جمعرات, 02 مئی 2024

ایمز ٹی وی (کراچی) پاکستان سمیت دنیا بھر میں نرسوں کا عالمی دن آج منایا جارہاہے یہ دن نرسنگ کے شعبے کی بانی فلورنس نائٹ اینگل کی یاد میں دنیا بھر میں منایاجاتا ہے جب کہ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق دنیا میں ایک کروڑ 80 لاکھ 28 ہزار917 نرسیں خدمت انسانی کے جذبے کے تحت دنیا کے مختلف اسپتالوں میں خدمات سرانجام دے رہی ہیں اوروطن عزیز میں313 مریضوں کے لئے ایک نرس کام کررہی ہے۔

 

رپورٹ کے مطابق 69 لاکھ 41 ہزار698 نرسوں کے ساتھ یورپ سرفہرست جب کہ 40 لاکھ 95 ہزار 757کے ساتھ براعظم امریکا  دوسرے، 34 لاکھ 66 ہزار 342 کے ساتھ مغربی بحرالکاہل تیسرے‘19 لاکھ 55 ہزار 190 کے ساتھ جنوب مشرقی ایشیا چوتھے، 7 لاکھ 92 ہزار 853 کے ساتھ افریقہ پانچویں نمبر پر ہے، عالمی ادارہ برائے صحت کے اعداد وشمار کے مطابق دنیا میں سب سے زیادہ نرسیں امریکا میں ہیں جہاں 26لاکھ 69ہزار 603 نرسیں مختلف اسپتالوں میں موجود ہیں، اکنامک سروے آف پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق ملک میں 62 ہزار 651 نرسیں ہیں۔

 

پاکستان نرسنگ کونسل کے مطابق ملک میں نرسنگ کی بنیادی تربیت کے لیے چاروں صوبوں میں162 ادارے قائم ہیں، ان میں سے پنجاب میں 72، سندھ میں 59، بلوچستان میں12 جبکہ صوبہ خیبر پختونخوا میں نرسنگ کے19 ادارے قائم ہیں، اداروں سے سالانہ 1800 سے 2000 رجسٹرڈ خواتین نرسز، 1200 مڈ وائف نرسیں اور تقریباً 300 لیڈی ہیلتھ وزٹر میدان عمل میں آتی ہیں،نرسنگ کے شعبے میں ڈپلومہ اور ڈگری پروگرام پیش کرنے والے اداروں کی تعداد صرف5 ہے۔

 

ماہرین طب کے مطابق پاکستان میں نرسنگ کا شعبہ بے پناہ مسائل کا شکار ہے،نرسوں کے لیے ڈاکٹروں کی طرح ڈیوٹی کی تین شفٹیں رکھی گئی ہیں جن کا دورانیہ کم و بیش سولہ گھنٹے ہوتا ہے اور حادثاتی صورت حال کے پیش نظر نرسوں کو اکثر و بیشتر اووَر ٹائم بھی لگانا پڑتا ہے مگر ان کو اس کی کوئی اْجرت نہیں دی جاتی ۔

 

گزشتہ چند برسوں کے دوران نرسوں کے ساتھ ہونے والے زیادتی کے واقعات اس بات کی غمازی کرتے ہیں کہ نرسوں کے ساتھ نہ صرف مرد ڈاکٹر اور بعض اوقات مریض بدسلوکی کرتے ہیں بلکہ ساتھی خواتین نرسیں بھی کسی سے پیچھے نہیں،گزشتہ نصف دہائی کے دوران سالانہ اوسطاً 13 نرسوں کی عصمت دری کی گئی، واضح رہے کہ یہ ایسے واقعات ہیں جو رپورٹ ہوئے اور ان کے حوالے سے کچھ کارروائی بھی کی گئی، متعدد ایسے واقعات ہیں جن میں متاثرہ نرسوں کواپنی نوکری بچانے کے لیے خاموشی اختیار کرنے پر مجبور کیا گیا۔

ایمز ٹی وی(مچھ)شاہد حامد قتل کیس کا مرکزی مجرم صولت مرزا اپنے منطقی انجام کو پہنچ گیا ،مچھ جیل میں صولت مرزا کو پھانسی دے دی گئی، میت ورثاء کے حوالے کردی گئی۔سولہ سال سے سزائے موت کے منتظر قیدی صولت مرزا کی رحم کی تمام اپیلیں مسترد ہونے کے بعد علی الصبح مچھ جیل میں پھانسی دےدی گئی۔پھانسی سے قبل صولت مرزا کا طبی معائنہ کرایا گیا، گزشتہ روز صولت مرزا کی اہلخانہ سے پانچ گھنٹے طویل ملاقات بھی کرائی گئی، صولت مرزا کو انیس سو ستانوے میں سابق ایم ڈی کے ای ایس سی شاہدحامد کے قتل کے جرم میں موت کی سز ا سنائی گئی تھی۔

پھانسی کے موقع پر صولت مرزا کے ورثاء بھی موجود تھے ، جیل انتظامیہ نے قانونی کارروائی مکمل کرنے کے بعد میت ورثا کےحوالے کردی، لواحقین لاش کے ہمراہ ایمبولینس کے زریعے کوئٹہ روانہ ہوگئے، جہاں سے میت کراچی کے لیے روانہ کردی جائیگی۔صولت مرزا کو مچھ جیل میں پھانسی دئیے جانے کے بعد ان کے بھائی فرحت مرزا نے کراچی میں اے آروائی نیوز کو بتایا کہ صولت مرزاکی میت بذریعہ ہوائی جہاز لائی جائے گی۔

واضح رہے کہ صولت مرزا کی پھانسی اس سے قبل دو بار موخر ہوئی، صولت مرزا کو پہلی بار انیس مارچ کو پھانسی دی جانی تھی، جو اسی شب جیل سےصولت مرزا کے سنسنی خیز انکشافات پر مؤخرکردی گئی تھی۔صولت مرزا کی پھانسی سے قبل دہشت گردی کے ممکنہ حملہ کے پیشِ نظر مچھ جیل کے اطراف سیکیورٹی کے سخت اقدامات کیےگئے، جیل سے دو سو میٹر کے فاصلے تک بیریئر لگائے گئے اور سیکیورٹی کیلئے ایف سی، بلوچستان کانسٹیبلری سمیت پولیس کی اضافی نفری کوتعینات کیا گیا۔نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد شروع ہونےکے بعد سینٹرل جیل مچھ میں ہونیوالی یہ تیسری پھانسی ہے

ایمز ٹی وی ( ایجوکیشن) لاہور میں ایک طالب علم احمد علی جسے کم عمر ہونے کا باعث اسکول میں داخلہ نہیں دیا گیا اس حوالے سے پیر کے روز لاہور ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی جس میں درخوست گزار نے ہہ مؤقف اختیار کیا کہ احمد علی کو محض کم عمر ہونے کے باعث داخلہ نہیں دیا گیا درخواست گزار نے عدالت کو مزید بتایا کہ آرٹیکل 25 کے تحت حصول علم سب کا حق ہے یس موقع پر عدالت نے ریمارکس جاری کرتے ہوئے کہا کہ کم عمر ہونے کی وجہ سے تعلیم سے کیسے روکا جاسکتا ہے دریں اثنا عدالت عالیہ نے  12 سال سے بھی کم عمر بچوں کو اسکول میں داخلہ کا حکم جاری کردیا۔

ایمز ٹی وی (ہیلتھ ڈیسک) یمز وینرٹن کو آواز چکھنے کی یہ حیران کُن صلاحیت دراصل ایک مرض کے سبب ہے جو سائنستھیسیا ( synaesthesia ) کہلاتا ہے۔ ا س مرض میں مبتلا فرد کی حسیات اس کےدماغ میں ایسے احساسات پیدا کرتی ہیں جن سے عام انسان محروم ہوتے ہیں۔ جیمز جب بھی کوئی آواز بالخصوص کوئی نام سنتا ہے تو اسے ہر بار اپنی زبان پر کوئی نہ کوئی ذائقہ محسوس ہوتا ہے۔ یہ مرض، جسے آپ غیرمعمولی خوبی یا صلاحیت بھی سمجھ سکتے ہیں، جیمز کو بچپن ہی سے لاحق ہے۔. ۔ جیمز کو لاحق سائنستھیسیا کو طبی اصطلاح میں lexical gustatory synaesthesia کہا جاتا ہے جو اس مرض کی نادر قسم ہے۔ عام فہم زبان میں اسے ’ الفاظ کا ذائقہ‘ کہتے ہیں۔. جیمز کا کہنا ہے بیس برس کی عمر میں، ایم آر آئی کروانے کے بعد ڈاکٹر اس کے مرض کی صحیح تشخیص کرنے میں کام یاب ہوئے۔ ایم آر آئی سے واضح ہوا کہ جیمز کے دماغ کے آواز کو کنٹرول کرنے والے اور ذائقے کا احساس پیدا کرنے والے حصوں کے درمیان ایک اضافی تعلق یا لِنک موجود تھا، جسے ختم کرنا ممکن نہیں۔ . اس کیفیت کی وجہ سے جیمز کے لیے ٹیلی ویژن دیکھنا یا سنیما جانا ممکن نہیں کیوں کہ آوازوں کا شور اسے ’ ذائقوں کی اذیت‘ میں مبتلا کردیتا ہے.

ایمز ٹی وی (حیدرآباد) مہران پبلک سیکنڈری اسکول میں فرسٹ ائیرکلاسزمیں داخلہ کی آخری تاریخ 24 مئی مقررکی ہے اسکول کے انتظامیہ کے مطابق فرسٹ ائیر داخلے کے خواہش مند طلبہ و طالبات 24 مئی تک درخواست جمع کروا سکتے ہیں