جمعہ, 17 مئی 2024

لاہور: یو نیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز نےپنجاب کے پرائیویٹ میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں میں داخلہ برائے سیشن 24-2023 امیدواروں اور کالجوں کیلئے اہم ہدایات جاری کردی۔

ہدایت کے مطابق ایسے امیدواران جن کی تعلیمی اسناد کی ابھی تک آئی بی سی سی سے تصدیق نہیں ہوئی ہے متعلقہ کالج ان امید واروں کو فی الحال داخل کریں گے تاہم ان امیدواروں کا داخلہ اس وقت تک عارضی رہے گا جب تک وہ اپنی تصدیق شدہ تعلیمی اسناد متعلقہ کالج میں جمع نہیں کرا دیتے ۔

جبکہ متعلقہ کالج ان امیدواروں کی تصدیق شد و تعلیمی اسناد ان کی رجسٹریشن کے وقت یونیورسٹی کے پورٹل پر اپ لوڈ کریں گے۔ وہ امیدواران جو کسی بھی ناگریز وجہ سے اپنے کالج میں ذاتی طور پر جوائننگ نہیں دے سکتے ( مثال کے طور پر بیماری یا ملک سے باہر ہونے کے باعث ) ان کے والدین یا قریبی عزیز ان کی طرف سے کالج میں جوائننگ دے سکتے ہیں۔

تاہم متعلقہ کالج اپنے طور پر اس کی تصدیق کر یگا اور ان والدین یا قریبی عزیزوں سے ان کے شناختی کارڈ کی کاپی بھی وصول کرے گا۔ امیدواران کی سہولت کیلئے یو ایچ ایس کی ہیلپ لائن صبح 9 بجے سے شام 5 بجے تک فعال ہے۔

اسلام آباد: ہائی کورٹ نے نومبر 2022ء کا ایم ڈی کیٹ رزلٹ 2 سال کے لیے کارآمد (Valid) قرار دے دیا ہے۔

میڈیکل داخلہ ٹیسٹ کے نتائج کے حوالے سےجسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے جاری فیصلے میں کہا ہے کہ نومبر 2022ء کا ایم ڈی کیٹ نومبر 2024ء تک کارآمد ہوگا۔

عدالت نےفیصلے میں کہا کہ پٹیشنر لائبہ رؤف نے نومبر 2022ء میں ایم ڈی کیٹ پاس کیا، جب ایم ڈی کیٹ پٹیشنر نے پاس کیا تو اس وقت قانون کے مطابق رزلٹ 2 سال کے لیے کارآمد تھا۔ پٹیشنر نے پی ایم ڈی سی کے 14 جولائی 2023ء کے پبلک نوٹس کو چیلنج کیا ۔

ہائی کورٹ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پی ایم ڈی سی نے نوٹس میں کہا تھا 2022ء کے پاس کردہ ایم ڈی کیٹ پر 2023ء میں داخلہ نہیں ملے گا ۔ 2021ء کی ریگولیشنز کے مطابق نومبر 2022ء کے ایم ڈی کیٹ نتائج 2 سال کے لیے موزوں ہیں ۔ بعد میں کیے جانے والے ایڈمنسٹریٹو فیصلے سے پٹیشنر سے یہ حق واپس نہیں لیا جا سکتا ۔

عدالت نے قرار دیا کہ پٹیشنر کا ایم ڈی کیٹ رزلٹ نومبر 2022ء سے نومبر 2024ء تک موزوں ہو گا ۔ عدالت نے حکم دیا کہ پٹیشنر کا کیس میں جو خرچ آیا وہ بھی پی ایم ڈی سی ادا کرے گی۔

کراچی: ایم بی بی ایس /بی ڈی ایس سیشن 2020کیلئےنیشنل یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز (نمس)نےملک بھر سےاسکے 13میڈیکل اور 5ڈینٹل کونسٹی ٹیونٹ اور الحاق شدہ کالجزمیں بیک وقت انٹری ٹیسٹ کا کامیابی کے ساتھ انعقاد کیا۔

نمس کے وائس چانسلر لیفٹیننٹ جنرل (ر) سید محمد عمران مجید نے کہاہےکہ نمس نےبیرونی ٹیسٹنگ سروسز کی خدمات لیے بغیر اپنے میڈیکل اور ڈینٹل انسٹی ٹیوشنز کے لئے پہلا ملک گیر داخلہ ٹیسٹ کروا کر ایک اہم سنگ میل حاصل کرلیا ہے،اس سے نمس کے تحت ہونےوالے پورے ٹیسٹنگ سسٹم میں میرٹ ، شفافیت اور اعلیٰ معیار کو یقینی بنایا جاسکےگا، نمس 25اکتوبر2020تک ٹیسٹ کے نتائج کا اعلان کردیگا

نمس انٹری ٹیسٹ کے علاوہ ، کامیاب امیدواروں کے لئے یہ لازمی ہوگا کہ وہ پاکستان میڈیکل کمیشن (پی ایم سی) کے اعلان کردہ نیشنل میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالجز داخلہ ٹیسٹ (MDCAT) پاس کریں، نیشنل امتحان کی تاریخ کا اعلان جلد ہی کیا جائے گا۔رواں سال ٹیسٹ میں تقریباً 50ہزار طلباء نے شرکت کی۔

کراچی: طبی ماہرین نے طویل زندگی کا راز بتاتے ہوئے کہا ہے کہ کم خوراکی سے بڑھتی عمر کے جسم پر اثرات کو کم کیا جاسکتا ہے۔
 
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ کم کھانا صحت مند اور طویل زندگی کا راز ہے، کم خوراک سے خلیات کی ری سائیکلنگ میں اضافہ ہوتا ہے، کم کھانا جسم کے خلیات کو نقصان اور کینسر سے بچاتا ہے۔
 
آسٹریلیا کی یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق غذائی پابندی توسیع اور عمر میں مددگار ہے، کم کھانے جسم کے خلیات کو نقصان سے بچاتا ہے اور صحت مند بڑھاپے کو بڑھاتا ہے۔
 
 
تحقیقی مطالعے کی سربراہ اور ماہر حیاتیات ڈاکٹر مارگو ایڈلر کہتی ہیں کہ خوراک کی کمی سے جسم میں ری سائیکلنگ کی شرح میں بڑھ جاتی ہے اور جسم کو نقصان پہنچنے اور موذی امراض سے بھی بچا جاسکتا ہے۔
 
ان کا کہنا تھا کہ ممکن ہے کہ خوراک کی مقدار میں کمی کا خیال بہت سے لوگوں کو اچھا نہ لگے لیکن ان کی تحقیق کا نتیجہ آگے چل کر اینٹی ایجنگ ادویات بنانے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
 
مارگو ایڈلر کے مطابق خوراک کی کمی سے جسم کے مرمت کا منظم عمل بھی زیادہ تیزی سے کام کرتا ہے جس سے انسان کی طویل اور صحت مند زندگی کا امکان کافی بڑھ جاتا ہے۔

 


ایمز ٹی وی (صحت)ایسے افراد کا سنگین زخمی ہونے پر موت کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے جو او بلڈ گروپ کے حامل ہوتے ہیں۔یہ دعویٰ جاپان میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔ٹوکیو میڈیکل اینڈ ڈینٹل یونیورسٹی ہاسپٹل کی تحقیق میں جاپان میں انتہائی نگہداشت کے سیکڑوں مریضوں کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا اور معلوم ہوا کہ 28 فیصد اموات کے شکار ایسے تھے جن کا بلڈ گروپ او تھا۔

دیگر بلڈ گروپس والے افراد میں یہ شرح 11، گیارہ فیصد رہی۔محققین کا کہنا تھا کہ شدید زخمی ہونے پر اکثر بہت زیادہ خون بہنے سے لوگوں کی موت ہوتی ہے مگر مختلف بلڈ گروپس میں یہ اثر بھی مختلف ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم دیکھنا چاہتے تھے کہ مختلف بلڈگروپس کے افراد کے زخمی ہونے کے اثرات یا بچنے کے امکانات کتنے ہوتے ہیں۔او بلڈ گروپ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ دنیا میں سب سے زیادہ افراد کے خون کا گروپ یہی ہے۔

خون کے گروپ کا تعین خون کے سرخ خلیات کی سطح پر موجود پروٹین سے ہوتا ہے، او کے علاوہ اے، بی اور اے بی بڑے بلڈ گروپس ہیں۔او بلڈ گروپ کسی کو بھی خون کا عطیہ دے سکتے ہیں، اے بلڈ والے اے یا اے بی بلڈ گروپ والوں کو ہی خون دے سکتے ہیں، اسی طرح بی بلڈ گروپ والے بی یا اے بی والے کو خون دے سکتے ہیں۔اے بی بلڈ گروپ والے افراد صرف اے بی والے گروپ کو ہی خون دے سکتے ہیں۔تاہم او بلڈ گروپ والے افراد میں خون کے کلاٹ بنانے والے ایجنٹ کی شرح کم ہوتی ہے جو کہ خون کے جان لیوا حد تک بہنے سے روکنے سے مدد دیتا ہے۔

 

 

ایمز ٹی وی(استنبول) ترک صدر رجب طیب اردوان کے زیراستعمال بس نے صدر کے ذاتی محافظ کو کچل ڈالا۔ غےر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سیکیورٹی اہلکار صدر کے قریب کھڑا تھا جب بس نے اسے روند ڈالا۔


صدر اردوان خمی ہونے والے اپنے محافظ کے پاس اس وقت تک کھڑے رہے جب تک طبی امدادی ٹیم اس کے پاس نہیں پہنچ گئی ،واقعہ الازغ گورنری کی بلدیہ سے نکلتے ہوئے اس وقت پیش آیا جب صدر ایک اجلاس کے بعد بس کے ذریعے وہاں سے جانے کی تیاری کررہے تھے

 

 

یمز ٹی وی (تعلیم/کراچی ) ضیاء الدین یو نیورسٹی کے تحت تین روزہ بین الاقوامی کانفرنس بعنوان ’’بنیادی صحت کی دیکھ بھال میں جدت‘‘ 3 تا 5 فروری منعقد کی جائے گی ۔ تقریب کے مہمانِ خصوصی پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کائونسل کے صدر پروفیسر ڈاکٹر بشیر احمد لہری ہوں گے ۔

 

 


ایمزٹی وی(اسلام آباد) حویلیاں میں حادثے کا شکار ہونے والے طیارے پی کے 661 کے عملے کو نشہ آور یا زہریلی اشیا دیئے جانے کے خدشے کے پیش نظر عملے کے تمام ارکین کی قبر کشائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق قبر کشائی کے ذریعے میتوں کا میڈیکل ٹیسٹ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ اس بات کا تعین کیا جاسکے کہ طیارے کے عملے کے ارکین کو کوئی نشہ آور یا زہریلی اشیا تو نہیں دی گئیں۔

ذرائع کے مطابق پمز ہسپتال انتظامیہ کو قبر کشائی کیلئے وزارت کیڈ کے احکامات موصول ہو گئے ہیں۔ قبر کشائی کیلئے ضلعی انتظامیہ سے باقاعدہ اجازت لی جائے گی جبکہ قبر کشائی کیلئے پمز کے ڈاکٹرز
کا خصوصی میڈیکل بورڈ تشکیل دیا جائے 

 

 

ایمز ٹی وی(لاہور) لاہور کے 8سرکاری ہسپتالوں کے ڈاکٹروں کی عدالتی طلبی کے باوجود عدم پیشی کے باعث لڑائی جھگڑے میں مدعیوں کو زخمی کرنے کے 56مقدمات التواءکا شکار ہیں۔

ماڈل ٹاﺅن کچہری کے 10جوڈیشل مجسٹریٹس نے نے اس ضمن میں رپورٹس تیار کر کے سیشن جج لاہور نذیر احمد گجانہ کو بھجوا دی ہے ۔تفصیلات کے مطابق یہ مقدمات 2013ءتک لاہور کے مختلف تھانوں میں درج کئے گئے ،ماڈل ٹاﺅن کچہری میں 10جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالتوں میں زیرسماعت مقدمات میںپنجاب کارڈیالوجی کے ایم ایس، میاں منشی ہسپتال کے ایم ایس محمد امیر، میڈیکل آفیسرز سہیل، سعید، نعمان غوری اور شہباز احمد عدالتی طلبی کے باوجود پیش نہیں ہو رہے،اسی طرح جنرل ہسپتال چیف میڈیکل آفیسر رحم اور شیراز سمیت 11 میڈیکل آفیسرز جن میں عالم، حنا شفقت، زاہد منظور، عمر، اشفاق، ذیشان، ذوالقرنین حیدر، ناہید وقاص، ثاقب ندیم اور ہمایوں شامل ہیں جو عدالتی حکم پر عمل درآمد نہیں کر رہے، گنگا رام ہسپتال کے 3ڈاکٹرز عظمت، عاصم فاروق اور کشمیری احمد بھی بطور گواہ ماڈل ٹاﺅن کچہری میں پیش نہیں ہو رہے،

اسی طرح سروسز ہسپتال کے 9 ڈاکٹرز جن میں ڈاکٹر مشتاق احمد، امتیاز احمد، اعجاز احمد، محمد عامر، غلام مرتضی، مبارک احمد، زاہد احمد خان، کنول اور علی مہدی شامل ہیں جو زیر التوا مقدمات میں گواہی کے لئے پیش نہیں ہو رہے، جناح ہسپتال کے 7ڈاکٹرز بھی عدالتی حکم پر مقدمات میں بیان ریکارڈ کروانے نہیں آ رہے جن میں چیف میڈیکل آفیسرز عبدالستار اور مزمل حسین بھٹی جبکہ میڈیکل آفیسرز میں زاہد منظور، حامد سعید، گلزار احمد، غلام غازی اور افتخار احمد شامل ہیں جبکہ علامہ اقبال میڈیکل کالج کے ڈاکٹر محسن جواد بھی بطور گواہ عدالت میں پیش نہیں ہو رہے، میو ہسپتال کے ڈاکٹر فاروق حسن اور شہباز بھی عدالتی احکامات پر عمل نہیں کر رہے، لاہور کے 8سرکاری ہسپتالوں کے ڈاکٹروں کی عدم پیشی کے باعث لڑائی جھگڑے میں مدعیوں کو زخمی کرنے کے 56مقدمات مڈل ٹاون کچہری میں مسلسل التوا کا شکار ہیں ۔

 

ایمز ٹی وی(ڈھاکہ) بنگلہ دیش میں رکن پارلیمنٹ کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا ۔

بی بی سی نیوز کے مطابق بنگلہ دیش میں حکمران جماعت عوامی لیگ پارٹی کے ایم پی منجور الاسلام کو نامعلوم ملزمان نے شمالی ضلع گئے بندھا میںفائرنگ کے کر قتل کر دیا ۔


وہ اپنے گھر میں موجود تھے کہ مسلح افراد شام کے وقت اندر داخل ہوئے اور فائرنگ کر دی جس سے وہ شدید زخمی ہو گئے ۔ واقعے کے بعد موٹر سائیکل سوار ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے تاہم منجور الاسلام کو شدید زخمی حالت میں رنگپور میڈیکل کالج ہسپتال منتقل کیا گیا مگر وہ جانبر نہ ہو سکے ۔رنگپور میڈیکل کالج کے پروفیسر کا کہنا ہے کہ ایم پی کو قریب سے پانچ گولیاں ماری گئیں ۔


رکن پارلیمنٹ کی موت کی خبر سامنے آتے ہی عوامی لیگ کے رہنماﺅں اور کارکنوں نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اور انکے حلقے میں احتجاج کیا اور ریلوے لائن کو بلاک کر دیا ۔ منجور السلام کو اکتوبر 2015 ءمیں ایک سکول طالب علم پر فائرنگ کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا تاہم بعدازاں ضمانت پر رہا کر دیا گیا تھا۔

Page 1 of 6