ایمز ٹی وی(ایجوکیشن)خیر پور میڈیکل کالج میں سال 2014ء اور 2015ء کے لیے ایم بی بی ایس پہلے سال کی پڑھائی شروع کردی گئی ہے پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی اور وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ کی صاحبزادی ڈاکڑ نفیسہ شاہ نے کلاسز کا دوپہر کو کالج میں پڑھائی شروع ہونے پر کیا۔
کالج کے پرنسپل پروفیسر ڈاکڑ مشیور عالم شاہ نے میڈیکل کالج آمد کے دوران ڈاکڑ نفیسہ شاہ نے کہا کہ وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے خیر پور کو بڑے میگا پروجیکٹ دئیے ہیں۔جن میں خیر پور میڈیکل کالج،ایگریکچر کالج،آئی ٹی کالج،اکنامک زون،وومین جیم خآنہ کلب اور دیگر اہم منصوبے شامل ہیں۔
ایمز ٹی وی (ایجوکیشن) وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کے صوبوں میں ایچ ای سی کے قیام سے تعلیمی فراڈز کا سدباب مشکل ہو جائے گا،چیئر مین ہائیر کمیشن پروفیسر ڈاکٹر مختیار احمد نے کہا ہے کہ قومی مسائل میں ایک اہم مسلئہ جعلی ڈگری کا ہے ،ایجوکیشن کے نام پر فراڈ کرنے والے اپنے کاروبار کو کور دینے کے لے میڈیا کا کاروبار بھی کر رہے ہیں جب تک ذمہ داروں کو سز ا نہیں ملتی جعلی ڈگریوں کا معاملہ ختم نہیں ہو سکتا
ایمز ٹی وی(ایجوکیشن)اعلی ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے ناظم امتحانات محمد عمران خان چشتی نے اعلان کیا ہے کہ انٹرمیڈیٹ سال دوم کے سالانہ امتحاتات 2015ء کے آرٹس پرائیوٹ کے پاکستان اسٹڑیز کے پرچوں کی کاپیاں جانچنے کا عمل منگل 26 مئی اور آرٹس ریگولر کے اکبامکس کے پرچوں کی کاپیاں جانچنے کا عمل بدھ 27 مئی دوپیر دو بجے سے اعلی ثانوی تعلیمی بودڑ میں شروع کیا جارہا یے
ایمز ٹی وی(ایجوکیشن)جامعہ این ای ڈی میں سابق وائس چانسلر کے دور میں کی جانے والی یونیورسٹی میں باقائدگی کی رپورٹ جاری کردی گئی ہے۔رپورٹ سے معلوم ہوتا ہے کہ ان تقرریوں میں ایچ ای سی کے بنیادی قواعدوضوابط کی دھجیاں اڑادی گئیں بنیادی قواعدوضوابط کے برعکس مطلوبہ تجربہ اور پبلی کیشنز کے اصولوں کو نظر انداز کردیا گیا ہے۔ اور بعض شعبوں میں مطلوبہ تجربے اور پبلی کیشنز نہ ہونے کے باوجود تقرریاں کردی گئیں۔
رپورٹ کے مطابق بجٹ خسارے اور ضرورت سے زائد ملازمین کی بھرتیوں کے بعد وائس چانسلر نے بغیر کسی وضاحت کے اپنی ایمرجنسی اختیارات کلاز (4)28 کو استعمال کیا اور ملازمین کو اعزازیہ،بونسز اور ٹآئم دیئے گئے افسران اور اساتذہ کو غیر ضروری ترقیادں دی گئیں مالیاتی بے ضابطگی کا مظاہرہ کرتی ہوئے پہلے نچلے گریڈ کے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیا گیا۔
ایمز ٹی وی ﴿ہیلتھ ڈیسک﴾ وفاقی حکو مت کی جانب سے محکمہ صحت سندھ کے چار ورٹیکل پروگرامز کی فنڈنگ روکنے کے احکامات جاری کردیئے گئے ہیں ۔ ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے محکمہ صحت سندھ کوخط ارسال کیا گیا ہے جس میں صوبے میں چلنے والے ہیپاٹئٹس کنٹرول پروگرام ،لیڈی ہیلتھ ورکرز،ایم این سی ایچ زچہ بچہ پروگرام اور بلائنڈنس کنٹرول پروگرام کی جون 2015 کے بعد صوبے کو منتقلی کے احکامات جاری کردیئے گیئے ہیں ۔
ذرائع کے مطابق چاروں پروگرامز کی فنڈنگ بھی روک دی گئی ہے۔خط میں مزید کہا گیا ہے کہ تمام پروجیکٹس کے ملازمین اور تنخواہوں کی ذمہ داری بھی صوبائی حکومت کی ہوگی۔حکام کے مطابق محکمہ صحت کو سال 2015-16 کے بجٹ سے قبل آگاہی فراہم کرنے کا مقصد ان پروجیکٹس کو صوبائی بجٹ میں شامل کر نا ہے۔ اس کے علاوہ تمام امور وقت پر چلانے کے احکامات بھی دیئے گئے ہیں۔ جون 2015 کے بعد ان پروجیکٹس کی ذمہ داری وفاقی حکومت پر عائد نہیں ہوگی۔