منگل, 16 اپریل 2024

 

ایمز ٹی وی(اسپورٹس) گزشتہ ماہ رونما ہونے والے دہشت گردی کے پے درپے واقعات کے سبب کیے گئے سخت سیکیورٹی اقدامات بھی کرکٹ کی کمی کے شکار شائقین کو 25 ہزار افراد کی گنجائش کے حامل لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں اتوار کو پشاور زلمی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے درمیان ہونے والے پاکستان سپر لیگ کے فائنل میں آنے سے نہ روک سکے۔

l 190513 092704 updates 

پشاور کے 25 سالہ شائق محمد افضل نے مسکراتے ہوئے کہا کہ اگر ہمیں ایک درجن سیکیورٹی چیک پوائنٹس کو بھی عبور کرنا پڑتا تو بھی ہم برا نہیں مناتے۔

 

میچ کے آغاز سے کئی گھنٹے قبل ہی اسٹیڈیم میں آنے والے 18 سالہ طالب علم افتخار احمد نے کہا تھا کہ یہ کسی کی جیت یا ہار کا مسئلہ نہیں، یہ پاکستان کیلئے بڑا دن ہے کیونکہ ہم دنیا کو دکھانا چاہتے ہیں کہ ہم بھی انٹرنیشنل میچوں کی میزبانی کر سکتے ہیں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے سربراہ اور پی ایس ایل کے چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا کہ وہ پی ایس ایل فائنل کو پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی کا نقطہ آغاز سمجھتے ہیں۔ آسٹریلیا، سری لنکا، انگلینڈ اور بنگلہ دیش سے سیکیورٹی آفیشلز سمیت حفاظتی اقدامات کی نگرانی اور جانچ کیلئے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے نمائندے بھی بذات خود موجود تھے۔

58bd688f058f1 

اعلیٰ معیاری سیکیورٹی اقدامات کے طور پر ٹیموں کے ہوٹل کے راستوں اور اسٹیڈیم کے اطراف میں فوجی اور پولیس اہلکاروں سمیت ہزاروں سیکیورٹی آفیشلز کو تعینات کیا گیا تھا۔ ایک ٹوئٹ میں آئی ایس پی آر کے سربراہ میجر جنرل آصف شکور نے کہا کہ کھیل ان کو فروغ دے رہا ہے۔

 

دونوں ٹیموں کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل نے میچ میں شرکت کے لیے آنے والے غیر ملکی کھلاڑیوں اور میچ دیکھنے کے لیے پاکستان آنے والے غیر ملکی مہمانوں کا خیرمقدم کیا۔ سیکیورٹی خدشات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کرکٹ کے متوالے شائقین نے ملک میں ہوم گراؤنڈ پر ہونے والے کرکٹ میچ کے موقع سے ہاتھوں ہاتھ فائدہ اٹھایا۔

 

اسٹیڈیم کے قریب اپنے اہلخانہ کے ہمراہ کھانے کیلئے آئی ہوئی 48 سالہ اسکول ٹیچر ملیحہ رضوی نے کہا کہ گزشتہ کئی ہفتوں سے ہم دہشت گردی کے خطرات کی وجہ سے ریسٹورنٹ نہیں جا رہے تھے لیکن پی ایس ایل فائنل کے جوش و خروش اور جشن نے ہمیں بھی گھر سے باہر نکلنے پر مجبور کردیا۔

58bd6a72425b4 

انہوں نے کہا کہ ہمارا خیال ہے کہ اس ایونٹ نے دہشت گردی کو شکست دے دی۔ قذافی اسٹیڈیم کے سامنے اس شاندار ایونٹ کا ماحول اور جوش واضح تھا۔ عوام تالیاں بجا کر قومی نغمے گنگنانے کے ساتھ ساتھ ڈانس بھی کر رہے تھے اور تمام ہی لوگ بغیر کسی شکایت کے صبر کا دامن تھامے فائنل میچ کے منتظر تھے۔

 

جیسے ہی مقررہ پارکنگ میں خصوصی شٹل بسیں شائقین کو اسٹیڈیم تک لے جانے کیلئے پہنچیں، تمام ہی عمر کے خواتین و حضرات میچ کے مقام تک جلد از جلد پہنچنے کیلئے جوق در جوق بسوں میں سوار ہونے لگے۔ تاہم اس سب کے باوجود رہ جانے والے حضرات بھی بنا کسی شکایت کے پارکنگ میں اپنی باری آنے کا انتظار کر رہے تھے۔

 

58bd687266cd6 

میچ سے قبل پورے شہر کو دلہن کی طرح سجا دیا گیا تھا۔ لاہور میونسپل کارپوریشن نے تمام اہم شاہراہو کی گرین بیلٹ خصوصاً کینال روڈ کے دونوں جانب برقی قمقموں سے چراغاں کیا ہوا تھا۔ لاہور میونسپل کارپوریشن کے ترجمان نے بتایا کہ اس کی وجہ محض شہر کو سجانا نہیں بلکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد کرنابھی ہے تاکہ وہ لوگوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھ سکیں۔

 

شٹل بس سروس پکڑنے کیلئے برکت مارکیٹ پارکنگ کی جانب رواں دواں لاہور گرامر اسکول کے ایک طالبعلم احمد اقبال نے بتایا کہ یہ ایک عید کا موقع لگ رہا تھا جو ہم ہر سال مناتے ہیں۔ میں بہت خوش ہوں کہ میرے والدین نے مجھے میچ دیکھنے کیلئے جانے کی اجازت دی۔

 

اپنی پسندیدہ ٹیموں کی شرٹیں زیب تن کیے نوجوانوں کے جوش و خروش کا اندازہ ان کی جانب سے لگائے جانے والے نعروں سے لگایا جا سکتا تھا۔ عون رضا نے کہا کہ میں پشاور زلمی کو سپورٹ کر رہا ہوں ۔۔۔ وہ یقیناً جیتے گی لیکن اگلے ہی لمحے ساتھ ہی کھڑے ڈاکٹر شرجیل احمد نے ان کی نفی کرتے ہوئے نعرہ لگایا نہیں نہیں، یقیناً کوئٹہ گلیڈی ایٹرز ہی جیتے گی، میں ان کو سپورٹ کر رہا ہوں‘۔

1347411 psl 1488788690 

اپنے پانچ دوستوں کے ہمراہ زلمی، زلمی، زلمی کے نعرے لگانے والے اعزاز نے کہا کہ ’میں زلمی کو پسند کرتا ہوں ۔۔۔ یہ ایک مضبوط ٹیم ہے‘۔ شائقین میں موجود عوام میں بڑی تعداد ملک کیلئے بھی نعرے لگا رہی تھی۔ میچ دیکھنے کیلئے آنے والے ان کے اطراف میں موجود تمام ہی لوگ یکجہتی اور بھائی چارے کے احساس سے مغلوب نظر آتے تھے۔

 

بس میں سوار ہونے کیلئے اپنی باری کا انتظار کرنے والے کامران صدیقی نے کہا کہ میں یہاں محفوظ محسوس کر رہا ہوں کیونکہ یہاں اطراف میں کئی پولیس آفیشلز ہماری جان کی حفاظت کیلئے موجود ہیں۔ ہم یہاں صرف قومی اور انٹرنیشنل کھلاڑیوں کو سپورٹ کرنے کیلئے دیکھنے نہیں آئے بلکہ ساتھ ساتھ ان کی سپورٹ کرنے بھی آئے جنہوں نے پرخطر حالات اور بیش بہا خطرات کے باوجود اس ایونٹ کا انعقاد یقینی بنایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پولیس آفیشلز کا رویہ بھی بہت شاندار ہے۔

 

پارکنگ کی جانب جاتے ہوئے قومی نغمے پر اپنے دوستوں کے ہمراہ ڈانس کرنے والے ایک طالبعلم فہیم چوہدری نے کہا کہ کئی سالوں کے بعد آج کے مناظر اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ بالآخر ہم دہشت گردی کو شکست دینے میں کامیاب ہو گئے۔ میں دہشت گردی سے نفرت کرتا ہوں اور حکومت کو بہرصورت اس کا خاتمہ کرنا چاہیے۔

psl final759 

انہوں نے کہا کہ اب انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کا وقت آ چکا ہے جو 2009 میں سری لنکن ٹیم پر دہشت گرد حملے کے بعد رک گئی تھی۔ برکت مارکیٹ ٹریفک سگنل سے اسٹیڈیم کی جانب رواں دواں ایک نیوز ایجنسی کے سینئر صحافی قیوم زاہد نے کہا کہ کئی سالوں کے بعد میں نے اس طرح کی سرگرمی دیکھی ہے جس میں عوام نے بھرپور جوش و جذبے، جرات اور عزم کے ساتھ شرکت کی۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ دہشت گردی کا خاتمہ قریب ہے۔

 

میچ دیکھنے کیلئے آنے والے ایک اور شائق شجاعت انور نے لاہور کے عوام کیلئے اس بہترین میچ کے کامیابی سے انعقاد پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ لوگوں کا جوش و خروس اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ ہم دہشت گردی کے خلاف متحد ہیں۔ میں پولیس، فوج دیگر تمام چاہے وہ حکومت کا حصہ ہیں یا نہیں، سب کو خوف و دہشت کے اس ماحول کو میلے کے ماحول میں بدلنے پر سلام پیش کرتا ہوں۔

 

 

 

 

ایمز ٹی وی ( انٹرٹینمنٹ)کمپیوٹر ہیکر کے خلاف خاتون سائی بورگ کے ایکشن سے بھرپور ہالی ووڈ سائنس فکشن ایکشن فلم ’گھوسٹ ان دی شیل‘ کا نیا ٹریلر آگیا ۔ اسکارلیٹ جوہانسن کی نئی سائنس ایکشن مووی گھوسٹ ان دی شیل کی کہانی خطرناک جرائم پیشہ اور انتہاپسندوں کے خلاف برسر پیکاراسپیشل ٹاسک فورس پر مبنی ہے، جس کی کمانڈ خاتون سائی بورگ دی میجرکررہی ہیں ، یہ کردار اسکارلیٹ جوہانسن نےادا کیا ہے ۔

 

 

 

مز ٹی وی(سرینگر) بھارتی فوج کے میجر نے وادی کشمیر کے ایک واٹس ایپ نیوز گروپ میں فحش فلمیں شیئر کر دیں جس باعث گروپ کے اراکین کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا اور مذکورہ بھارتی فوجی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے فوج کے نام پر دھبہ قرار دیدیا۔ گروپ میں شامل دیگر اراکین کی جانب سے غضب کا سامنا کرنے پر باندی پورہ ڈسٹرکٹ میں تعینات مذکورہ فوجی افسر کو گروپ چھوڑنا پڑ گیا۔ ذرائع کے مطابق فحش فلمیں اپ لوڈ ہونے کے باعث کئی دیگر اراکین بھی گروپ چھوڑ گئے۔ دیگر نیوز گروپس کی طرح اس گروپ میں بھی پویس افسران، فوجی حکام، بیورو کریٹس اور صحافی شامل ہیں۔ گروپ میں شامل ایک ممبر کا کہنا تھا کہ ”میں جب لاگ ان ہوا تو بہت ہی زیادہ اضطراب کا شکار ہو گیا کیونکہ یہ بہت ہی قابل نفرت تھا، میں نے فوراً گروپ چھوڑ دیا۔“ گروپ کے دیگر اراکین نے اس معاملے پر شدید تنقید کرتے ہوئے گروپ ایڈمنسٹریٹر سے مطالبہ کیا کہ مذکورہ شخص کا نام اور پیشہ بتایا جائے جس پر ایڈمن نے بتایا کہ ”وہ ایک بھارتی فوج کا میجر ہے۔“ گروپ کے ایک اور ایڈمن نے کہا کہ مذکورہ فوجی افسر نشے میں ہو گا جب اس نے فحش فلمیں اپ لوڈ کیں۔ ایک اور رکن کا کہنا تھا کہ ”فوج ایک ادارہ ہے اور اس طرح کے فوجی افسران فوج کے نام پر دھبہ ہیں۔“ اس معاملے پر ایک وکیل کا کہنا تھا کہ ”واٹس ایپ سمیت سوشل میڈیا کے ذریعے قابل اعتراض مواد بھیجنا قابل دست اندازی اور قابل سزا جرم ہے۔ پولیس اس واقعے کے بعد سوموٹو ایکشن لے سکتی ہے اور قانون کے تحت مجرم کو گرفتار کر سکتی ہے۔“ مذکورہ معاملے پر بات چیت کرنے کیلئے افسر سے بار بار رابطہ کرنے کی کوشش بھی کی گئی تاہم اس نے فون نہیں اٹھایا تاہم ایک اور فوجی افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یہ واقعہ ”نادانستہ“ طور پر پیش آیا۔

 

 

ایمز ٹی وی(واشنگٹن) امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ایرانی بحری جہازوں کی وجہ سے آبنائے ہرمز میں حالیہ دنوں متعدد سنگین واقعات پیش آئے ہیں۔امریکی حکام نے ذرائع ابلاغ کو بتایا ہے کہ ایرانی بحری جہاز آبنائے ہرمز میں امریکہ کے میزائل تجربات پر نظر رکھنے والے جہاز کے قریب آئے۔برطانوی خبر رساں ایجنسی نے امریکی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایرانی پاسدران انقلاب کے بحری جہاز امریکی جہاز کے چھ سو میٹر قریب پہنچ گئے۔ ایک امریکی اہلکار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر امریکی خبر رساں ایجنسی کو بتایا ہے کہ ایرانی بحری جہازوں نے امریکی جہاز کو راستہ بدلنے پر مجبور کیا۔اہلکار کے مطابق ایرانی بحری جہازوں نے امریکی اور دوسری بحری جہازوں کے درمیان آنے کی کوشش کی۔ امریکی اہلکار کے مطابق وراننگ کے لیے فائرنگ یا روشنی کے گولے نہیں پھینکے گئے جبکہ اس سے پہلے رونما ہونے والے واقعے میں خبردار کرنے کے لیے فائرنگ کی گئی تھی۔امریکی اہلکار کے مطابق اس طرح کا واقعہ بالکل غیر محفوط اور غیر پیشہ وارانہ ہے۔امریکی حکام کے مطابق تین دن پہلے ہی ایرانی بحریہ کا جہاز اسی امریکی جہاز کے قریب آیا تھا

 

 

 ایمز ٹی وی(واشنگٹن) امریکی فوج نے کہا ہے کہ اس نے جنو بی کوریا میں متنازع میزایل ڈیفنس سسٹم لگانا شروع کر دیا ہے۔ اس دفاعی نظام ’تھاڈ‘ کو شمالی کوریا کی جانب سے درپیش خطرات سے نمٹنے کے لیے لگایا جا رہا ہے۔یاد رہے کہ امریکہ کی جانب سے اس سسٹم کو لگانے کا آغاز شمالی کوریا کی طرف سے بین الاقوامی پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے میزائل فائر کرنے کے ایک دن بعد کیا جا رہا ہے۔ تاہم امریکہ کے دفاعی نظام لگائے جانے پر شمالی کوریا، جنوبی کوریا اور خطے میں موجود بہت سے عناصر نالاں ہیں۔چین اس پیش رفت پر بہت برہم ہے اور وہ اسے امریکی فوج کی تجاوزات کے طور پر دیکھ رہا ہے۔ جبکہ خود جنوبی کوریا میں اس کی مخالفت کرنے والے سمجھتے ہیں کہ اس سے فوجی تنصیبات کے قریب رہنے والے نشانہ بن سکتے ہیں اور ان کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔ جنوبی کوریا کے خبر رساں ادارے یونہپ کے مطابق تھاڈ بیٹری کو نصب کرنے کا کام پیر کو شروع ہوا تھا جس کے لیے اس سسٹم کے کچھ حصے امریکہ سے سیول میں موجود امریکی فوجی اڈے پر پہنچائے گئے تھے۔جنوبی کوریا کا کہنا ہے کہ یہ سسٹم رواں برس کے آخر تک کام کرنا شروع کر دے گا۔ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کی جانب سے امریکہ کو نشانہ بنانے کی کوشش کو ناکام بنا دیں گے۔اس نظام کے ذریعے درمیانے فاصلے تک نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھنے والے بیلیسٹک میزائل کو اس وقت مار گرایا جا سکتا ہے جب وہ اپنی پرواز کے آخری مرحلے میں ہوتا ہے۔اس نظام میں یہ صلاحیت بھی ہے کہ یہ کسی بھی ٹیکنالوجی مثلاً جنگی ہتھیاروں کو تباہ کر سکتا ہے۔ یہ نظام 200 کلومیٹر تک کے فاصلے میں کام کرتا ہے اور 150 کلومیٹر بلندی تک پراثر ہوتا ہے۔اس سے قبل امریکہ نے اس نظام کو گوام اور ہوائی میں نصب کیا تھا جس کا مقصد شمالی کوریا کے ممکنہ حملوں سے بچنا تھا۔جب دشمن کی جانب سے کوئی میزائل فائر کیا جاتاہے تو تھاڈ سسٹم کے ریڈار کو پتہ چل جاتا ہے اور یہ پیغام دیتا ہے اور کنٹرول کرتا ہے۔ اس کے بعد یہ بھی یک میزائل لانچ کرتا ہے جو کہ دشمن کے میزائل کے خلاف مزاحمت کرتا ہے اور اس پر حملہ کرتا ہے۔ اور جب دشمن کا میزائل اپنی پرواز کے آخری مرحلے میں ہوتا ہے تو یہ اسے تباہ کر دیتا ہے۔ ایک وقت میں اس نظام میں استعمال ہونے والے ٹرک میں آٹھ مزاحمتی میزائل رکھے جا سکتے ہیں۔خیال رہے کہ امریکہ کے 24000 فوجی اہلکار جنوبی کوریا میں تعینات ہیں۔

 

 

ایمز ٹی وی(نئی دہلی) بھارتی فوج میں افسران کے ناروا رویے کی وجہ سے جوانوں میں بد دلی بہت تیزی سے پھیل رہی ہے،بھارتی جوان تیج بہادر کا پیغام دیگر جوانوں کے لیے بارش کے پہلے قطرے کی طرح ثابت ہوا اس کے بعد یہ سلسلہ اتنا بڑھا کہ ابھی تک وقتاً فوقتاً جوانوں کے پیغامات سامنے آرہے ہیں جن میں وہ بھارتی فوج میں کرپشن ،افسران کے ناروا سلوک اور بھارتی فوج کی جانب سے برے سلوک پر گلے شکوے کرتے رہتے ہیں ۔اب ایک اور ویڈیو نے سوشل میڈ یا پرتہلکہ مچا دیا ہے جس میں بھارتی فوجی کا کہنا ہے کہ جوانوں کو کھانا بھی زندہ رہنے کے لیے دیا جاتا ہے جس میں سب سے سستی سبزی اور سب سے سستا فروٹ ہوتا ہے ۔اس نے بتا یا کہ بھارتی سینا کے کچھ افسران نے اپنے جوانوں کو غلام بنا کر ر کھا ہوا ہے ،جوانوں کو سب کچھ مجبوری میں کرنا پڑتا ہے اور جو منہ کھولتا ہے وہ مارا جاتا ہے ۔اس نے کہا کہ ہمیں دکھ ہوتا ہے کہ دشمنوں کے بجائے ہمیں اندر ہی اندر آپس میں لڑنا پڑتا ہے ۔ بھارتی فوج کے میجر نے واٹس ایپ کے گروپ میں شرمناک ترین ویڈیو شیئر کر دی، پھر اس فوجی افسر کا ممبران نے کیا حشر کیا؟ بھارتی فوج کی ذہنیت پر ہنگامہ برپا ہو گیا واضح رہے کہ اس سلسلے کا آغاز رواں سال ہوا، جب بھارتی فوجی اہلکار تیج بہادریادیو نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو جاری کی، جس میں بھارتی فوجی اہلکاروں کے ساتھ ہونے والے ناروا سلوک کا پردہ فاش کیا تھا۔بعد ازاں سوشل میڈیا پر ویڈیو پیغام میں اپنی فوج کا بھانڈا پھوڑنے والا بھارتی فوجی لاپتہ ہوگیا۔جس کے بعد بھارتی آرمی چیف جنرل بپن نے اپنے جوانوں کو سوشل میڈیا کا استعمال کرنے سے روک دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ جس کو کوئی شکایت ہے وہ سوشل میڈیا کے بجائے براہ راست بات کریں۔یہی نہیںاس کے بعد بھارتی فوجیوں نے آرمی چیف بپن راوت کی سوشل میڈیا استعمال نہ کرنے کے حکم پر احتجاج کا نیا طریقہ ڈھونڈ لیا، سکھ فوجیوں کے گروپ نے گانے کی صورت میں شکایت کی ویڈیو سوشل میڈیا پرڈال دی۔ابھی حال ہی میں ایک بھارتی فوج کے افسرکی بدسلوکی کا نشانہ بننے والے اہلکارنے خودکشی کرلی تھی، اہلکارنے ویڈیو کے ذریعے سینئرافسرکی بدسلوکی کی شکایت کی تھی۔

 

 

ایمز ٹی وی(نئی دہلی) بھارتی فوج میں افسران کے ناروا رویے کی وجہ سے جوانوں میں بد دلی بہت تیزی سے پھیل رہی ہے،بھارتی جوان تیج بہادر کا پیغام دیگر جوانوں کے لیے بارش کے پہلے قطرے کی طرح ثابت ہوا اس کے بعد یہ سلسلہ اتنا بڑھا کہ ابھی تک وقتاً فوقتاً جوانوں کے پیغامات سامنے آرہے ہیں جن میں وہ بھارتی فوج میں کرپشن ،افسران کے ناروا سلوک اور بھارتی فوج کی جانب سے برے سلوک پر گلے شکوے کرتے رہتے ہیں ۔اب ایک اور ویڈیو نے سوشل میڈ یا پرتہلکہ مچا دیا ہے جس میں بھارتی فوجی کا کہنا ہے کہ جوانوں کو کھانا بھی زندہ رہنے کے لیے دیا جاتا ہے جس میں سب سے سستی سبزی اور سب سے سستا فروٹ ہوتا ہے ۔اس نے بتا یا کہ بھارتی سینا کے کچھ افسران نے اپنے جوانوں کو غلام بنا کر ر کھا ہوا ہے ،جوانوں کو سب کچھ مجبوری میں کرنا پڑتا ہے اور جو منہ کھولتا ہے وہ مارا جاتا ہے ۔اس نے کہا کہ ہمیں دکھ ہوتا ہے کہ دشمنوں کے بجائے ہمیں اندر ہی اندر آپس میں لڑنا پڑتا ہے ۔ بھارتی فوج کے میجر نے واٹس ایپ کے گروپ میں شرمناک ترین ویڈیو شیئر کر دی، پھر اس فوجی افسر کا ممبران نے کیا حشر کیا؟ بھارتی فوج کی ذہنیت پر ہنگامہ برپا ہو گیا واضح رہے کہ اس سلسلے کا آغاز رواں سال ہوا، جب بھارتی فوجی اہلکار تیج بہادریادیو نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو جاری کی، جس میں بھارتی فوجی اہلکاروں کے ساتھ ہونے والے ناروا سلوک کا پردہ فاش کیا تھا۔بعد ازاں سوشل میڈیا پر ویڈیو پیغام میں اپنی فوج کا بھانڈا پھوڑنے والا بھارتی فوجی لاپتہ ہوگیا۔جس کے بعد بھارتی آرمی چیف جنرل بپن نے اپنے جوانوں کو سوشل میڈیا کا استعمال کرنے سے روک دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ جس کو کوئی شکایت ہے وہ سوشل میڈیا کے بجائے براہ راست بات کریں۔یہی نہیںاس کے بعد بھارتی فوجیوں نے آرمی چیف بپن راوت کی سوشل میڈیا استعمال نہ کرنے کے حکم پر احتجاج کا نیا طریقہ ڈھونڈ لیا، سکھ فوجیوں کے گروپ نے گانے کی صورت میں شکایت کی ویڈیو سوشل میڈیا پرڈال دی۔ابھی حال ہی میں ایک بھارتی فوج کے افسرکی بدسلوکی کا نشانہ بننے والے اہلکارنے خودکشی کرلی تھی، اہلکارنے ویڈیو کے ذریعے سینئرافسرکی بدسلوکی کی شکایت کی تھی۔

 

 

 ایمز ٹی وی(لاہور) ضلع کچہری کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے بطور گواہ پیش نہ ہونے پر میاں منشی ہسپتال کے چیف میڈیکل آفیسر،شاہدرہ پولیس کے 3 پولیس افسروں اور دو گواہوں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے ہیں۔ جوڈیشل مجسٹریٹ مجتبیٰ الحسن کے روبرو سرکار بنام شہزاد غضنفر کے روبرو چوری کے مقدمہ کی سماعت شروع ہوئی تو ملزم کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ملزم ہر پیشی پر حاضر ہو رہا ہے لیکن مدعی مقدمہ اور پراسکیوشن کے گواہان بالکل بھی پیش نہیں ہو رہے ، انہوں نے دلائل دیئے کہ ملزم کے خلاف بے بنیاد مقدمہ درج کیا گیا لہٰذا ملزم کو بری کیا جائے، عدالت نے طلبی اور قابل وارنٹ گرفتاری کے باوجود پیش نہ ہونے پر میاں منشی ہسپتال کے چیف میڈیکل آفسیر ڈاکٹر محمود ثقلین ، تھانہ شاہدرہ کے انچارج انویسٹی گیشن ذوالفقار احمد ، سب انسپکٹرز عاشق علی اور عبدالرشید اور مقدمہ کے گواہان اویس طیب اور شہباز اختر کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے ایس ایچ او شاہدرہ کو حکم دیا ہے کہ تمام سرکاری گواہوں کو 12 اپریل کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیاجائے۔

 

 

ایمز ٹی وی(انٹرٹینمنٹ) بالی ووڈ کے ہیرو رنبیر کپور سنجے دت کی زندگی پر بننے والی فلم کے لیے 7 روز جیل میں گزاریں گے۔بالی ووڈ سٹار رنبیر کپور سنجے دت کی زندگی پر بننے والی فلم میں مرکزی کردارادا کررہے ہیں اور فلم کی شوٹنگ کے لیے بھارتی شہر بھوپال پہنچے ہیں جہاں وہ 7 روز جیل میں گزاریں گے۔ فلم میں سنجے دت کے جیل میں قید کے ایام کو بھی فلمانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس کے لیے بھوپال کی پرانی جیل کا انتخاب کیا گیا ہے ، جیل کے مرکزی دروازے پر فلم کا سیٹ لگا کر اسے ممبئی کی ”آرتھر روڈ جیل“ اور پونے کی ”یارواڈا“ جیل میں تبدیل کردیا گیا ہے۔ دوسری جانب رنبیر کپور بھی سنجے دت کے جیل جانے والے ایام کے روپ میں خود کو ڈھال چکے ہیں اور وزن میں اضافے کے ساتھ ساتھ اپنے بال بھی بڑھانے میں مصروف ہیں جب کہ بھوپال میں ہونے والی شوٹنگ میں انوشکا شرما اور پاریش راول بھی حصہ لیں گے۔واضح رہے کہ معروف ہدایتکار راج کمار ہیرانی اپنے قریبی دوست سنجے دت کی زندگی پر فلم بنارہے ہیں۔

 

 

یمز ٹی وی(اسپورٹس) وہ آیا، اس نے دیکھا اور فتح کرلیا، یہ محاورہ تو معلوم نہیں کس کے لیے بنایا گیا تھا مگر بل گولڈ برگ نے ڈبلیو ڈبلیو ای میں واپسی کے بعد اسے درست ثابت کردیا ہے۔ گولڈ برگ ریسل مینیا 20 (2004) کے بارہ سال بعد گزشتہ سال نومبر میں سروائیور سیریز میں واپس آئے تھے اور بروک لیسنر جیسے ریسلر کو ڈیڑھ منٹ سے بھی کم وقت میں شکست دے کر سب کو شاک کردیا تھا۔ اور اب انہوں نے ایسا دوبارہ کیا اور کیون اوئنز کو ڈبلیو ڈبلیو ای ایونٹ فاسٹ لین میں محض 22 سیکنڈ میں شکست دے کر یونیورسل چیمپئن شپ اپنے نام کرلی۔ اس میچ میں بل گولڈ برگ کی شرکت پر لوگوں کے ذہنوں میں بروک لیسنر کی 84 سیکنڈ میں شکست کا تصور تو یاد تھا مگر کسی کو خیال بھی نہیں تھا کہ وہ صرف 22 سیکنڈ کے اندر کیون اوئنز کو شکست دے دیں گے۔ کیون اوئنز گزشتہ سال اگست سے اس چیمپئن شپ کو سنبھالے ہوئے تھے، جبکہ گزشتہ ماہ انہوں نے ڈبلیو ڈبلیو ای میں اپنے بہترین دوست کرس جیریکو پر حملہ بھی کیا تھا۔ فاسٹ لین میں میچ کے آغاز پر کرس جیریکو کا میوزک بجا اور کیون اوئنز کی توجہ اس جانب گئی جس کا فائدہ گولڈ برگ نے اٹھا کر پہلے اسپیئر (کندھے سے زوردار ٹکر) اور پھر جیک ہیمر کا استعمال کرکے چیمپئن شپ چند سیکنڈوں میں اپنے نام کرلی، جس کی ویڈیو آپ نیچے دیکھ سکتے ہیں۔ یعنی انہوں نے یہ میچ اس سے بھی کم وقت میں جیت لیا جتنا آپ کو یہ خبر پڑھنے میں لگ سکتا ہے۔ اس سے پہلے آخری بار انہوں نے چودہ سال پہلے 2003 میں ڈبلیو ڈبلیو ای ٹائٹل اپنے نام کیا تھا اور اب پچاس سال کی عمر میں یہ تو واضح ہے کہ گولڈ برگ لمبے میچوں کا حصہ بننے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔ لہذا اب یہ دیکھنا دلچسپی سے خالی نہیں ہوگا کہ ریسل مینیا 33 میں بروک لیسنر سے ان کا میچ کس طرح ہوگا۔