ھفتہ, 20 اپریل 2024

ایمز ٹی وی(اسلام آباد)پنجاب کے مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے ۔ برستی بارش نے گرمی کو کم کردیا ہے۔ سندھ اور بلوچستان کے بیشتر علاقے بدستور گرمی کی لپیٹ میں ہیں ۔پنجا ب کے مختلف شہروں ساہیوال، ملتان ،وہاڑی،راجن پور اور خیرپور ٹامے والی میں کہیں تیز اور کہیں ہلکی بارش کا سلسلہ جاری ہے، جس سے گرمی کی شدت کم ہوگئی ہے ۔ مالاکنڈ ڈویژن میں موسم جزوی طور پر ابر آلود ہے ۔سندھ اور بلوچستان میں گرمی کی لہربرقرار ہے ،گرمی کی وجہ سے بازاروں اور سڑکوں پر دن کے اوقات میں سناٹا رہتا ہے ۔محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 24گھنٹوں کے دوران ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور خشک رہنے کا امکان ہے۔ مالاکنڈ، ہزارہ، پشاور، کوئٹہ، ژوب،راولپنڈی، ڈی جی خان، گلگت بلتستان اور کشمیر میں چند مقامات پرتیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش متوقع ہے

ایمز ٹی وی ﴿فارن ڈیسک﴾ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پراپنے ٹویٹ اکاؤنٹ پر ہمیشہ سرگرم رہنے والے براک اوباما جب پہلی بار امریکی صدر کے عہدے پر براجمان ہوئے تو اچانک ٹویٹر سے غائب ہوگئے اور ان کا اکاؤنٹ بے جان سا ہوکررہ گیا تاہم اب 6 سال بعد وہ ایک بار پھر اپنے ذاتی ٹویٹر اکاونٹ کے ساتھ اپنے چاہنے والوں کے درمیان واپس آگئے ہیں۔

 

امریکی میڈیا کے مطابق براک اوباما پہلی بار صدر بننے سے قبل ’’ہینڈل ایٹ دی ریٹ براک اوباما‘‘ کے نام سے اپنے ٹویٹ اکاؤنٹ سے عوام سے رابطے میں رہتے تھے تاہم صدر بننے کے بعد بے انتہا مصروفیت کی وجہ سے وہ سماجی رابطے کے اس جز سے دور ہوگئے لیکن اب اپنے ذاتی اکاؤنٹ ایٹ دی ریٹ پوٹس (پریذیڈنٹ آف دی یونائیٹڈ اسٹیٹ آف امریکا) پر دوبارہ عوام سے جڑ گئے ہیں جب کہ انہوں نے ٹویٹر پر اپنا پہلا بیان بھی دیا ہے۔

 

امریکی صدر براک اوباما کے 6 سال بعد ٹویٹر پر آنے کے بعد ان کے پہلے ٹویٹ کو پہلے ہی گھنٹے میں57 ہزار سے زائد مرتبہ ٹویٹ جب کہ 62 ہزار افراد سے زائد افراد نے اسے فیورٹ کیا اس کے علاوہ  پہلے ہی گھنٹے میں امریکی صدر کے ٹویٹ کے 3 لاکھ فالوورز بن گئے۔

ایمز ٹی وی(بنوں)خیبرپختون خوا کے ضلع بنوں میں 3 روزہ انسداد پولیو مہم کا آج دوسرا دن ہے۔ مہم کے دوران ایک لاکھ 78 ہزار سے زائد بچوں کوپولیو ویکسین پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔بنوں میں جاری انسداد پولیومہم کےدوران آئی ڈی پیز کےبچوں کو بھی پولیو ویکسین پلائی جائیں گی۔پولیومہم کی نگرانی پاک فوج اور پولیس کی مشترکہ ٹیم کررہی ہے،حساس مقامات پرپولیو ورکروں کی حفاظت پاک فوج اورپولیس کے جوان کررہے ہیں،اس مہم کیلئے540 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں، جو گھر گھر جا کربچوں کو پولیو ویکسین پلا رہی ہیں۔

ایمز ٹی وی(ایجوکیشن)چھ سالہ بچے نے کم عمر میں مائیکروسوفٹ سرٹیفائڈ بننے کا اعزاز اپنے نام کرلیا ہے۔مائیکروسوفٹ کا امتحان جو بڑے بڑے دینے سے گھبراتے ہیں وہ لاہور کے رہائشی چھ سالہ بچے نے نہ صرف دیا بلکہ اس کو شاندار نمبروں سے پاس بھی کیا اور کم عمری میں ہی مائیکروسوفٹ سرٹیفائیڈ کمپیوٹر ماہر بن گئے محمد حمزہ شہزاد نے مشکل ترین امتحان میں سات سو ستاون نمبر حاصل کیے جبکہ پاس ہونے کے لیے سات سو نمبر ضروری تھے، دو ہزار گیارہ میں حمزہ شہزاد اپنے والدین کے ہمراہ برطانیہ منتقل ہوگئے تھے۔حمزہ شہزاد کے والدین کا کہنا ہے کہ انہیں اپنے بیٹے پر فخر ہے اور چاہتے ہیں حمزہ ٹیکنالوجی کی دنیا میں پاکستان کا نام روشن کرے

ایمز ٹی وی(ایجوکیشن)وفاقی اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر ظفر اقبال کو ان کے عہدے سے فارغ کر دیا گیا۔ جس کے بعد جامعہ کراچی کے وائس چانسلر ڈاکٹر قیصر نے جامعہ اردو کے قائم مقام وائس چانسلر کی حیثیت سے چارچ سنبھال لیا ہے۔ ڈاکٹر ظفر اقبال کو کرپشن کے الزامات پر صدر پاکستان نے گزشتہ سال 20دسمبر کو رخصت پر بھیج دیا تھا، تاہم ڈاکٹر ظفر اقبال نے عدالت سے حکم امتناع لے لیا تھا۔ کل رینجرز اور پولیس نے مشرکہ کارروائی کرتے ہوئے، وفاقی اردو یونیورسٹی گلشن کیمپس کراچی میں واقع رجسٹرار آفس کا تالا توڑ کر قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر قیصر کی تعیناتی ممکن بنائی۔ رجسٹرار جامعہ اردو کے مطابق ڈاکٹر ظفر اقبال کی جانب سے 20دسمبر 2014اور 28مئی 2015کے درمیان جاری کئے گئے، تمام انتظامی و مالی امور سے متعلق احکامات کالعدم قرار دے دیئے جائیں گے۔

ایمز ٹی وی(ٹیکنالوجی)سائنس اور ٹیکنالوجی میں ہونے والی ترقی کی بدولت غیرروایتی ذرائع سے توانائی حاصل کرنے کے لیے منفرد آلات ایجاد کیے جارہے ہیں۔

چلی میں نوجوان انجنیئروں نے ایسا آلہ ایجاد کرلیا ہے جو گملے میں اُگے ہوئے پودے سے توانائی حاصل کرکے اسے بجلی میں تبدیل کرسکتا ہے! بجلی کی مقدار اتنی ہوتی ہے کہ اس سے موبائل فون بہ آسانی چارج ہوجاتا ہے۔ درحقیقت یہ آلہ موبائل فون چارجر ہی ہے جو پودے سے حاصل کردہ توانائی کو برقی رَو میں بدل دیتا ہے۔ تین انجنیئروں نے یہ موبائل فون چارجر چھے سال کی محنت کے بعد تیار کیا ہے۔ موبائل چارجر کو E-Kaia کا نام دیا گیا ہے۔

E-Kaia پودوں سے بجلی بنانے والی پہلی ڈیوائس نہیں ہے۔ اس سے پہلے بھی اس نوع کے آلات بنائے جاچکے ہیں مگر وہ زیادہ مؤثر نہیں تھے۔ موبائل فون ان سے بھی چارج ہوجاتا تھا ،مگر وہ اتنی توانائی کم از کم 100مربع میٹر میں لگے ہوئے پودوں سے حاصل کرتے تھے۔ بہ الفاظ دیگر وہ اتنے رقبے میں لگے ہوئے پودوں سے موبائل چارج کرتے تھے، تاہم E-Kaia یہ کام محض ایک ہی پودے سے کرسکتا ہے۔ یہ ایک مستطیل ڈبے نما ڈیوائس ہے جس کے ایک سرے پر بایوسرکٹ اور دوسرے پر آؤٹ پُٹ موجود ہے۔ بایوسرکٹ والا سِرا مٹی میں دبا دیا جاتا ہے اس طرح کے پودے کی جڑ اور پتّے اس سے مَس ہوتی رہیں۔ پودے سے کشید کی جانے والی توانائی 5 وولٹ اور 600 ملی ایمپیئرز تک پہنچ جاتی ہے۔ اتنی مقدار میں توانائی کی آمد موبائل فون کو ڈیڑھ گھنٹے میں چارج کردیتی ہے۔ یہ وقت کم وبیش اتنا ہی ہے جتنا ایک عام چارجر موبائل فون چارج کرنے میں لیتا ہے۔ اہم بات یہ بھی ہے کہ اس ڈیوائس سے پودے کو کوئی نقصان نہیں پہنچتا۔

E-Kaia پیٹنٹ کرائے جانے کے مراحل میں ہے،اسی لیے اس میں استعمال کردہ ٹیکنالوجی کی تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔ E-Kaia کے تخلیق کاروں میں شامل ایولن ایراوینا کا کہنا ہے کہ وہ اور اس کے ساتھی اپنی ایجاد کو طاقت وَر بنانے پر بھی کام جاری رکھے ہوئے ہیں، کیوں کہ ابتدائی طور پر یہ آلہ ایل ای ڈی ز اور موبائل فون کے لیے برقی توانائی مہیا کرسکتا ہے۔ ایولن کے مطابق اگلے مرحلے میں اسے پودوں اور درختوں سے نسبتاً بڑے آلات کو بجلی کی فراہمی کے قابل بنایا جائے گا۔ ایولن کے مطابق ان کی ایجاد دنیا میں اپنی نوعیت کی واحد ایجاد ہے، اس لیے اس میں بہتری کی خاصی گنجائش موجود ہے۔

E-Kaia بالخصوص بجلی کی قلت کا شکار خطوں میں رہنے والوں کے لیے ایک نعمت سے کم نہیں ہوگا جہاں لوڈشیڈنگ کے باعث موبائل فون چارج کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔

ایمز ٹی وی(ایجوکیشن)تعلیمی ماہرین کا کہنا ہے کہ اسکولوں میں موبائل فون پر پابندی سے بچوں کی تعلیمی کارکردگی کو بہتر بنایا جاسکتا ہے اور پورے تعلیمی سال اس پابندی پر عمل سے اتنا ہی فائدہ ہوگا جتنا بچوں کو ایک ہفتے تک اسکول پڑھانے سے ہوتا ہے۔  

لندن اسکول آف اکنامکس کی جانب سے کیے گئے سروے میں 16  برس کے طالب علموں کو اسکول میں موبائل فون لانے سے روکا گیا جس کے بعد طلبا کی کارکردگی کو جانچا گیا اور نتائج کے مطابق غیر ذمہ دار طالب علموں کی کارکردگی پر زیادہ بہتر اثرات مرتب ہوئے اور اوسطاً طالب علموں نے دوگنی بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور مجموعی طور پر طالب عملوں کی صلاحیت میں 6.4 فیصد اضافہ ہوا۔

تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ اگر اسکولوں میں موبائل فونز پر پابندی عائد کردی جائے تو غریب گھرانوں سے تعلق رکھنے والے اور کمزور طالب علموں کو سب سے زیادہ فائدہ ہوتا ہے۔ مطالعے میں شامل ماہرین کے مطابق جو طلبا و طالبات پہلے سے ہی اعلیٰ نمبروں سے پاس ہوتے رہے ہیں اس عمل سے ان کی کارکردگی میں کوئی خاص فرق نہیں دیکھا گیا لہٰذا سروے سے یہ بات سامنے آئی کہ موبائل فون پر پابندی سے تعلیمی میدان میں تیز اور کمزور طالب علموں کے درمیان فرق کم کرنے میں بھی مدد ملی۔

ایمز ٹی وی(ایجوکیشن)گر کوئی طالب علم امتحان میں فیل ہوجاتا ہے تو کیا اس کی ذمے داری اس ادارے پر عائد ہوتی ہے جہاں وہ زیر تعلیم ہے؟ یقیناً نہیں، مگر امریکا میں ایک طالبہ نے اپنی ناکامی کا ذمہ دار یونی ورسٹی کو ٹھہراتے ہوئے اس ( یونی ورسٹی ) پر مقدمہ کردیا ہے۔

جینیفر بربیلا نامی طالبہ لوزرین کاؤنٹی میں واقع مسیریکور ڈیا یونی ورسٹی کے نرسنگ اسکول کی طالبہ تھی۔ مسلسل دو بار امتحانات میں فیل ہونے کے بعد جینیفر نے یونی ورسٹی انتظامیہ کو عدالت میں گھسیٹ لیا ہے۔ جینیفر کے وکیل نے عدالت میں داخل کردہ درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ اس کی مؤکل ذہنی اضطراب، ڈپریشن، اور اسٹریس جیسے امراض کا شکار رہی۔ امریکا کے ڈس ایبیلٹی ایکٹ آف 1973ء کے سیکشن 504کے تحت ان امراض میں مبتلا فرد معذور شمار ہوتا ہے، اور یہ اس کا حق ہے کہ اس کے لیے تعلیمی ادارے اور جائے کار پر ضروری سہولتیں مہیا کی جائیں۔

درخواست کے مطابق بربیلا نے انتظامیہ سے پرچا حل کرنے کے لیے اضافی وقت کے علاوہ دوران امتحان پروفیسر کی معاونت فراہم کیے جانے کی بھی استدعا کی مگر اسے یہ ’ سہولتیں‘ مہیا نہیں کی گئیں۔ اور ایسا ایک نہیں، دو بار ہوا۔ انتظامیہ کے ’ عدم تعاون‘ کی وجہ سے مدعی نرسنگ کے امتحان میں دو بار فیل ہوگئی۔

جینیفر نے امتحان میں ناکامی کا ذمے دار یونی ورسٹی انتظامیہ کو ٹھہراتے ہوئے عدالت سے استدعا کی ہے کہ اسے 75000 ڈالر ہرجانہ دلوایا جائے۔ تاہم جینیفر کے وکیل کا کہنا ہے کہ جینیفر کو ہرجانے کی وصولی سے زیادہ تیسری بار امتحان دینے میں دل چسپی ہے۔ مسیریکورڈیا یونی ورسٹی میں طلبا کی رجسٹریشن دو سال کے لیے ہوتی ہے۔ اس طرح جینیفر کی رجسٹریشن ختم ہوچکی ہے اور وہ تیسری بار امتحان دے کر نرسنگ کا سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کی خواہش مند ہے۔وکیل کا کہنا ہے کہ جینیفر کو یونی ورسٹی انتظامیہ کی جانب سے تمام سہولتوں کے ساتھ امتحان دینے کی اجازت ہونی چاہیے۔ اس کے باوجود بھی اگر وہ فیل ہوتی ہے تو پھر یہ اس کی نااہلی تصور کی جائے گی۔مسیریکور ڈیا یونی ورسٹی کی انتظامیہ نے اس منفرد مقدمے کے بارے میں یونی ورسٹی کا موقف دینے سے انکار کردیا ہے

ایمز ٹی وی(اسپورٹس)پاکستان میں عالمی کرکٹ کی بحالی کا خواب 6 سال بعد پورا ہوگیا اور زمبابوے کی ٹیم دورہ پاکستان کے لیے لاہور پہنچ گئی ہے۔ زمبابوے کرکٹ ٹیم ایمریٹس کی پرواز ای کے 622 کے ذریعے براستہ دبئی پاکستان پہنچی جہاں پرواز نے لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر لینڈ کیا، ٹیم کی لاہور آمد کے موقع پر صوبائی وزیر داخلہ پنجاب شجاع خانزادہ، مجتبیٰ شجاع الرحمان اور پی سی بی کے حکام نے ٹیم کا استقبال کیا جب کہ کھلاڑیوں کو گلدستے بھی پیش کیے گئے۔

زمبابوے کرکٹ ٹیم کی لاہور آمد کے موقع پر شہر بھر میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور مختلف راستوں کو بند کردیا گیا ہے،مال روڈ اور ملحقہ سڑکوں کا کنٹرول پولیس اور رینجرز نے سنبھال لیا، ٹیم کی سکیورٹی کے لیے مجموعی طور پر 6 ہزار پولیس اہلکار فرائض انجام دیں گے، ٹیم کو ایئرپورٹ سے ہوٹل تک صدارتی سکیورٹی میں لایا گیا جب کہ ہیلی کاپٹر کے ذریعے روٹ کی فضائی نگرانی بھی کی گئی۔

پاکستان روانگی کے موقع پر زمبابوین کھلاڑی برین ویٹوری اور رچمونڈ موتمبامی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا کہ پاکستانیو! ہم آرہے ہیں جس کے جواب میں متعدد پاکستانیوں کی جانب سے انہیں خوش آمدید کہا گیا۔دوسری جانب دبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچنے پر پاکستانیوں کی جانب سے زمبابوے ٹیم کا پرجوش انداز سے استقبال کیا گیا جب کہ اس موقع پر پاکستانی شہریوں نے مہمان ٹیم کے پرچم اٹھا کر کھلاڑیوں کے ساتھ اپنی تصاویریں بھی بنوائیں۔

واضح رہے کہ دورہ پاکستان کے دوران زمبابوے کی ٹیم 2 ٹی ٹوئنٹی اور 3 ایک روزہ میچ کھیلے گی،  ٹی ٹوئنٹی کا پہلا میچ 22 اور دوسرا 24 جب کہ ون ڈے سیریز کے میچز بالترتیب 29،26 اور 31 مئی کو قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے۔