اتوار, 19 مئی 2024

ایمز ٹی وی (تعلیم ڈیسک) سینیئر وزیر تعلیم حکومت سندھ نثار کھوڑو نے اعلان کیا ہے کہ سندھ کے سرکاری اور نیم سرکاری اسکولوں میں چھٹی جماعت تک فائن آرٹس کے تمام شعبوں کو باقائدہ تعلیم کا حصہ بنایا جائے گا۔ اسی ضمن میں آج آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں " آئی ایم کراچی یوتھ فیسٹل ٹو" کے افتتاحی ٹقریب کے مو قع پر محکمہ تعلیم حکومت سندھ اور آٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے درمیان ایک "مفامتہی یاداشت " پر نثار احمد کھوڑو اور محمد احمد شاہ نے دستخط کئے اس موقع پر کمشنر کراچی شعیب احمد صدیقی ، یوتھ فیسٹیول کی پراجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر فوزیہ خان ، صدر آرٹس کونسل پروفیسر اعجاز احمد فاروقی ،ماجری حسین ، ڈاکٹر ہما میر، شہناز صدیقی،ڈاکٹر ایوب شیخ، دیگر بھی موجود تھے۔ اس موقعے پر خطاب کرتے ہوئے نثار کھوڑو نے کہا کہ یہ نوجوانوں کا فیسٹول نیہن بلکہ جلسہ ہے جس کا سہرا احمد کے سر جاتا ہے ۔ہمیں پاکستان اور صوبہ سندھ کو ایک مرتبہ پھر روشن خیالی کا مرکز بنانا ہے جس کے لئے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ اور جب تک ہم ہم مللک کے نوجوانوں کے لئے فائن آٹس کے شعبوںکو ترقی نہیں دی گے ، جب تک بحث مباحثے اور مقابلے کرنے والا پاکستان نہیں بن سکے گاا۔ انہو نے مذید کہا کے سندھ میں سرکاری سطح پر ہم ان نوجوانوں کی نمائندکی کرنے جا رہے ہیں جنکے لیے وسائل ایک سوال کے طور پر سامنے کھڑے ہوتے ہیں ۔ ہم محکمہ تعلیم میں آرٹس کونسل آف پاکستان کی معاونت سے ایک نئے زمانے کی داغ بیل ڈال رہے ہیں ۔ آرٹس کونسل کے سکریٹری محمد احمد شاۃ نے پرپوزل پیش کیا ۔ جس کو ہم نے نہ صرف قبول کیا لیکن اسکی اہمیت کو بھی محسوس کیا۔سماج کی بہتر تشکیل افراد کی محنت اور پیش قدمی سے ہوتی ہے۔۔

ایمز ٹی وی (ـتعلیم ڈیسک) وفاقی جامعہ اردو میں نئی سینیٹ کی تشکیل مکمل ہوگئی یے اور صدر مملکت نے 8 نئے اراکین کی منظوری دے دی جس کا باقائدہ نوٹفیکیشن قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر محمد قیصر کی ہدایت کی روشنی میں جاری کیا گیا ہے، نئے ارکان میں شبعہ ابالاغ عامہ جامعہ کراشی کے سابق چیئر مین ڈاکٹر طاہر مسعود ، ڈاکٹر معصومہ حسن ،زاہدہ حنا، انڈس اسپتال سی ای او ڈاکٹر عبدالباری خان ، بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹکنالوجی یونیورسٹی کے ڈاکٹر فاروق بارزئی ، مہران یونیورسٹی کے سابق وائس شانسلر ڈاکٹر عبدالقدیر راجپوت اور اساتزہ کے دو نمائندے ڈاکٹڑ افتخار طاہری اور نجم العارفین شامل ہیں۔ ڈااکٹر قیصر کے مطابق سابق انتظامیہ اراکین کے نام صدر مملکت کو نہین بہیج رہی تھی تاہم چارج سنبھالتے ہی ناموں کی منظوری حا صل کر لی گئی ہے اور جلد ہی سینیٹ کا اجلاس بلایا جا رہا ہے۔۔

ایمز ٹی وی (ایجوکیشن) صوبائی وزیرلائیواسٹاک اینڈفشریز جام خان شورو نے کہاہے کہ سندھ میں تاریخی حیثیت کے حامل او1917ءمیں قائم ہونے والے 30 ایکڑ پرمشتمل گورنمنٹ کالج کاری موری حیدرآباد کویونیورسٹی کادرجہ دلانے کے لئے ہرممکن کوشش کی جائے گی جس کے لئے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اورپارٹی کے کوچئیرمین آصف علی زرداری سے بھی اس سلسلے میں اقدامات کی درخواست کی جائے گی۔

 

ان خیالات کااظہار انہوں نے گورنمنٹ کالج کاری موری کے سالانہ تقریب تقسیم انعامات سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے نہ صرف تعلیم کے بجٹ میں اضافہ کیابلکہ مختلف مقامات پر 11 یونیورسٹیز بھی قائم کیں مگرافسوس کی بات یہ ہے کہ یہ تاریخی کالج یونیورسٹی کادرجہ ملنے سے محروم رہامگراب اللہ کی مدداورآپ کی دعاﺅں سے ہم حیدرآباد کے کاری موری کالج کو یونیورسٹی کادرجہ دلوائیں گے۔

 

قبل ازیں گورنمنٹ کالج کاری موری کے پرنسپل پروفیسر خالدنے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے کالج کے تاریخی پس منظراورکارکردگی سے متعلق تفصیلات بتائین۔اس موقع پرپروفیسرنذیرقاسمی ،پروفیسراقبال قریشی سمیت دیگر شرکاءنے بھی خطاب کیا۔

 

ایمز ٹی وی (ایجوکیشن) تعلقہ ایجوکیشن افسرتلہار سموں ملاح نے یونین کونسل پیرولاشاری میں پرائمری اسکولوں پرچھاپے مارکرغیرحاضر اساتذہ کوشوکاز نوٹسز جاری کیے ہیں۔انہوں نے گورنمنٹ پرائمری اسکول محمدبحش نظامانی،لال خان عمرانی ،یوسف کاتیار،مرزوخان دلوانی سمیت دیگر اسکولوں کے دورے کئے اوروہاں مقرراساتذہ کی غیرحاضری کی وجہ سے ان کی تنخواہیں بندکرکے شوکاز نوٹسز جاری کردئیے ہیں ۔

 

ایمز ٹی وی (ایجوکیشن) ارکان قومی اسمبلی کاکہناہے کہ تعلیم یافتہ نوجوانوں کادہشت گردی کے نیٹ ورک میں شامل ہوناپوری قوم کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔ضروری ہے کہ دہشت گردی کے مائنڈ سیٹ کے خاتمے کے لئے مربوط حکمت عملی اپنائی جائے۔انہوں نے کہاملک میں جاری دہشت گردی ماضی کے حکمرانوں کی فاش غلطی تھی جس کا خمیازہ آج پوری قوم بھگت رہی ہے۔پاک فوج عظیم قربانیاں دے رہی ہے۔ 

 

دہشت گردی کے خلاف پوری قوم اورسیاسی قیادت پاک فوج کے شانہ بشانہ توہے لیکن یہ کافی نہیں پوری سول سوسائٹی ،مدارس اورجامعات کے اساتذہ اورپروفیسرز کو دہشت گردی کے مائنڈ سیٹ کو ختم کرنے کے لئے سامنے آناہوگا۔

 

ایمز ٹی وی ﴿اسلام آباد﴾ پاکستان میں سائبر جرائم کی روک تھام کے لیے بنائے گئے مسودہ قانون پر انسانی حقوق اور انٹرنیٹ صارفین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کے تحفظات کے بعد قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی نے اس پر نظر ثانی پر آمادگی ظاہر کی ہے۔الیکٹرانک جرائم کو روکنے کے بل 2015ء کو اس کمیٹی نے گزشتہ ماہ منظور کیا تھا جس کے بعد اسے قومی اسمبلی میں پیش کیے جانے کی تیاری کی جارہی تھی۔ لیکن حزب مخالف کے ارکان سمیت متعلقہ حلقوں کی طرف سے اس پر اعتراضات اٹھائے جانے کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ اس میں ان حلقوں کے نمائندوں کو مدعو کر کے تبادلہ خیال کیا جائے۔

 

کمیٹی کے حالیہ اجلاس میں چیئرمین محمد صفدر کا کہنا تھا کہ یہ مسودہ قومی اسمبلی میں پیش کیے جانے کے لیے تیار تھا لیکن فریقین کی طرف سے جو خدشات سامنے آئے ہیں انھیں مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کیا گیا کہ اس پر دوبارہ غور کیا جائے۔

 

حکومتی عہدیداروں کا اصرار ہے کہ ملک کو درپیش موجودہ حالات میں مجوزہ قانون کی اشد ضرورت ہے جس سے سائبر جرائم کے انسداد، ملکی سلامتی کا دفاع کرنے اور انٹرنیٹ کے ذریعے تجارت و ادائیگیوں کو تحفظ فراہم کیا جا سکے گا۔