اتوار, 05 مئی 2024

ایمز ٹی وی ﴿سائنس اینڈ ٹیکنالوجی﴾ آپ نے جلسے جلوسوں میں ڈرون کیمرے تو اڑتے بہت دیکھے ہوں گے، اب سائنس دانوں نے دنیا کا چھوٹا ترین ڈرون تیار کرلیا ہے جسے آپ اپنی جیب میں بھی رکھ سکتے ہیں۔ 

 

اسکائی نینو نام کے اس ننھے ڈرون کی لمبائی صرف دو انچ ہےاور وزن 11 اعشاریہ 9 گرام ہے۔اس کی بیٹری چارج ہونے میں صرف تیس منٹ لگتے ہیں ،چار ننھی پنکھڑیوں پر مشتمل اس ڈرون میں ایل ای ڈی لائٹیں بھی  ہیں۔ یہ ننھا منا ڈرون ان ڈور اور آئوٹ ڈور با آسانی پرواز کر سکتا ہے۔

ایمز ٹی وی ﴿ایجوکیشن﴾ جامعہ کراچی میں گذشتہ روزایم فل /پی ایچ ڈی کے طلباءوطالبات کا داخلہ ٹیسٹ متعلقہ شعبہ جات میں منعقد ہوا ۔ جس میں2349طلبا وطالبات نے شرکت کی۔ اس موقع پرڈاکٹر شکیل احمد خان کی سربراہی میں رئیس کلیہ سماجی علوم پروفیسر ڈاکٹر مونس احمر،رجسٹرارپروفیسر ڈاکٹر معظم علی خان اور صدورشعبہ جات انتظامات کی نگرانی کرتے رہے۔

 

تمام شعبہ جاتی تحقیقی کمیٹی کے ممبران نے نتائج جانچ کربورڈ برائے اعلیٰ تعلیم وتحقیق کے آفس میں جمع کرادیئے ہیں۔ کامیاب امیدواروں کی فہرست 22 مئی 2015ء کو جامعہ کی ویب سائٹ ( www.uok.edu.pk ) پر اَپ لوڈ جبکہ شعبہ جاتی نوٹس بورڈ پر آویزاں کردی جائے گی۔

 

کامیاب امیدواروں کی حتمی فہرست05 جون 2015ء کو جامعہ کی ویب سائٹ اور متعلقہ شعبے کے نوٹس بورڈ پر آویزاں کی جائے گی۔ ٹیسٹ میں کامیاب ہونے والے امیدوار انٹرویوز کی تاریخ کے لئے متعلقہ شعبہ جات سے رابطہ کرسکتے ہیں۔

 

ایمز ٹی وی ﴿اسپورٹس﴾ جاپان میں عالمی ائیرریس چیمپئن شپ کے دوسرے مرحلے کا انعقاد کیا گیا۔ برطانوی پائلٹ نے دشوار راستوں کو عبور کر کے اپنی پوزیشن مستحکم کرلی۔ 

 

ائیرریس ورلڈ چیمپئن شپ جاپان کے شہر چیبا میں منعقد کی گئی ، جہاں 60ہزار شائقین ائیرریس دیکھنے پہنچے تھے۔ برطانیہ کے Paul Bonhomme نےمہارت دکھا کراپنے مخالفین کو پیچھے چھوڑا دیااور24 پوائنٹ حاصل کرکے پہلی پوزیشن حاصل کرلی۔ 18پوائنٹس کے ساتھ آسٹریلیا کے میٹ ہال دوسرے نمبرپر رہے۔ 8 ریسوں کے سلسلے کی اگلی ائیرریس کا انعقاد 30 مئی کو کروشیا میں ہوگا۔

ایمز ٹی وی ﴿بزنس﴾ رمضان المبارک کا مہینہ تو ابھی دور ہے لیکن کراچی کے شہری سبزی کے بھائو دیکھ کر حیران و پریشان ہوگۓ، جبکه سبزی فروشوں کا اصرار ہے کہ وہ شہری حکومت کے مقرر کردہ نرخ پر سبزی فروخت کرتے ہیں۔ 

 

اتوار کے روز پھل اور فروٹ کی مرکزی ایمپریس مارکیٹ کا رخ کیا تو پتہ چلا کہ سبزیوں میں سب سے سستا ہر دلعزیز آلو ہی ہے، بیس روپے کلو پر آلو تو فروخت ہوا لیکن دیگر سبزیوں کی قیمتوں پر شہری پریشان اور دکاندار مطمئن ہیں۔سبزی فروش کہتے ہیں کہ نرخ زیادہ نہیں لیکن عوام کا کہنا ہے کہ رمضان کی آمد پر نرخوں میں اضافے کے بجائے ان میں کمی کی جائے۔

ایمز ٹی وی ﴿ہیلتھ ڈیسک﴾ بلوچستان کے 7اضلاع میں انسداد پولیو کی خصوصی مہم آج سے شروع ہورہی ہے۔ واجبات کی عدم ادائیگی پر ڈاکٹروں کی جانب سے مہم کے بائیکاٹ کے باعث کوئٹہ میں مہم کو ملتوی کردیا گیا۔ 

 

محکمہ صحت ذرائع کے مطابق کوئٹہ، پشین، قلعہ عبداللہ، شیرانی، ژوب، نصیرآباد، جعفرآباد، لسبیلہ کی تحصیل حب میں انسداد پولیو کی خصوصی مہم آج سے شروع ہونا تھی، تاہم کوئٹہ میں ڈاکٹروں کی جانب سے انسداد مہم کے واجبات 5ماہ سے ادا نہ کرنے پر مہم کے بائیکاٹ کے باعث مہم کو کوئٹہ میں ملتوی کردیا گیا، جبکہ پشین، قلعہ عبداللہ، شیرانی، ژوب، نصیرآباد، جعفرآباد، لسبیلہ کی تحصیل حب میں مہم آج سے شروع کی جائے گی، جس کے لیے سکیورٹی سمیت تمام ضروری انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں۔ 

 

انسداد پولیو کی خصوصی مہم کے دوران 7لاکھ سے زائد بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔ سیکرٹری صحت بلوچستان نور الحق بلوچ کا کہنا ہے کہ کوئٹہ میں ڈاکٹروں کے واجبات کا مسلہ 1 سے 2روز میں حل کرلیا جائے گا، جس کے بعد کوئٹہ میں مہم دوبارہ شروع کردی جائے گی۔

ایمز ٹی وی ﴿سائنس اینڈ ٹیکنالوجی﴾ برفانی براعظم انٹارکٹیکا کی زمین سے جڑا برف کا بہت بڑا ٹکڑا آئندہ 5 سال میں پگھل کر ختم ہوجائے گا جس سے موسمیاتی اثرات سمیت سمندروں کی سطح میں اضافے کا خدشہ ہے۔

 

ناسا کے مطابق 10 ہزار سال قدیم لارسن بی آئیس شیلف کا بہت بڑا ٹکڑا 2020  تک انٹارکٹیکا کی زمین سے ٹوٹ کر الگ ہوجائے گا اور تیزی سے پگھلے گا۔ ماہرین کے مطابق ایسے آئس شیلف برفانی گلیشیئرز کے پگھلنے میں ایک بڑی رکاوٹ ہوتےہیں اور ان کے غائب ہونےسے گلیشیئر مزید تیزی سے پگھلیں گے اور صورتحال مزید گھمبیر ہوجائے گی اور اس سے دنیا کے سمندروں کی سطح تیزی سے بلند ہوگی۔

 

ناسا کی جیٹ پروپلشن لیبارٹری سے وابستہ ماہرین نے سروے کے بعد بتایا کہ 2002 میں یہ برفانی ٹکڑا پہلی مرتبہ ٹوٹا تھا اور اس کا ایک چھوٹا ٹکڑا صرف چھ ہفتوں میں ہی ختم ہوگیا تھا۔  اب یہ مزید ٹکڑے ٹکڑے ہوچکا ہے اور اس میں آنے والا پانی کا بہاؤ اسے مزید کمزور کررہا ہے۔ ماہرین نے زمین کے بڑھتے ہوئے درجہ حرارت (گلوبل وارمنگ) کو اس کی وجہ قرار دیا ہے اور درجہ حرارت میں اضافے سے اس علاقے پر بھی بہت منفی اثرات پڑے ہیں۔

ایمز ٹی وی ﴿ہیلتھ ڈیسک﴾ وزارت صحت نے مالی سال2015,16کے پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام کے تحت 50 منصوبوں کے لیے 28 ارب مانگے لیے،بجٹ میں ڈیمانڈ کی گئی رقم میں 35 جاری، 5 نامکمل جبکہ10نئے منصوبے شامل ہیں۔

 

ذرائع کے مطابق وزارت کو24ارب ملنے کی توقع ہے،پولیوقطرے پلانے کے توسیعی پروگرام کے لیے 4 ارب 66 کروڑ، خاتمے کے پروگرام کے لیے 6 ارب 82 کروڑ مانگے گئے ہیں۔ نئے منصوبوں میں اسلام آباد کے اندر کینسر اسپتال کامنصوبہ شامل ہے جس کے لیے 80کروڑ روپے مانگے گئے،جاری پروگراموں میں لیڈیز ہیلتھ ورکرز کو وزارت 2017 تک فنڈنگ کرے گی،قومی ادارہ صحت میں کتے اور سانپ کاٹے کی ویکسین کے لیے سیرا پروسیسنگ لیبارٹری قیام کے لیے16کر وڑ 90 لاکھ روپے مانگے گئے، منصوبہ جون 2017 میں مکمل ہوگا۔

 

اسی طرح جاری منصوبے الرجی سینٹر کے لیے37لاکھ مانگے گئے، خسرہ، بائیوسیفٹی لیب،خام مال خریداری،فیڈرل ڈرگ سرویلنسز لیب جاری منصوبوں میں شامل ہیں،مختلف بیماریوں کے تدارک کے لیے ویکسین پیداوار بڑھانے کی غرض سے الگ بجٹ طلب کیا گیاہے جوتقریباً 4 ارب روپے تک ہوگا، ملک میں ہیلتھ انشورنس منصوبے کے لیے پونے 3ارب مانگے گئے جورواں سال اگست سے شروع ہونے کی توقع ہے۔

ایمز ٹی وی ﴿ایجوکیشن﴾ صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع ملاکنڈ کے دور افتادہ گاؤں نارنجی میں قائم ایک سکول اس علاقے کے بچوں کے لیے امید کی علامت ہے۔ پہاڑ کے ایک حصے کو کاٹ کر درخت کے شاخوں اور پتوں سے بنا پانچویں جماعت تک کے اس سکول میں سو کے قریب بچے زیرِتعلیم ہیں جن کے لیے صرف ایک ہی استاد ہے جو بیک وقت نرسری سے پانچویں جماعت تک پڑھاتے ہیں۔

 

اپنی نوعیت کے اس منفرد سکول کو مفت زمین دینے والے 70 سالہ لعل شریف کا تعلق اسی گاؤں سے ہے۔ لعل شریف کے مطابق گاؤں کی آبادی چھ ہزار سے زیادہ ہے لیکن اس میں صرف گنتی کے چند لوگ ہی تعلیم یافتہ ہیں۔اس گاؤں میں کوئی بھی گرلز یا بوائز ہائی سکول نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس گاؤں کی کوئی بچی آج تک نہ تو سکول ٹیچر بن سکی اور نہ ہی کسی دوسرے شعبے میں جگہ بنا سکی۔ ان کا کہناہے که وہ خود بھی ناخواندہ ہے تاہم ان کا عزم ہے کہ وہ اپنے علاقے کے ہر بچے کو زیور تعلیم سے آراستہ کریں گے۔ 

 

چنانچہ انھوں نے اپنے گھر کے قریب پہاڑ کے ایک حصے کو کاٹ کر اور لکڑی اور درختوں کے شاخوں سے ایک سکول تعمیر کیا اور بعد میں اسے سرکار نے مکتب سکول کا درجہ دیا مگر 23 سال گزرنے کے بعد بھی یہ اس پرانی والی حالت میں اب بھی قائم ہے۔

لعل شریف کے دن کا آغاز سکول کی صفائی ستھرائی سے ہوتا ہے جس کے بعد وہ تین کلومیٹر دور ندی سے بچوں کے لیے پانی لاتے ہیں تا کہ بچے جھلسا دینے والی گرمی میں پیاسے نہ رہیں وہ یہ سارا کام بلامعاوضہ سر انجام دیتے ہیں کیونکہ اس سکول کو نہ تو سرکار کی طرف سے بنیادی سہولیات میسر ہے اور نہ کسی این جی او کی طرف سے دوسرے مراعات ، لیکن جب وہ خود نہیں ہوتے تو ان کی بیوی لعل ذادگئی یہ خدمات سرانجام دیتی ہیں۔

 

علاقے کے مقامی لوگوں کے مطابق تعلیم کی اہمیت کے حوالے سے صورتحال تبدیل ہو رہی ہے یہی وجہ ہے کہ اب اس گاؤں کی سو کے قریب بچیاں روزانہ چھ کلومیٹر فاصلہ پیدل طے کرکے دوسرے گاؤں کے ہائی سکول میں پڑھنے جاتی ہیں۔