جمعہ, 26 اپریل 2024

ایمز ٹی وی ﴿سائنس اینڈ ٹیکنالوجی﴾ برفانی براعظم انٹارکٹیکا کی زمین سے جڑا برف کا بہت بڑا ٹکڑا آئندہ 5 سال میں پگھل کر ختم ہوجائے گا جس سے موسمیاتی اثرات سمیت سمندروں کی سطح میں اضافے کا خدشہ ہے۔

 

ناسا کے مطابق 10 ہزار سال قدیم لارسن بی آئیس شیلف کا بہت بڑا ٹکڑا 2020  تک انٹارکٹیکا کی زمین سے ٹوٹ کر الگ ہوجائے گا اور تیزی سے پگھلے گا۔ ماہرین کے مطابق ایسے آئس شیلف برفانی گلیشیئرز کے پگھلنے میں ایک بڑی رکاوٹ ہوتےہیں اور ان کے غائب ہونےسے گلیشیئر مزید تیزی سے پگھلیں گے اور صورتحال مزید گھمبیر ہوجائے گی اور اس سے دنیا کے سمندروں کی سطح تیزی سے بلند ہوگی۔

 

ناسا کی جیٹ پروپلشن لیبارٹری سے وابستہ ماہرین نے سروے کے بعد بتایا کہ 2002 میں یہ برفانی ٹکڑا پہلی مرتبہ ٹوٹا تھا اور اس کا ایک چھوٹا ٹکڑا صرف چھ ہفتوں میں ہی ختم ہوگیا تھا۔  اب یہ مزید ٹکڑے ٹکڑے ہوچکا ہے اور اس میں آنے والا پانی کا بہاؤ اسے مزید کمزور کررہا ہے۔ ماہرین نے زمین کے بڑھتے ہوئے درجہ حرارت (گلوبل وارمنگ) کو اس کی وجہ قرار دیا ہے اور درجہ حرارت میں اضافے سے اس علاقے پر بھی بہت منفی اثرات پڑے ہیں۔

ایمز ٹی وی ﴿ہیلتھ ڈیسک﴾ وزارت صحت نے مالی سال2015,16کے پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام کے تحت 50 منصوبوں کے لیے 28 ارب مانگے لیے،بجٹ میں ڈیمانڈ کی گئی رقم میں 35 جاری، 5 نامکمل جبکہ10نئے منصوبے شامل ہیں۔

 

ذرائع کے مطابق وزارت کو24ارب ملنے کی توقع ہے،پولیوقطرے پلانے کے توسیعی پروگرام کے لیے 4 ارب 66 کروڑ، خاتمے کے پروگرام کے لیے 6 ارب 82 کروڑ مانگے گئے ہیں۔ نئے منصوبوں میں اسلام آباد کے اندر کینسر اسپتال کامنصوبہ شامل ہے جس کے لیے 80کروڑ روپے مانگے گئے،جاری پروگراموں میں لیڈیز ہیلتھ ورکرز کو وزارت 2017 تک فنڈنگ کرے گی،قومی ادارہ صحت میں کتے اور سانپ کاٹے کی ویکسین کے لیے سیرا پروسیسنگ لیبارٹری قیام کے لیے16کر وڑ 90 لاکھ روپے مانگے گئے، منصوبہ جون 2017 میں مکمل ہوگا۔

 

اسی طرح جاری منصوبے الرجی سینٹر کے لیے37لاکھ مانگے گئے، خسرہ، بائیوسیفٹی لیب،خام مال خریداری،فیڈرل ڈرگ سرویلنسز لیب جاری منصوبوں میں شامل ہیں،مختلف بیماریوں کے تدارک کے لیے ویکسین پیداوار بڑھانے کی غرض سے الگ بجٹ طلب کیا گیاہے جوتقریباً 4 ارب روپے تک ہوگا، ملک میں ہیلتھ انشورنس منصوبے کے لیے پونے 3ارب مانگے گئے جورواں سال اگست سے شروع ہونے کی توقع ہے۔

ایمز ٹی وی ﴿ایجوکیشن﴾ صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع ملاکنڈ کے دور افتادہ گاؤں نارنجی میں قائم ایک سکول اس علاقے کے بچوں کے لیے امید کی علامت ہے۔ پہاڑ کے ایک حصے کو کاٹ کر درخت کے شاخوں اور پتوں سے بنا پانچویں جماعت تک کے اس سکول میں سو کے قریب بچے زیرِتعلیم ہیں جن کے لیے صرف ایک ہی استاد ہے جو بیک وقت نرسری سے پانچویں جماعت تک پڑھاتے ہیں۔

 

اپنی نوعیت کے اس منفرد سکول کو مفت زمین دینے والے 70 سالہ لعل شریف کا تعلق اسی گاؤں سے ہے۔ لعل شریف کے مطابق گاؤں کی آبادی چھ ہزار سے زیادہ ہے لیکن اس میں صرف گنتی کے چند لوگ ہی تعلیم یافتہ ہیں۔اس گاؤں میں کوئی بھی گرلز یا بوائز ہائی سکول نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس گاؤں کی کوئی بچی آج تک نہ تو سکول ٹیچر بن سکی اور نہ ہی کسی دوسرے شعبے میں جگہ بنا سکی۔ ان کا کہناہے که وہ خود بھی ناخواندہ ہے تاہم ان کا عزم ہے کہ وہ اپنے علاقے کے ہر بچے کو زیور تعلیم سے آراستہ کریں گے۔ 

 

چنانچہ انھوں نے اپنے گھر کے قریب پہاڑ کے ایک حصے کو کاٹ کر اور لکڑی اور درختوں کے شاخوں سے ایک سکول تعمیر کیا اور بعد میں اسے سرکار نے مکتب سکول کا درجہ دیا مگر 23 سال گزرنے کے بعد بھی یہ اس پرانی والی حالت میں اب بھی قائم ہے۔

لعل شریف کے دن کا آغاز سکول کی صفائی ستھرائی سے ہوتا ہے جس کے بعد وہ تین کلومیٹر دور ندی سے بچوں کے لیے پانی لاتے ہیں تا کہ بچے جھلسا دینے والی گرمی میں پیاسے نہ رہیں وہ یہ سارا کام بلامعاوضہ سر انجام دیتے ہیں کیونکہ اس سکول کو نہ تو سرکار کی طرف سے بنیادی سہولیات میسر ہے اور نہ کسی این جی او کی طرف سے دوسرے مراعات ، لیکن جب وہ خود نہیں ہوتے تو ان کی بیوی لعل ذادگئی یہ خدمات سرانجام دیتی ہیں۔

 

علاقے کے مقامی لوگوں کے مطابق تعلیم کی اہمیت کے حوالے سے صورتحال تبدیل ہو رہی ہے یہی وجہ ہے کہ اب اس گاؤں کی سو کے قریب بچیاں روزانہ چھ کلومیٹر فاصلہ پیدل طے کرکے دوسرے گاؤں کے ہائی سکول میں پڑھنے جاتی ہیں۔

ایمز ٹی وی ﴿اسپورٹس﴾ زمبابوین ٹیم کی سیکیورٹی کے لیے فول پروف انتظامات مکمل کرلیے گئے، نشتر پارک اسپورٹس کمپلیکس کے قرب و جوار میں 100 کے قریب سی سی ٹی وی کیمرے نصب کردیے گئے، ماہرین 24گھنٹے مانیٹرنگ پر مامور ہیں، اعلیٰ سطحی اجلاس میں انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔

 

زمبابوے کرکٹ ٹیم کے دورہ پاکستان کے دوران سیکیورٹی کے حوالے سے اہم اجلاس صوبائی وزیر داخلہ کرنل (ر) شجاع خانزادہ کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں صوبائی وزیر کھیل رانا مشہود احمد خان سمیت دیگر حکام نے شرکت کی۔

 

اس موقع پر انتظامات کا جائزہ لیتے ہوئے بعض امور میں بہتری لانے کے لیے تجاویز دی گئیں۔ کرنل (ر) شجاع خانزادہ نے کہا کہ بڑی خوشی کی بات ہے 6 سال بعد کوئی انٹرنیشنل ٹیم پاکستان آ رہی ہے، ہمارے پاس بہترین موقع ہے کہ دہشت گردی کا داغ دھو کر دنیا کو امن کا پیغام دیں گے، زمبابوے کی ٹیم کو اسٹیٹ گیسٹ کا درجہ دیا گیا ہے، مہانوں کو بہترین سیکیورٹی دینگے، اچھے انداز میں دورہ مکمل ہونے سے پاکستان کا اچھا تاثر جائے گا۔

ایمز ٹی وی ﴿فارن ڈیسک﴾ مقبوضہ کشمیر میں سرینگر اور دیگر علاقوں میں ایک مرتبہ پھر پاکستانی پرچم لہرائے گئے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق عینی شاہدین نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ نامعلوم افراد نے سری نگر کے علاقوں ہری پربت قلعہ، بژھ پورہ، بابا ڈیم، گوجوارہ، راولپورہ کے علاوہ نارہ بل، سوپور اور مقبوضہ وادی کے دیگر علاقوں میں ہفتے کے روز سبز ہلالی پرچم لہرائے۔

 

فضاؤں میں پاکستانی پرچموں کی بہار دیکھ کر لوگ حیران رہ گئے جبکہ کٹھ پتلی انتظامیہ آگ بگولہ ہوگئی۔ لوگوں کا کہنا تھا کہ وہ جونہی صبح کی نماز پڑھ کر مسجدوں سے باہر نکلے تو انھوں نے عمارتوں پر پاکستانی پرچم لہراتے دیکھیں۔ انھوں نے کہا کہ بھارتی پولیس نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے پاکستان کے پرچم اتار دیے۔ نارہ بل کے ایک رہائشی نے کہا کہ بھارتی پولیس اہلکار لوگوں سے یہ پوچھتے رہے کہ یہ پرچم کس نے لہرائے ہیں۔ حالیہ چند ہفتوں کے دوران سری نگر اور دیگرعلاقوں میں پاکستانی کا سبز ہلالی پرچم لہرانے کے کئی واقعات پیش آئے۔

ایمز ٹی وی ﴿فارن ڈیسک﴾ بھارت کے شہر لکھنؤ کے ایک اسکول میں حجاب پہننے پر طالبہ کو کلاس سے نکال دیا گیا، شدید تنقید کے بعد تحقیقات شروع کر دی گئی۔

 

لکھنؤ کے سینٹ جوزف انٹر کالج میں نویں کلاس کی طالبہ فرحین فاطمہ کو کلاس میں بیٹھنے سے منع کردیا گیا تھا کیونکہ اس نے اسکول یونیفارم کے ساتھ حجاب پہن رکھا تھا۔ سینیٹ جوزف انٹرکالج کے منیجنگ ڈائریکٹر انیل اگروال کے مطابق اسکول کا ایک ڈریس کوڈ ہے، اگر کوئی مذہبی لباس پہننا چاہتا ہے تو اسے مدرسے میں یا اس طرح کے کسی اسکول میں داخلہ لینا چاہیے۔ 

 

انیل اگروال کے مطابق فرحین اور ان کے والدین کواسکول کے ڈریس کوڈ کے بارے میں پہلے ہی آگاہ کر دیا گیا تھاتاہم فرحین اور ان کی والدہ نے اس بات کو تسلیم نہیں کیا۔ فرحین کی والدہ وقار فاطمہ نے کہاکہ داخلے کے پورے عمل کے دوران فرحین حجاب پہنے ہوئے تھیں۔

ایمز ٹی وی ﴿ایجوکیشن﴾ عالمی اقتصادی فورم کی طرف سے افرادی قوت انڈیکس سے متعلق جاری کردہ ایک تازہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ پاکستان اس حوالے سے دنیا کے 124 ملکوں میں سے 113 نمبر پر ہے جس کی ایک بڑی وجہ تعلیم کے شعبے میں اس کی خراب کارکردگی ہے۔

 

پاکستان میں تعلیم کا شعبہ اس لحاظ سے حکومتی عدم توجہی کا شکار رہا ہے کہ اس کے لیے سالانہ قومی بجٹ کا صرف دو فیصد ہی مختص کیا جاتا ہے جب کہ ماہرین مجموعی قومی پیداوار کا چار فیصد صرف کرنے پر زور دیتے ہیں۔ اس کے علاوہ ملک میں اسکول جانے کی عمر کے تقریباً اڑھائی کروڑ بچے بھی اسکول نہیں جاتے جس کی وجہ غربت اور اسکولوں تک بہت سے لوگوں کی رسائی نہ ہونا بتائی جاتی ہے۔

 

موجودہ حکومت کا کہنا ہے کہ وہ اس شعبے پر خاص توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے اور اس کے منصوبے کے مطابق آئندہ برسوں میں تعلیمی شعبے کے بجٹ کو بتدریج چار فیصد تک بڑھانا بھی شامل ہے۔

 

عالمی اقتصادی فورم کی رپورٹ کے مطابق جو 25 ملین 27 ملین بچے باہر ہیں ان سب کو تعلیم میں داخل کرنے کے واسطے اگر آج ارادہ کریں تو حکومت کو اتنے پیسے چاہیئں ہوں گے کہ جو ایک سال کے محصولات کا دو تہائی بنتے ہیں تو آپ کے پاس تقریباً 1600 ارب 1800 ارب روپے چاہیئں اس کے لیے اور ایک سال میں پاکستان کا جو اپنا تعلیم کا بجٹ ہے وہ چھ سو بلین کے قریب ہوتا ہے۔

 

اسکول میں بچوں کے داخلے کی شرح کے علاوہ تعلیمی نظام میں بھی سقم کا تذکرہ کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے مختلف نظام تعلیم سے فارغ التحصیل ہونے والے طلبا عملی زندگی میں مسابقت کا بھرپور سامنا کرنے میں کامیاب نہیں ہو پاتے۔

 

ایمز ٹی وی ﴿ہیلتھ ڈیسک﴾ نارنجی میں وٹامن سی بکثرت پایا جاتا ہے جس کی وجہ سے اس کا استعمال جلد کی خوبصورتی، آنکھوں کی نشوونما اور جسم کا مدافعتی نظام مضبوط بناتا ہے تاہم جدید تحقیق کے مطابق اس کے باقاعدہ استعمال سے دماغی صلاحیتوں میں بھی حیرت انگیز اضافہ ہوتا ہے۔

 

برطانیہ کی ریڈنگ یونیورسٹی سے منسلک طبی ماہرین نے اپنی تحقیق کے دوران 60 سے 81 برس تک کی عمر کے افراد کو 2 ماہ تک روزانہ 500 ملی میٹر اورنج جوس پلایا ، اس دوران ان افراد کی گفتگو میں روانی، یادداشت اور ردِعمل میں بتدریج بہتری دیکھی گئی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ نارنجی میں فلیووینوئڈز نامی کیمیائی مادہ بڑی مقدار میں پایا جاتا ہے جو دماغ میں سیکھنے اور معلومات ذخیرہ کرنے والے ایک اہم حصے ’ہپوکیمپس‘ تک دماغی سگنل کی رسائی بہتر بناتا ہے۔

 

ماہرین کا کہنا ہے کہ دماغی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے یہ لازمی نہیں کہ روزانہ اورنج جوس کی مقررہ مقدار ہی لی جائے تاہم دماغی صلاحیتوں کو بہتر بنانے اور دیگر بیماریوں سے محفوظ رہنے کے لئے اورنج جوس کو اپنے معمولات میں شامل کیا جائے کیونکہ یہ قدرتی ٹانک ہے جس کے کوئی نقصانات نہیں۔