جمعہ, 01 نومبر 2024

 

 ایمزٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک)سمندر دنیا کے 70 فیصد سے زائد رقبے پر موجود ہیں اور عالمی موسموں پر ان کا غیرمعمولی اثر ہوتا ہے لیکن اس حوالے سے بری خبر یہ ہے کہ گلوبل وارمنگ سے ہونے والی حرارت تیزی سے سمندروں می اتر رہی ہے اور اب ہمارے پرانے اندازے کے مقابلے میں سمندر 13 فیصد تیزی سے گرم ہورہے ہیں۔ جرنل سائنس ایڈوانسز میں شائع ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 60 برس سے سمندروں کا درجہ حرارت بڑھ رہا ہے اور گزشتہ تخمینوں کے مقابلے میں اب یہ گرمی 13 فیصد تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ اس سے قبل 1992 میں کہا گیا تھا کہ 1960 کے مقابلے میں عالمی سمندروں کا درجہ حرارت دُگنا بڑھا ہے۔ اس مطالعے کی رپورٹ کے مصنف کے مطابق گزشتہ 60 برسوں میں سمندری پانی گرم ہونے کی شرح بھی تیزی سے بڑھی ہے کیونکہ گرین ہاؤس گیسز سے بڑھنے والی گرمی کی 90 فیصد مقدار سمندروں میں ہی جذب ہورہی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہےکہ یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ موسمیاتی نظام میں سمندر غیرمعمولی کردار ادا کرتے ہیں اور ان کی گرمی سے زمین سے لے کر ہوا تک کا سارا سسٹم متاثر ہورہا ہے، ہم دیکھ چکے ہیں کہ 2015 تاریخ کا گرم ترین سال رہا لیکن اگلے ہی برس یہ ریکارڈ ٹوٹ گیا اور اب 2016 تاریخ کا گرم ترین سال قرار پایا ہے۔ اس سے پوری دنیا میں خشک سالی، قحط، طوفان ، سیلاب اور بادوباراں کے غیرمعمولی واقعات پیش آئے ہیں۔

 

 

 

ایمزٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک)’’بایومیٹرک آئیڈنٹی فکیشن‘‘ یعنی آواز، نشاناتِ انگشت (فنگر پرنٹس)، چہرے کے خد و خال اور آنکھ کی پتلی کی مدد سے افراد کو شناخت کرنے والے کئی نظام پہلے ہی سے استعمال میں ہیں جنہیں مسلسل خوب سے خوب تر بنایا جارہا ہے تاکہ تیز رفتاری کے علاوہ شناخت میں غلطی کا امکان بھی کم سے کم ہوتا جائے۔ اتنی تیز ترین ٹیکنا لوجی کے دور میں وہ دن دور نہیں جب آپ کے ہونٹوں کی حرکت بھی پاس ورڈ کا کام کرے گی کیونکہ ہانگ کانگ کے ماہرین نے ایسی ٹیکنالوجی وضع کرلی ہے جو کسی صارف کو اس کے ہونٹوں کی حرکت کی بنیاد پر شناخت کرسکتی ہے۔ ہانگ کانگ باپٹسٹ یونیورسٹی میں کمپیوٹر سائنس ڈپارٹمنٹ کے ماہرین نے اس ٹیکنالوجی کا پیٹنٹ بھی حاصل کرلیا ہے جسے مارکیٹ میں متعارف کروانے کے لیے اب وہ کسی ادارے کی تلاش میں ہیں۔ ہونٹوں کی حرکت سے شناخت کی ٹیکنالوجی جسے ’’لِپ پاس ورڈ‘‘ کا نام دیا گیا ہے، انفرادی تحفظ کے سلسلے میں تازہ اضافہ قرار دی جاسکتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہےکہ فنگر پرنٹس کی طرح ہونٹوں کی حرکت کا معاملہ بھی ہوتا ہے کیونکہ ہر شخص ایک مخصوص اور منفرد انداز سے اپنے ہونٹوں کو حرکت دیتا ہے۔ یہ ٹیکنالوجی کیمرے، موشن سینسر (حرکت محسوس کرنے والا آلہ) اور ہونٹوں کی حرکت کا باریک بینی سے جائزہ لینے والے ایک الگورتھم پر مشتمل ہے جسے استعمال کرنے کے لیے پاس ورڈ کے الفاظ زبان سے ادا کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی بلکہ پاس ورڈ بولنے کے انداز میں ہونٹوں کو حرکت دینا ہی کافی ہوگا۔ یہ نظام ہونٹوں کی مخصوص انداز سے حرکت کو کھنگالتا ہے اور اپنے ڈیٹابیس میں پہلے سے محفوظ، متعلقہ فرد کے ’’لِپ موشن پاس ورڈ‘‘ سے ملاتا ہے اور ان دونوں کے یکساں ہونے پر صارف کو پہچان لیتا ہے ورنہ پہچاننے سے انکار کردیتا ہے۔ یہ ٹیکنالوجی اس لحاظ سے بھی زیادہ بہتر قرار دی جارہی ہے کیونکہ اس کا انحصار دنیا کی کسی زبان پر نہیں بلکہ صرف ہونٹوں کی حرکت پر ہے۔ علاوہ ازیں یہ انتہائی شور شرابے کے ماحول میں بھی یکساں طور پر کارآمد رہتی ہے کیونکہ اسے استعمال کرنے کے لیے صارف کو زبان سے کچھ بھی نہیں بولنا پڑتا۔ ایک بار شناخت ہوجانے کے بعد صارف بڑی آسانی سے اپنے ہونٹوں کی حرکت پر مشتمل نیا پاس ورڈ بھی دے سکے گا اور یوں وہ اپنے متعلقہ اکاؤنٹ کو زیادہ محفوظ بھی بناسکے گا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ نظام بینکوں اور مالیاتی خدمات فراہم کرنے والے دوسرے اداروں کےلیے بطورِ خاص بہت مفید ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ ہر دور میں سیکیورٹی ان ہی اداروں کا سب سے بڑا مسئلہ رہی ہے۔ یہ نظام مارکیٹ میں کب دستیاب ہوگا، اس بارے میں فی الحال کچھ نہیں کہا جاسکتا کیونکہ یہ معاملہ کاروباری و تجارتی اداروں کی دلچسپی سے مشروط ہے۔

 

 

 

ایمز ٹی وی(گوجرانوالہ) خواتین کے اغواءکے واقعات رونما ہونا معمول بن چکے ہیں مگر گوجرانوالہ میں ایک نوجوان لڑکی نے 21سالہ لڑکے کو اغواءکر لیا ۔ گوجرانوالہ کے تھانہ ماڈل ٹاﺅن کی حدود میں موبائل فونز کی دکان چلانے والے 21سالہ علی حمزہ نامی لڑکے کوآمنہ نامی نوجوان لڑکی نے تاوان کیلئے اغواءکر لیا ۔نوجوان کو اغواء کرنے کے بعد ملزمہ نے فون کر کے تاوان کا مطالبہ کر دیا ۔ پولیس حکام کا کہنا کے کہ مغوی کے والد شبہاز نے اپنے بیان میں تاوان کے مطالبے کا بتایا جس کے بعدکارروائی کرتے ہوئے لڑکی آمنہ ، والد ہ اور ایک لڑکے کو حراست میں لے لیا گیا ہے جن سے تفتیش جاری ہے تاہم ابھی تک مغوی کے بارے میں کچھ پتہ نہیں چل سکا

 

 

ایمز ٹی وی(تامل ناڈو) نریندر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر اور جنوبی ریاست تامل ناڈو کے سیاسی رہنما پون رادھا کرشنن کو ان کے آبائی علاقے میں ایک نامعلوم شہری نے جوتا پھینک مارا۔ پون رادھا کرشنن دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں خودکشی کرنے والے نوجوان متوکرشنن پون کی آخری رسومات میں شرکت کے لئے تامل ناڈو پہنچے تھے اور ضلع سیلم میں عوام سے خطاب کررہے تھے کہ اسی دوران نوجوانوں کے مشتعل ہجوم نے ان کے خلاف نعرے بازی شروع کردی اور ایک نامعلوم شخص ان پر جوتا پھینک مارا اور فرار ہو گیا۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے جوتا مارنے والے شخص کو گرفتار کرلیا ہے اور اب اس سے تفتیش کی جارہی ہے کہ اس نے جوتا کیوں پھینکا تھا۔

 

 

ایمز ٹی وی(واشنگٹن) امریکی صدر ٹرمپ کیلئے ایک اور ناکامی ، ریاست ہوائی میں 6مسلم ملکوں کے شہریوں پرسفری پابندیوں کے نئے حکم نامے کو بھی معطل کر دیا گیا ۔ ٹرمپ نے عدالتی فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جج کی عدالت نے ریاست ہوائی میں 6مسلم ملکوں کے شہریوں پر سفری پابندی کے حوالے سے ٹرمپ کے دوسرے حکم نامے کو عمل درآمد شروع ہونے سے چند گھنٹے پہلے معطل کر دیا۔ دوران سماعت جج نے کہا ہے کہ ہوائی کا یہ موقف کہ نیا حکم نامہ امریکی آئین کی خلاف ورزی ہے اور تعصب پر مبنی ہے درست لگتا ہے۔ نئے حکم نامے کو چیلنج کرنیوالوں کا موقف تھاکہ یہ بھی پہلے حکم نامے کی طرح مسلمانوں سے تعصب پر مبنی ہے۔ جج نے کہا کہ حکومت ہوائی نے درخواست کی ہے کہ اگر ریلیف نہ دیا گیا تواس سے ناقابل تلافی نقصان ہوسکتاہے۔ انصاف اورعوامی مفاد کو سامنے رکھتے ہوئے ریلیف کو منظور کیا جائے۔ نئے حکم نامے میں صومالیہ، ایران، سوڈان، شام اور لیبیا پرامریکی ویزے کی پابندی عائد کی گئی تھی جبکہ عراق کو پابندی کی فہرست سے نکال دیا گیا تھا۔ ادھر امریکی صدر ٹرمپ نے عدالت کے فیصلے پر کہا ہے کہ سفری پابندی کے خلاف فیصلہ دیکر عدالت نے اختیار سے تجاوز کیا ہے۔عدالت کے فیصلے سے کمزور امریکا کا تصور جائے گا اور سفری پابندی کے عدالتی فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کروں گا۔

 

 

ایمز ٹی وی(واشنگٹن) براعظم ایشیاءاور بحرالکاہل کے نقطہ اتصال پر چار طاقتیں پہلے ہی آنکھوں میں آنکھیں ڈالے کھڑی تھیں اور اب ایک پانچویں طاقت کے بھی اس خطے میں کودنے کی تیاری کر رہی ہے، جس کے بعد یہ خدشات زور پکڑ گئے ہیں کہ یہ خطہ اگلی عالمی جنگ کا میدان بننے والا ہے، جسے جنگ عظیم سوئم اور عالمی ایٹمی جنگ کا نام بھی دیا جارہا ہے۔ امریکی پیسفک کمانڈ کے سربراہ ایڈمرل ہیری ہیرس نے خبردار کیا ہے کہ اب داعش کا خطرہ بھی ایشیاءپیسفک کے خطے کی جانب بڑھ رہا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بات افسوسناک ہے مگر انہیں یقین ہے کہ داعش انڈوایشیاءپیسفک کی طرف منتقل ہونے کی کوشش کررہی ہے ۔ اس خطے میں داعش کی موجودگی کے آثار پہلے ہی نظر آنا شروع ہوگئے ہیں۔ بنگلہ دیش میں دہشت گردی کے حملوں، انڈونیشیاءمیں گرجا گھروں پر ہونے والے حملے اور فلپائن کے بازاروں میں پھٹنے والے بم اس خطرے کی گھنٹی بجارہے ہیں۔ داعش کی جانب سے بھی حالیہ بیانات میں کہا گیا ہے کہ آسٹریلیا اس کا اگلا ہدف ہے، جبکہ آسٹریلوی وزیراعظم میلکم ٹرن بال بھی اس خطرے کی تصدیق کرتے ہوئے کہہ چکے ہیں کہ داعش جنوب مشرقی ایشیا میں قدم جمانا چاہتی ہے جو کہ صرف آسٹریلیا نہیں بلکہ پورے خطے کے لئے بڑا خطرہ ہوگا۔ بحیرہ جنوبی چین کے تنازعے میں امریکہ اور چین پہلے ہی ایک دوسرے کے سامنے کھڑے ہیں۔ شمالی کوریا آئے روز امریکہ اور جنوبی کوریا کو ایٹمی حملے کی دھمکیاں دے رہا ہے جبکہ روس بھی اس خطے میں پوری طرح سرگرم ہے۔ دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس وقت صورتحال یہ ہے کہ روس اور چین کی بحری افواج بحیرہ جنوبی چین میں جنگی مشقیں کررہی ہے۔ امریکہ گوام کے جزیرے میں واقع اپنے فوجی اڈے پر ایٹمی حملے کی صلاحیت سے لیس بمبار طیارے روانہ کرچکا ہے۔ شمالی کوریا ایک اور ایٹمی دھماکہ کرچکاہے۔ چین اور روس مل کر نئے ورلڈ آرڈر کی تشکیل کا اعلان کرچکے ہیں جبکہ روس اپنے ایٹمی میزائل ایک ایسی جگہ پر پہنچاچکا ہے جو امریکی سرحد سے محض 70کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے

 

 

ایمزٹی وی(گوادر)وزیراعظم میاں نواز شریف نے گوادر میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گوادر سی پیک پاکستان کیلئے گیم چینجر ہے، میرا خواب تھا گوادر پاکستان کا بہترین پورٹ سٹی بنے۔وزیراعظم نے گوادر میں انٹرنیشنل معیار کی یونیورسٹی بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ شابی موضع پر 500 ایکٹر زمین یونیورسٹی کیلئے خرید چکے ہیں،آنے والے بجٹ میں کم از کم یونیورسٹی کیلئے 100 کروڑ روپے گرانٹ رکھنے کا کہا ہے۔یہاں پر چین کے ساتھ ملکر 300 سو بستروں پر مشتمل ہسپتال تعمیر کریں گے،دوسرے ہسپتالوں میں بھی گوادر کے لوگوں کو ہیلتھ کارڈ جاری کریں گے تاکہ غریبوں کا مفت علاج ہوسکے۔سرکار کی جیب سے غریبوں کا علاج ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے گوادر کے 50 نوجوانوں کو چینی زبان سیکھنے کیلئے چین بھیجوانے کا اعلان بھی کیا ۔گوادر کے ذہین طلباءکیلئے پاکستان کی بہتری یونیورسٹیوں میں داخلہ دیں گے جن میں سے 50سٹوڈنٹس شامل ہونگے،احسن اقبال کو کہوں گا کہ فوری طور پر عملدرآمد کرائیں۔اگر منصوبے پر عملدرآمد نہ ہوااور طلبہ کو داخلہ نہ ملا تو احسن اقبال سے جواب لوں گا،اگر احسن اقبال نے داخلہ دلوا دیا تو ان کے سر پر تاج پہنایا جائے گا۔انہوں کہا کہ گوادر کی گلیوں اور سیوریج کیلئے 100 کروڑ روپے کی گرانٹ کا اعلان کرتا ہوں اورچند دنوں میں ثناءاللہ زہری صاحب کو 100 کروڑ روپے دے دیا جائے گا۔
گوادر میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کیا فائدہ اس ملک میں رہنے کاجہاں علاج کیلئے لوگوں کو اپنی جائیدادیں بیچنی پڑیں ،اس لئے حکومت سرکاری اخراجات پر علاج معالجے کی سہولت فراہم کرے گی اگریہ علاج گوادر کا ہسپتال کرنے سے قاصر ہوگا تواسلام آباد یا لاہور کسی بھی جگہ جا کر مفت علاج کی سہولت میسر ہوگی ۔نواز شیریف نے کہا کہ یہاں پر پینے کا پانی نہیں جس ہوٹل میں رہ رہا تھا وہاں لکھا تھا کہ یہ پانی پینے کے لائق نہیں ہے،اگر ہوٹل کا پانی پینے کے لائق نہیں ہے تو بستیوں کا کیسے پینے کے لائق ہوگا،صاف پینے کے پانی کا پلانٹ لگانے کا فیصلہ کیا ہے اور ہوٹلوں کے پانی کی کوالٹی جیسا پانی فراہم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ یہ آپ کا حق اور حکومت کا فرض ہے اورہم ملکر وفاقی اور صوبائی حکومت فوری طور پر یہ پراجیکٹ لگانے کی کوشش کررہے ہیں اور فوری کام شروع کرنے والے ہیں اور بہت جلد گوادر کے رہنے والوں کو پینے کا صاف پانی فراہم کیا جائے،50 لاکھ گیلن یومیہ پانی اس پلانٹ سے ملے گا۔ 500 کروڑ روپے اس منصوبے کیلئے خرچ ہونگے۔
میاں نواز شریف نے کہا کہ گوادر کے عوام کے جوش و خروش سے امید کی حقیقی کرن نظر آرہی ہے اور گوادر کے لئے مثالی ترقی کا دور شروع ہوچکا ہے،اللہ تعالیٰ تقدیر بدل رہا ہے،میرا آج کا مشن نہیں ہے،1991 ءمیں جب وزیراعظم بنا تب خواب تھا کہ گوادر بہترین پورٹ سٹی بنے ،مگر ہماری حکومت ختم ہوگئی ،1997 ءمیں پھر کام شروع کیا،دوسروں نے کیوں توجہ نہیں دی کسی نے نہیں سوچا،ہم نے ہی اس کے لئے اقدامات اٹھائے،1999 ءمیں جب ہماری حکومت ختم کی گئی لوگ پھر گوادر کو بھول گئے،ایوان اقتدار نے گوادر کے غریب عوام کو پھر فراموش کردیا گیا اور عملاً کچھ نہیں کیا گیا۔
آج اللہ کے فضل وکرم سے ہم نے یاد کیا تو گوادر کے عوام کو یاد کیا اور عملی اقدامات کیے،آج گوادر میں عجیب ہلچل محسوس ہوتی ہے ،آج گوادر ترقی کی راہوں پر چل نکلا ہے،شائد میں پہلا وزیراعظم ہوں جو گوادر میں رات رہا ہے،اس سے پہلے کوئی آتا بھی نہیں تھا،مجھے بھی نہیں یاد کہ میں گوادر کے کتنے دورے کرچکا ہوں،بتانا چاہتا ہوں کہ دوردراز سے آئے لوگوں نے کہا کہ میں کوئٹہ سے آیا ،پنجگور سے آیا اور کہا کہ بہت اچھا سفر رہا اور سڑک بہت اچھی تھی ،پہلے ہم ایک دو دن میں پہنچتے تھے اب چند گھنٹے میں پہنچتے ہیں۔کوئٹہ سے حسن ابدال تک ،اور مانسہر ہ سے چائنہ کے بارڈر تک موٹروے بن رہی ہے۔بلوچستان میں 1100 کلومیٹر کی سڑکیں بن رہی ہیں ،جہاں ہم نے سڑکیں بنائی وہاں دہشتگردی تھی۔ایف ڈبلیوای کے لوگوں کا شکرگزار ہوں کے انہوں نے جانیں قربان کرکے سڑکیں بنائیں۔سڑکیں جب بنتی ہیں تو ترقی آتی ہے،اسکول ،کالج یونیورسٹیاں ،ہسپتال،کسانوں کی فصلیں مارکیٹ سڑک کے راستے سے جاتی ہیں۔سڑکیں جب بنتی ہے تو انڈسٹری آتی ہے اور بیروزگاری ختم ہوتی ہے۔
 
 
انہوں نے کہا کہ آج میں میں بہت سرور میں ہوں گوادر کے عوام سے بات کرتے ہوئے اور بھول گیا ہوں کے میں نے کیا کہنا تھا۔آج تک گوادر پر کسی نے اتنی توجہ دی ہے؟بلوچستان کے عوام کو ٹی وی دکھاﺅ ں گا کہ دیکھوں آپ کے علاقے میں یہ کام ہورہے ہیں،یہ نواز شریف کا شیوہ ،دستور اور ہماری حکومت کا عمل نہیں ہے کہ آئے جلسہ کیا اور چلے گئے ہم عمل کریں گے اور کام شروع کریں گے،آج سمجھتا ہوں کہ آپ 2013 والے پاکستان پر نظر ڈالیں جب حکومت ملی لوڈشیڈنگ،معیشت کی تباہ حالی،عوام بدحال،مزدور بے روزگار اور دہشتگردی عروج پر تھی ،پاکستان اقتصادی تنزلی کی طرف جارہا تھا۔ہم نے عزم کے ساتھ کام شروع کیا،یہی وجہ ہے کہ سی پیک صرف اقتصادی راہداری کا نام نہیں یہ شاہراہ امن اور انسانیت ہے،سی پیک کا بہت سا حصہ بلوچستان کی سرزمین پر ہے،آج مجھے ترقی کا ہر راستہ بلوچستان سے نکلتا ہوا نظر آتا ہے،اب بلوچستان محروم نہیں رہے گا، پاکستان ایشیاءاور بلوچستان پاکستان کا ٹائیگر بنے گا،11 سو کلومیٹر کی سڑکیں بلوچستان میں بن رہی ہیں۔روز بلوچستان ہمارے ایجنڈے او رپروگرام میں ہوتا ہے۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان ایک خوبصورت نظارہ پیش کررہا ہوگا جب زیرتعمیر سڑکیں بن جائیں گی،یہ ہزاروں کلومیٹر طویل سڑکیں بنیں گی اور مقامی اور پاکستان کی ترقی کا انحصار بلوچستان پر ہے،پاور پلانٹ بن رہے ہیں،جب دہشتگردی تھی،آج ترقی جب ہورہی ہے اور جو لوگ انسانوں کا خون کرتے ہیں وہ سب لوگ بھاگ رہے ہیں اور ہم بھگا کر دم لیں گے ،300 میگاواٹ بجلی کے کارخانے سے آپ کے اندھیرے دور ہوجائیں گے۔
یقین دلاتا ہوں کے بلوچستان کی ترقی میں شانہ بشانہ کھڑا ہوں اوربلوچستان کی ترقی میں وزیراعلیٰ زہری کے ساتھ ہوں۔وزیراعظم نے مقامی لوگوں کے بارے بات کرتے ہوئے کہا کہ مقامی لوگوں تو جوں کے توں ہیں ،جب لوگوں کو پتہ چلا کہ گوادر ترقی کررہا ہے تو انہوں نے زمینیں خرید لی،آج لاکھ ڈیڑھ لاکھ کی زمین ایک ڈیڑھ کروڑ کو پہنچ گئی ہے،اربوں روپے کے فائدے اٹھانے والے مقامی لوگ نہیں ہیں،مقامی لوگوں کو بھی حصہ ملنا چاہیے،یہاں کے اصل باشندوں کو معاوضہ اور اس کی قیمت ملنی چاہیے اور راہ نکلنی چاہیے،گوادر کی زمینیں سونے سے بھی زیادہ قیمتی ہوچکی ہیں۔

 

 

ایمز ٹی وی(راجن پور) راجن پور کے نواحی علاقے میں مردم شماری کرنے والی ٹیم پر کتے نے حملہ کر دیا ۔ راجن پور کے علاقے محمد پور گم والا میں مردم شماری ٹیم اپنی ڈیوٹی پر تھی کہ اس دوران آوارہ کتے نے ان پر حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں ٹیم کا ایک رکن زخمی ہو گیا جسے فوری طور پر ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے ۔ واقعے کے فوری بعد ریسکیو کو طلب کیا گیا جنہوں نے زخمی کارکن کو ابتدائی طبی امداد کے بعد قریبی ہسپتال منتقل کر دیا ہے جہاں اس کا علاج جاری ہے

 

 

ایمز ٹی وی(سری نگر) بھارتی فوج نے حریت رہنماﺅں کو حراست میں لے لیا ۔ بھارتی فوج نے حریت رہنما سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور یاسین ملک کو احتجاج کے دوران حراست میں لے لیا ۔ کشمیر میڈیا سروس کا کہنا ہے کہ تینو ں رہنما حیدر پور میں احتجاج میں شریک تھے جہاں بھارتی فوج نے انہیں حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے ،بھارتی فوج نے احتجاج میں موجود 2صحافیوں پر بھی تشدد کیا

 

 

ایمز ٹی وی(جنیوا)اقوام متحدہ انسانی حقوق کونسل کے34ویں سیشن میں پاکستان نے بھارت کو منہ توڑ جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت پاکستان پربلاجوازالزام تراشی کرتا ہے، پاکستان میں بھارتی مداخلت عالمی قوانین کے منافی ہے۔تفصیلات کے مطابق جنیوا میں ہونے والے انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں پاکستان کیجانب سے بھارت پرپاکستان کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی کامعاملہ اٹھایاگیا۔بھارت ساںحہ سمجھوتہ ایکسپریس سے متعلق اسیم آنند کا بیان مسترد نہیں کرسکتا۔ پاکستان نے بھارت کو جواب دیا کہ پاکستان میں بھارتی مداخلت کی متعدد بارتصدیق ہوچکی ہے اور بھارت کی پاکستان میں مداخلت عالمی قوانین کے منافی ہیں۔ پاکستان نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو تحریری طورپربھارتی مداخلت کے ثبوت دیئے، بھارت مقبوضہ کشمیرمیں اپنی بربریت کادنیا کو جواب دے، بھارتی قومی سلامتی مشیرکابیان اورکلبھوشن یادیوکی گرفتاری بھارتی مداخلت کاثبوت ہے۔پاکستان نے بھارتی مداخلت کے بارے جواب میں مزید کہا کہ پاکستان نے کشمیر میں بچوں،خواتین،بزرگوں پربھارتی پیلٹ گن کے بےدریغ استعمال کامعاملہ اٹھایا، جولائی 2016سے لیکراب تک20ہزارسے زائد نہتے کشمیریوں کونشانہ بنایاگیا۔پاکستان نے بھارت سے مطالبہ کیا کہ بھارت مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کےمطابق حل کرے۔