جمعہ, 17 مئی 2024


اسلام آباد (رائٹرز) - پاکستان کے خارجہ وزیر نے منگل کو منگل کو سیکرٹری جنرل سے اپیل کی کہ وہ ہندوستان کے ساتھ کشیدگی کو آسان بنانے میں مدد کرے جس نے متنازعہ کشمیر کے ہندوستانی حصے میں خود کش بم حملے کے بعد تیزی سے اضافہ کیا ہے.بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی، مئی کے انتخاب کے ساتھ سامنا کرتے ہیں، نے پاکستان کو خبردار کیا ہے کہ وہ پاکستان سے منسلک عسکریت پسند گروپ کی جانب سے دعوی کیا جانے والی بم دھماکے کے لئے "مضبوط جواب" کی توقع کریں، جوہری طور پر مسلح پڑوسیوں کے درمیان تنازعات کا خوف اٹھائے گا.وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے این این کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کو لکھا کہ "یہ فوری طور پر اس بات کا احساس ہے کہ میں اپنے علاقے میں خرابی کی حفاظت کی صورت حال کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہوں، پاکستان کے خلاف پاکستان کے خلاف طاقت کے خطرے کے نتیجے میں.""یہ بڑھنے کے لئے اقدامات لینے کے لئے ضروری ہے. اقوام متحدہ کو کشیدگی کو روکنے کے لئے میں قدم رکھنا ضروری ہے، "انہوں نے لکھا کہ، ہندوستان کو سیاسی طور پر سیاسی وجوہات کی بنائ پر اس کے دشمنانہ بیانات کو جان بوجھ کر تسلیم کرنے کے لئے الزام لگایا گیا تھا.

 

ایمزٹی وی(نیو یارک)برطانوی میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اپنے ایک بیان میں میانمار میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ میانمارحکومت فوری طور پر روہنگیا مسلمانوں کےخلاف کارروائیاں بند کرے اور بے دخل کیے گئے لاکھوں مسلمانوں کو وطن واپس لوٹنےکا موقع فراہم کیا جائے۔ سلامتی کونسل نے میانمار پر زور دیا کہ ریاست راکھائن کا کنٹرول فوج کی بجائے سویلینز کے حوالے کرتے ہوئے قانون کی عملداری کو یقینی بنایا جائے۔
سلامتی کونسل کے رکن ممالک نے میانمار حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس ہفتوں کے دوران 6 لاکھ سے زائد روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش ہجرت کرچکے ہیں اور سلامتی کونسل میانمارمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کرتی ہے۔ ریاست راکھائن میں فوجی آپریشن کی کوئی گنجائش نہیں جبکہ قانون کی عملداری، انسانی حقوق کا تحفظ میانمار کی حکومت کی اولین ترجیح ہونا چاہیے۔

 

 

ایمزٹی وی(میانمار)میانمار کی نوبل انعام یافتہ خاتون رہنما آنگ سان سوچی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت سے انکار کردیا۔ میانمار حکومت کے سرکاری ترجمان زو ہٹی کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ اسٹیٹ کونسلر آنگ سان سوچی نیویارک میں جنرل اسمبلی میں شرکت نہیں کریں گی، ان کی جگہ نائب صدر ہنری وان تھیو اجلاس میں شرکت کریں گے۔ سرکاری ترجمان نے سوچی کے اس فیصلے کی وجہ نہیں بتائی۔ دوسری جانب آج سلامتی کونسل کا روہنگیا مسئلے پر اجلاس بھی ہوگا جب کہ چین نے میانمار کے فوجی آپریشن کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ میانمار حکومت کیخلاف کسی بھی اقدام کو ناکام بنادے گا کیونکہ میانمار کو اپنا استحکام برقرار رکھنے کا حق حاصل ہے۔ واضح رہے کہ آنگ سان سوچی کو میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پر جاری ریاستی تشدد کی مذمت نہ کرنے پر دنیا بھر میں تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ Pakistan, Anag san sokhi, united n

 

 

ایمزٹی وی (سیالکوٹ)وزیرخارجہ خواجہ آصف کا سیالکوٹ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بھارت کے ساتھ حالات معمول پر لانا چاہتے ہیں مگر اس کی طرف سے مثبت جواب نہیں ملتا، بھارت سرحد پر حالات خراب کرنے کے ساتھ ایل او سی پر بھی سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کررہا ہے جب کہ ہم افغانستان کے ساتھ بھی دوستانہ تعلقات چاہتے ہیں مگر یہ صرف ہماری خواہش پر نہیں ہوگا، بھارت کو بھی اس میں کردار اداکرنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کئی دہائیوں سے دہشت گردی سے لڑرہاہے، پاکستان میں دہشت گردی پہلے سے کم ہوئی ہے جب کہ دہشت گردی کم کرنے میں فوج کی قربانیوں کا اہم کردار ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان امن کشمیر سے وابستہ ہیں، کشمیری اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق رائے شماری کا حق مانگتے ہیں جب کہ کشمیر میں امن کے بغیر پاکستان اور بھارت کے درمیان پائیدار امن ممکن نہیں، ہماری خارجہ پالیسی عوام کی خواہشات اور ملک کے مفادات کے مطابق ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کو 57 برس بیت چکے، تمام فریقین کی خواہش ہے کہ سندھ طاس معاہدہ کسی حادثے کا شکار نہ ہو تاہم اگر سندھ طاس معاہدے کو نقصان ہوا تو مزید ماحول خراب ہو گا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارتی مداخلت کا بڑا ثبوت کلبھوشن یادو کی گرفتاری ہے، اگر ہندوستان امن کا خواہاں نہیں تو ہم کچھ نہیں کرسکتے تاہم ہم اپنی سرحدوں کا دفاع کرناجانتے ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ ورکنگ باؤنڈری ہو یا لائن آف کنٹرول ہماری افواج کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ کشمیر ی ہمارے بھائی ہیں ہم ان کی اخلاقی وسفارتی مددجاری رکھیں گے، کشمیری استصواب رائے کا حق استعمال کرنا چاہتے ہیں جو اقوام متحدہ سمیت ساری دنیا نے تسلیم کیاہے۔

 

 

ایمز ٹی وی (انٹرٹینمنٹ)آسکر ایوارڈ جیتنے والی بہترین فلم مون لائٹ میں کام پر بہترین معاون اداکار کا آسکر جیتنے والے مہرشالہ علی کے مذہب کے حوالے سے سوشل میڈیا پر بحث چھڑ گئی۔ مون لائٹ میں مہر شالہ علی نے ایک ہم جنس شخص کا کردار ادا کیا تھا۔ عالمی ذرائع ابلاغ میں مہرشالہ علی کو اداکاری کے شعبے میں آسکر جیتنے والا پہلا مسلمان قرار دیا گیا

جس کے بعد پاکستان کی اقوام متحدہ میں مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے بھی اس بارے میں ٹویٹ کی جو کہ جلد ہی حذف کر دی گئی۔ ان کی جانب سے ٹویٹ حذف کیے جانے کی کوئی وجہ بیان نہیں کی گئی تاہم پاکستانی سوشل میڈیا پر اس کے بعد بات مہرشالہ علی کے جماعتِ احمدیہ سے تعلق کی ہونے لگی۔ واضح رہے کہ امریکہ میں ایک عیسائی گھرانے میں پیدا ہونے والے 43 سالہ مہرشالہ علی نے 2001 میں جماعت احمدیہ میں شمولیت اختیار کر لی تھی اور پاکستان کے آئین میں ایک ترمیم کے تحت سنہ 1974 میں احمدی جماعت سے تعلق رکھنے والوں کو غیر مسلم قرار دیا جا چکا ہے۔

ملیحہ لودھی کے ٹویٹ ہٹانے کے بعد سوشل میڈیا پر کافی ردعمل دیکھنے میں آیا اور بہت سے لوگوں نے اپنی ٹویٹس کے ذریعے انھیں تنقید کا نشانہ بنایا۔مصنفہ بینا شاہ نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ جو پاکستانی ایک مسلمان کے آسکر ایوارڈ جیتنے پر خوشی منانا چاہتا ہے وہ یاد رکھے کہ وہ شخص احمدی ہے۔ پاکستان کے سرکاری چینل پر چلنے والی خبر میں بھی مہر شالہ علی کو مسلمان قرار دیا گیا۔

 

انٹرنیٹ پر موجود انسائیکلوپیڈیا ویب سائٹ 'وکی پیڈیا' پر 27 فروری کو مہر شالہ علی کی نام کی انٹری میں سو سے زائد دفعہ تبدیلیاں کی گئی ہیں جن میں سے بیشتر ان کے مذہب کے بارے میں تھیں۔مہرشالہ علی کی جیت کی خبر عالمی میڈیا میں بھی کافی گردش میں رہی اور کئی نامور خبر رساں اداروں نے ان کے اعزاز کو سراہا۔

 

 


ایمزٹی وی(اسلام آباد) پولیو وائرس دماغ اورریڑھ کی ہڈی کی اندرونی بافتوں پرحملہ آور ہوتا ہے جس کی وجہ سے پٹھے کمزور ہونے لگتے ہیں اور اس کے نتائج معذوری کی صورت میں سامنے آتے ہیں لیکن اچھی خبر یہ ہے کہ اقوام متحدہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پاکستان رواں سال کے آخر تک پولیو سے پاک ملک بن جائے گا۔

سرکاری نشریاتی ادارے کے مطابق پاکستان میں اقوام متحدہ کی نمائندہ اینجیلا کرنے کا کہنا ہے کہ پاکستانی حکومت اوربین الاقوامی تنظیم کی کوششوں کے باعث پاکستان رواں سال کے آخرتک پولیو سے پاک ملک بن جائے گا۔

اقوام متحدہ کی نمائندہ کا کہنا ہے کہ 2014 میں 5 لاکھ بچوں کوپولیو کے قطرے نہیں پلائے جاسکے تھے تاہم اب اس تعداد میں خاظر خواہ کمی آئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں 309 پولیو کے کیس موجود تھے جو اس سال محض 17 رہ گئے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال پولیو کیسز کی تعداد میں کم ازکم 85 فیصد کمی ہونے کے بعد یونیسیف کی جانب سے کہا گیا تھا کہ اگراسی طرح مثبت پیش رفت ہوئی تو ملک کو پولیو سے پاک ملک قراردیا جا سکتا ہے۔

 

 

 

ایمز ٹی وی(لاہور)جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کا نہ کوئی ماضی تھا نہ مستقبل ہے،ہر کوئی عمران خان کی شادی کی بات کرتا ہے کوئی مجھ سے بھی پوچھ لے۔

جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے یہ بات لاہور میں جہانگیر بدر کے انتقال پر تعزیت کے بعد ان کے گھر سے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئی کہی۔

انہوں نے کہا کہ جہانگیر بدر گراس روٹ سے اُٹھنے والے وضع دار سیاست دان تھے۔

سربراہ تحریک انصاف کی تیسری شادی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے ازرائے تفنن کہا کہ میڈیا عمران خان کی شادی کرانے پر تُلا ہوا ہے ہر کوئی اس کی شادی کی بات کررہا ہے کوئی میری شادی کا پوچھ لے،عمران خان کا نہ کوئی ماضی تھا اور نہ ہی مستقبل ہے۔

صحافیوں سے گفتگو کے دوران انہوں نے انکشاف کیا کہ خیبر پختونخوا حکومت کو پا ک چین اقتصادی منصوبے کے بارے میں کچھ پتا نہیں اُن کے اعتراضات بلاوجہ اور معلومات کی کمی کی بناء پر ہیں،سی پیک منصوبے کو سبوتاژ کرنے کے لیے سازشیں کی جا رہی ہیں۔

آرمی چیف کی مدتِ ملازمت ختم ہونے کے حوالے سے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جنرل راحیل شریف اور ان کے خاندان کی پاکستان کے لیے بہت قربانیاں ہیں اُن کے خاندان نے دو نشان حیدر پانے کا اعزاز حاصل کیا ہے جب کہ ضرب ِ عضب کے ذریعے دہشت گردی کے خاتمے میں بھی آرمی چیف نے اہم کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نئے آرمی چیف کی تقرری وزیراعظم کا اختیار ہے تا ہم اس سلسلے میں ہم سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی۔

پاناما لیکس کیس کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس کا مستقبل سپریم کورٹ میں دعوے دائر کرنے والوں کا پیچھا کر رہا ہے،دعویٰ کرنے والوں کو عوام کو جواب دینا ہوگا۔

 

 

ایمزٹی وی(آزاد کشمیر) مسلم کانفرنس کے صدر سردار عتیق احمد خان نے کہا ہے کہ سیز فائر لائن توڑنے کیلئے لانگ مارچ کے قافلے کی قیادت کروں گا میرے ہاتھ میں کشمیر کا جھنڈا ہو گا مجھے اس کی پرواہ نہیں کہ سامنے سے دشمن بھارت کی گولی لگتی ہے یا پیچھے سے دوستوں کی گولی لگتی ہے سیز فائر لائن کشمیریوں کیلئے کوئی اہمیت نہیں رکھتی اقوام متحدہ کشمیریوں کو حق دیتی ہے کہ وہ آر پار آجا سکیں صرف پاکستان اور ہندو ستان کے لوگوں کو بغیر ویزے کے آر پار جانے کا حق نہیں ہے ۔

دنیا کے لیے یہ کنٹرول لائن ہے لیکن کشمیریوں کے لیے یہ کنٹرول لائن نہیں سیز فائر لائن ہے اپنے انٹرویو میں انہوں نے کہاکہ مسلم کانفرنس نے سب سے پہلے سیز فائر لائن توڑنے کی کال دی پھر 90کی د ہائی میں جے کے این ایس ایف کے لوگوں نے سیز فائر لائن توڑنے کے لیے مارچ کیا بعد میں امان اﷲ خان نے بھی لبریشن فرنٹ کے لوگوں کو لے کر اسی طرح کی کوششیں کی، ہمارے نزدیک تو پڑوسی چین جیسا دوست ہے ہندوستان سیدھا دشمن ہے گلگت بلتستان ریاست جموں و کشمیر کا حصہ ہے اسے کسی صورت الگ نہیں ہونے دینگے قائمہ کمیٹی کی طرف سے گلگت بلتستان کے متعلق فیصلوں کی کوئی حیثیت نہیں۔

 

 


ایمزٹی وی(آزاد کشمیر)صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ ہندوستان دہشتگردی کا مرکز اور انتہا پسندوں کی آماجگاہ ہے ،جہاں آر ایس ایس اور اس کی ہمنوا ہندو انتہا پسند تنظیموں نے ملک کے اندر مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں پر عرصہ حیات تنگ کر رکھا ہے جبکہ ہندو انتہا پسند وں کے زیر اثر بھارتی فوجی مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیل رہے ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلیک برنز میں ممبر یورپی پارلیمنٹ سجاد کریم اور بریڈ فورڈ میں ممبران برطانوی پارلیمنٹ لارڈ نذیر احمد ، ایم پی ناز شاہ ، جیو ڈتھ کمننز ، کونسل لیڈر بریڈڈ سوزن ہنچکلف ، سابق لارڈ میئر بریڈ فورڈ راجہ غضنفر خالق ، کونسلر محمد ندیم اور دیگر شخصیات سے گفتگو اور پاکستانی اور کشمیری کمیونٹی کی مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ بھارت پاکستان پر ایٹمی حملہ کرنے کی جرات نہیں کر سکتا ۔

ایٹمی اور میزائل ٹیکنالوجی میں ہم بھارت سے دو چار قدم آگے نہ سہی ہم پلہ ضرور ہیں،پاکستان نے سفارتی محاذ پر‘‘ مشن کشمیر ’’کے نام سے جو مہم شروع کی ہے اس کے مثبت نتائج سامنے آنا شروع ہو گئے اور بھارت کو اس محاذ پر ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا ہے ،صدر سردار مسعود خان نے برطانوی ممبران پارلیمنٹ اور تارکین وطن سے مطالبہ کیا کہ ایک برطانوی شہری کی حیثیت سے وہ یورپی یونین،انسانی حقوق کے اداروں ، اقوام متحدہ کو خطوط لکھیں اور سوشل میڈیا کو استعمال کرتے ہوئے عالمی برادری کے ضمیر کو بیدار کیا جائے

 

 


ایمزٹی وی (اسلام آباد )اسلام آباد میں وزیر اعظم نواز شریف سے برطانوی مشیر قومی سلامتی مارک لائل گرانٹ نے ملاقات کی ۔ اس موقع پر وزیر اعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ گزشتہ 3 ماہ سے بھارتی افواج مقبوضہ کشمیر میں ظلم و ستم کے پہاڑ ڈھا رہی ہے، جولائی سے اب تک 100 سے زائد معصوم کشمیری شہید ہوچکے ہیں چھروں والی بندوق کے استعمال سے سیکڑوں کشمیری بینائی سے محروم ہوچکے ہیں جبکہ بھارتی بربریت سے ہزاروں کشمیری زخمی ہوئے اب وقت آگیا ہے عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لیتے ہوئےکشمیریوں کی حق خودارادیت تحریک میں ان کا ساتھ دے اور مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرنے میں ان کی مدد کرے۔
نواز شریف نے کہا کہ پاکستان پرامن ملک ہے اور تمام ہمسایہ ممالک سے بہتر تعلقات کے قیام کا خواہاں اور پرامن ہمسائیگی کی پالیسی پر گامزن ہے لیکن پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی اور تعلقات میں بنیادی رکاوٹ کی وجہ مسئلہ کشمیر ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کا پرامن حل ہی خطے میں پائیدار امن کی ضمانت ہے اور مسئلہ کشمیر کا حل خطے میں دیرپا امن کا باعث بنے گا اقوام متحدہ کی قراردادیں کشمیریوں کو ان کے حقوق کی ضمانت دیتی ہیں اور اس مسئلے کو انہیں قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے اور اس کےلئے پاکستان کشمیریوں کی سیاسی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔

برطانوی مشیر قومی سلامتی مارک لائل گرانٹ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی پڑوسی مالک سے پرامن تعاون کی کوشش کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں اور اس جنگ میں فورسز کے اہلکاروں اور عوام کی قربانیاں قابل فخر اور لائق تحسین ہیں۔

 

Page 1 of 5