جمعہ, 19 اپریل 2024

ایمز ٹی وی (ایجوکیشن) صوبائی وزیرلائیواسٹاک اینڈفشریز جام خان شورو نے کہاہے کہ سندھ میں تاریخی حیثیت کے حامل او1917ءمیں قائم ہونے والے 30 ایکڑ پرمشتمل گورنمنٹ کالج کاری موری حیدرآباد کویونیورسٹی کادرجہ دلانے کے لئے ہرممکن کوشش کی جائے گی جس کے لئے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اورپارٹی کے کوچئیرمین آصف علی زرداری سے بھی اس سلسلے میں اقدامات کی درخواست کی جائے گی۔

 

ان خیالات کااظہار انہوں نے گورنمنٹ کالج کاری موری کے سالانہ تقریب تقسیم انعامات سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے نہ صرف تعلیم کے بجٹ میں اضافہ کیابلکہ مختلف مقامات پر 11 یونیورسٹیز بھی قائم کیں مگرافسوس کی بات یہ ہے کہ یہ تاریخی کالج یونیورسٹی کادرجہ ملنے سے محروم رہامگراب اللہ کی مدداورآپ کی دعاﺅں سے ہم حیدرآباد کے کاری موری کالج کو یونیورسٹی کادرجہ دلوائیں گے۔

 

قبل ازیں گورنمنٹ کالج کاری موری کے پرنسپل پروفیسر خالدنے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے کالج کے تاریخی پس منظراورکارکردگی سے متعلق تفصیلات بتائین۔اس موقع پرپروفیسرنذیرقاسمی ،پروفیسراقبال قریشی سمیت دیگر شرکاءنے بھی خطاب کیا۔

 

ایمز ٹی وی (ایجوکیشن) تعلقہ ایجوکیشن افسرتلہار سموں ملاح نے یونین کونسل پیرولاشاری میں پرائمری اسکولوں پرچھاپے مارکرغیرحاضر اساتذہ کوشوکاز نوٹسز جاری کیے ہیں۔انہوں نے گورنمنٹ پرائمری اسکول محمدبحش نظامانی،لال خان عمرانی ،یوسف کاتیار،مرزوخان دلوانی سمیت دیگر اسکولوں کے دورے کئے اوروہاں مقرراساتذہ کی غیرحاضری کی وجہ سے ان کی تنخواہیں بندکرکے شوکاز نوٹسز جاری کردئیے ہیں ۔

 

ایمز ٹی وی (ایجوکیشن) ارکان قومی اسمبلی کاکہناہے کہ تعلیم یافتہ نوجوانوں کادہشت گردی کے نیٹ ورک میں شامل ہوناپوری قوم کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔ضروری ہے کہ دہشت گردی کے مائنڈ سیٹ کے خاتمے کے لئے مربوط حکمت عملی اپنائی جائے۔انہوں نے کہاملک میں جاری دہشت گردی ماضی کے حکمرانوں کی فاش غلطی تھی جس کا خمیازہ آج پوری قوم بھگت رہی ہے۔پاک فوج عظیم قربانیاں دے رہی ہے۔ 

 

دہشت گردی کے خلاف پوری قوم اورسیاسی قیادت پاک فوج کے شانہ بشانہ توہے لیکن یہ کافی نہیں پوری سول سوسائٹی ،مدارس اورجامعات کے اساتذہ اورپروفیسرز کو دہشت گردی کے مائنڈ سیٹ کو ختم کرنے کے لئے سامنے آناہوگا۔

 

ایمز ٹی وی ﴿اسلام آباد﴾ پاکستان میں سائبر جرائم کی روک تھام کے لیے بنائے گئے مسودہ قانون پر انسانی حقوق اور انٹرنیٹ صارفین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کے تحفظات کے بعد قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی نے اس پر نظر ثانی پر آمادگی ظاہر کی ہے۔الیکٹرانک جرائم کو روکنے کے بل 2015ء کو اس کمیٹی نے گزشتہ ماہ منظور کیا تھا جس کے بعد اسے قومی اسمبلی میں پیش کیے جانے کی تیاری کی جارہی تھی۔ لیکن حزب مخالف کے ارکان سمیت متعلقہ حلقوں کی طرف سے اس پر اعتراضات اٹھائے جانے کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ اس میں ان حلقوں کے نمائندوں کو مدعو کر کے تبادلہ خیال کیا جائے۔

 

کمیٹی کے حالیہ اجلاس میں چیئرمین محمد صفدر کا کہنا تھا کہ یہ مسودہ قومی اسمبلی میں پیش کیے جانے کے لیے تیار تھا لیکن فریقین کی طرف سے جو خدشات سامنے آئے ہیں انھیں مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کیا گیا کہ اس پر دوبارہ غور کیا جائے۔

 

حکومتی عہدیداروں کا اصرار ہے کہ ملک کو درپیش موجودہ حالات میں مجوزہ قانون کی اشد ضرورت ہے جس سے سائبر جرائم کے انسداد، ملکی سلامتی کا دفاع کرنے اور انٹرنیٹ کے ذریعے تجارت و ادائیگیوں کو تحفظ فراہم کیا جا سکے گا۔

ایمز ٹی وی ﴿سائنس اینڈ ٹیکنالوجی﴾ اب میدان جنگ میں دشمن سے انسان نہیں بلکہ روبوٹ لڑیں گے۔ اس سلسلے میں امریکا میں جنگجو روبوٹس کی تربیت شروع کر دی گئی ہے۔ یہ کوئی عام روبوٹ نہیں، قد 6 فیٹ 2 انچ، آنکھوں میں لیزر، اور مضبوط گرفت والے ہاتھ کے حامل یہ روبوٹ نہ صرف کسی بھی ناہموار سطح پر اپنا توازن برقرار رکھ سکتے ہیں، دوڑ سکتے ہیں اور سامنے اگر دیوار آجائے تو اسے توڑنے کے ساتھ ساتھ گاڑی چلانے کی بھی صلاحیت رکھتے ہیں۔ 

 

امریکی محکمہ دفاع کی جانب سے تیار کیے جانے والا یہ روبوٹ جلد ہی لیبارٹری سے روبوٹس کیمپ بھیج دیا جائے گا، جہاں اس کا مقابلہ دوسرے روبوٹس سے کرایا جائے گا، تاکہ اس کی جسمانی طاقت، صلاحیت اور ماحول سے آگہی کا بھی امتحان لے لیا جائے۔ رپورٹ کے مطابق اس روبوٹ کی تیاری پر محکمہ دفاع کا تحقیقی ادارے ڈارپا اب تک 10کروڑ ڈالر خرچ کرچکا ہے اور جس کا مقصد ان روبوٹس کو ایسے خطرناک مقامات اور مہمات میں بھیجنا ہے، جہاں انسانوں کا جانا ممکن نہیں یا پھر خطرات ہوتے ہیں۔

ایمز ٹی وی ﴿فارن ڈیسک﴾ برطانوی اخبار ’دی انڈی پینڈنٹ‘ کے مطابق داعش نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اگلے 12 ماہ میں پاکستان سے ایٹمی ہتھیار خرید سکتے ہیں۔ آئی ایس آئی ایس نے اپنے پروپیگنڈا میگزین ’دابق‘ میں یہ دعویٰ کیا ہے کہ گروپ تیزی سے پھیل رہا ہے اور وہ اپنا پہلا جوہری ہتھیار 1سال کے اندر خرید سکتا ہے۔ مبالغہ آمیز مضمون میں دعویٰ کیا گیا کہ داعش نے جڑیں وسیع پیمانے پر پھیلا دیں ہیں اور وہ جدید دنیا میں ایک دھماکہ خیز گروپ کے طور پر سامنے آئی ہے، ایک ایسی دھماکا خیز اسلامی تحریک جو اس پہلے دنیا میں نہیں دیکھی گی، جس نے 12ماہ سے کم عرصے میں اپنی جڑیں مضبوط کیں۔ 

 

اخبار کے مطابق برطانوی فوٹو جرنلسٹ جان کینٹلی کو باقاعدہ داعش کی جانب سے اپنے پروپیگنڈے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ وہ 2سال سے داعش کا یرغمالی ہے اور کئی ایک ویڈیو میں سامنے آچکا ہے۔ رپورٹ کے مطابق حال ہی میں بوکوحرام نے بھی داعش سے وابستگی کا اظہار کیا ہے اور اس طر ح دیگر گروپوں کو ملا کر مشرق وسطیٰ، افریقہ اور ایشیا میں ایک عالمی تحریک بنائی جائے گی۔ داعش کے جنگجوؤں نے امریکی اور ایرانی فوج سے ٹینک، راکٹ، میزائل چھین لئے ہیں، مگر ابھی ان کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہیں۔ 

 

داعش کے پاس اربوں ڈالر موجود ہیں، ان ہتھیاروں کے حصول کے لئے خطے کے بدعنوان حکام کو ساتھ ملا کر پاکستان کے اسلحہ ڈیلرز سے جوہری ہتھیار خریدنے کی کوشش کی جائے گی۔ یہ منصوبہ بہت مشکل ہے مگر یہ کام 1سال میں ہوسکتا ہے۔ اگر جوہری ہتھیار نہ حاصل کر سکے، تو کئی ٹن نائٹریٹ دھماکہ خیز مواد تو حاصل کیا جا سکتا ہے۔ داعش کوئی بڑا کام کرنا چاہتی ہے۔ اخبار کے مطابق کسی کی طرف سے گروپ کے مالی معاملات 2ارب ڈالر تک ہیں، تاہم ان کے پاس کتنی رقم ہے، اس تک رسائی حاصل کرنا ممکن نہیں۔