پیر, 20 مئی 2024





سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کشمیری نوجوان کو شہید کردیا۔

کشمیر میڈیا سروس (کے ایم ایس) کے مطابق ضلع اننت ناگ (اسلام آباد) میں قابض بھارتی فورسز نے سرچ آپریشن کیا جس کے دوران چادر و چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا اور گھر گھر تلاشی لی گئی۔

بھارتی فورسز نے آپریشن کے دوران بلااشتعال فائرنگ کرکے ایک کشمیری نوجوان کو دہشت گرد قرار دے کر شہید کردیا۔ نوجوان کی شناخت عادل رحمان کے نام سے ہوئی۔

دوسری جانب ضلع کلگام میں بم دھماکے میں ایک شخص جاں بحق اور 2 زخمی ہوگئے۔ مقامی لوگ کچرا کنڈی میں کچرا جلارہے تھے کہ اس دوران وہاں موجود بم دھماکے سے پھٹ گیا جس کے نتیجے میں جانی نقصان پیش آیا۔

جاں بحق کشمیری شخص کی شناخت نذیر احمد بٹ کے نام سے ہوئی جبکہ دونوں زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں ان کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔

علاوہ ازیں مقبوضہ وادی میں کٹھ پتلی حکومت کی جانب سے میڈیا کے خلاف کریک ڈاؤن بھی جاری ہے۔ بھارتی پولیس نے وادی کے موقر اخبار روزنامہ آفاق کے ناشر اور مشہور صحافی 62 سالہ غلام قادر جیلانی کو رات گئے ان کے گھر پر چھاپا مار کر گرفتار کرلیا۔

بھارتی پولیس کو جب کوئی بہانہ ہاتھ نہ آیا تو انہیں 1993 کے ایک نام نہاد مقدمے میں حراست میں لیا گیا، جب غلام قادر جیلانی سمیت 9 صحافیوں کے خلاف ایک کشمیری حریت پسند تنظیم کا بیان چھاپنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

کشمیری صحافیوں نے بھارتی پولیس کے اس اقدام کو آزادی صحافت پر حملہ اور میڈیا کا گلا گھونٹنے کی کوشش قرار دیا ہے۔

 

ورلڈکپ کے 34ویں میچ میں آج ناقابل شکست بھارتی ٹیم کا سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر ہونے والی ویسٹ انڈیز سے مقابلہ ہے۔ مانچسٹر میں کھیلے جارہے اس میچ میں بھارتی ٹیم کے کپتان ویرات کوہلی نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ واضح رہے کہ بھارتی ٹیم ایونٹ میں اب تک ناقابل شکست ہے جہاں اس نے 5 میچز میں سے 4 میں کامیابی حاصل کی جبکہ ایک میچ بارش کی نذر ہوگیا۔ آج کے میچ میں فتح کے ساتھ بھارتی ٹیم سیمی فائنل کے لیے اپنی راہ ہموار کر لے گی۔ بھارتی ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی جبکہ ویسٹ انڈیز کی ٹیم میں 2 تبدیلیاں کی گئی ہیں جہاں ایشلے نرس اور ایون لوئس کی جگہ سنیل ایمبرس اور فیبیئن ایلن کو شامل کیا گیا۔ ویسٹ انڈیز کی ورلڈکپ میں کارکردگی بہت مایوس کن رہی ہے جس میں اس نے 6 میچز میں سے صرف ایک کامیابی حاصل کی جبکہ 4 میں اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا جبکہ اس کا ایک میچ بارش کی نذر ہوا۔ یاد رہے کہ ویسٹ انڈیز نے اپنی واحد کامیابی پاکستان کے خلاف حاصل کی تھی جب اس نے گرین شرٹس کو اپنے ایونٹ کے پہلے میچ میں آؤٹ کلاس کردیا تھا۔

نئی دہلی: بھارت نے پاکستان سے مذاکرات کی تردیدکردی،بھارتی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ نئی دہلی پاکستان کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیار نہیں ،پاکستان کے ساتھ مذاکرات کرنے کی آمادگی ظاہر نہیں کی ۔ترجمان بھارتی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم مودی اور وزیر خارجہ نے خطوط میں مذاکرات کا ذکر نہیں ،خطوط میں ہمسایہ ممالک سے اچھے تعلقات کا کہا گیا ہے،مذاکرات کے بارے میں خطوط میں ذکر نہیں کیاگیا۔
 
بھارتی وزیر خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے اس سلسلے میں کئے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’مروجہ سفارتی روایت کے تحت وزیراعظم اور وزیر خارجہ نے پاکستانی ہم منصبوں کی جانب سے موصول ہونے والے تہنیتی پیغامات کا جواب دیا‘۔ان کا کہنا تھا کہ نریندر مودی نے جوابی خط میں لکھا کہ ’دہشت، تشدد اور عداوت سے پاک اعتماد کی فضا قائم کرنا نہایت ضروری ہے‘ اور وزیر خارجہ نے بھی تشدد اور دہشت کے سایے سے محفوظ ماحول کی ضرورت پر زور دیا۔اس پر ان سے سوال کیا گیا کہ کیا ان خطوط میں مذاکرات کے حوالے سے کوئی بات کی تو ترجمان دفتر خارجہ نے تردید کرتے ہوئے کہ ’اس میں ایسی کوئی بات نہیں تھی‘۔
 
واضح رہے کہ قبل ازیں میڈیا پر خبریں گردش کررہی تھیں کہ بھارت نے پاکستان کے ساتھ مذاکرات پر آمادگی ظاہر کردی ہے۔

افغانستان کرکٹ بورڈ نے ٹی ٹوئنٹی لیگ کے لیے بھارت کو اپنا ہوم گراونڈ بنانے کا پلان بنایا تھا اور اس حوالے سے مئی میں میں باضابطہ درخواست بھارتی کرکٹ بورڈ سے کی گئی تھی کہ ٹی ٹوئنٹی لیگ کے میچز لکھنو سمیت دوسرے مقامات پر پر کرانے کی اجازت دی جائے۔ بھارتی کرکٹ بورڈ کے ایک آفیشل نے میڈیا سے بات چیت میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ افغانستان کرکٹ بورڈ اپنے ٹی ٹوئنٹی لیگ بھارت میں کرانے کا خواہش مند ہے، تاہم اس درخواست کو مسترد کردیا گیا ہے، ہم خود آئی پی ایل کے میچز یہاں کراتے ہیں، ایسے میں یہ کیسے ممکن ہے کہ کسی اور بورڈ کو یہاں لیگ کرانے کی اجازت دیں۔

نئی دہلی: بھارت میں انتہا پسند جماعت بی جے پی کے دوبارہ اقتدار میں آتے ہی مسلمانوں پر مظالم کا سلسلہ شروع ہوگیا۔

بھارتی اخبار کے مطابق بھارت میں بی جے پی کے ایک بار پھر اقتدار میں آتے ہی مسلمانوں پرمظالم کا نہ رکنے والا سلسلہ دوبارہ شروع ہوگیا ہے۔ انتہا پسند حکومت کے حلف لینے سے قبل ہی انتہا پسند ہندووں کے حوصلے بلند ہوگئے۔

بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں ایک خاتون سمیت 3 مسلمانوں کو انتہاپسندوں کے ایک گروہ نے گائے کا گوشت رکھنے کے شبے میں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔

دونوں افراد کو باری باری زبردستی پکڑ کر لاٹھیوں سے مارا گیا، مسلمان نوجوانوں کے معافی مانگنے اور گائے کا گوشت رکھنے سے انکار کے باوجود انہیں ظلم و بربریت کا نشانہ بنایا گیا۔ ایک نوجوان تشدد سے بے ہوش ہوگیا جس کے بعد دوسرے شخص سے زبردستی اس کی بیوی کوجوتیاں مروائی گئیں اور جبراًہندو دیوتا کے نام  کے نعرے لگوائے گئے۔

واضح رہے کہ بھارت میں ہندو انتہا پسند جماعتیں مسلمانوں کے خلاف زہراگلنے اور ان پربے جا تشدد کرنے سے باز نہیں آتی ہیں جب کہ انتہا پسند ہندو گروپ مسلمانوں کودیوار سے لگانے کی کوشش کرتے ہوئے ان پر بلا اشتعال حملے کرتے رہتے ہیں۔

نئی دہلی: بھارت کے پارلیمانی انتخابات میں بی جے پی اور اس کی اتحادی جماعت کو فیصلہ کن برتری حاصل ہوگئی ہے جس کے بعد نریندرا مودی کے دوبارہ وزیر اعظم بننے کے امکانات روشن ہوگئے ہیں۔

بھارت میں 542 نشستوں پر مشتمل لوک سبھا (ایوان زیریں ) کے انتخابات کے بعد ووٹوں کی گنتی جاری ہے اور ابتدائی نتائج کے مطابق بی جے پی اور اس کے اتحادیوں کا پلڑا بھاری ہے۔ بی جے پی اور اس کا اتحاد (این ڈی اے) 320 نشستوں پر آگے ہے جب کہ کانگریس اور اس کا یو پی اے 109  نشستوں پر فتح یاب ہورہی ہے۔ اس کے علاوہ 91 نشستوں پر علاقائی جماعتیں آگے ہیں۔

واضح رہے کہ بھارت کے ایوان زیریں (لوک سبھا) کے انتخابات 11 اپریل کو شروع ہوئے اور 7 مرحلوں میں 19 مئی کو مکمل ہوئے۔

اسلام آباد : بھارت کے بالاکوٹ حملے کے بعد پاک فوج کی جوابی کارروائی پر بھارت کے ہوش ٹھکانے آنے لگے، بھارت کی جانب سے پاک فوج سے آرٹلری فائر بند کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
 
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ حالیہ پاک بھارت کشیدگی میں پاک فوج کی فائرنگ سے بھارت کا بھاری نقصان ہوا تھا، جس کا ذکر ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھی اپنی پریس بریفنگ میں کیا تھا۔
 
ذرائع کے مطابق بھارت کی جانب سے پاک فوج سے آرٹلری فائر بند کرنے کی درخواست کی گئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ پاک فوج آرٹلری فائر بند کردے۔
 
واضح رہے کہ28فروری کو پاک فوج کے آرٹلری فائر سے بھارت کے34جوان ہلاک ہوئے تھے، اس کے علاوہ پاکستان نے دو بھارتی جنگی طیارے بھی گرائے تھے، آرٹلری فائر کے نتیجے میں بھارتی فوج کو اپنی تمام گن پوزیشن بھی تبدیل کرنا پڑی تھی۔

اسلام آباد: پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے بھارت کو خبردار کیا ہے کہ  یہ 1971 نہیں، نہ وہ فوج ہے اور نہ وہ حالات ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ 27 فروری کو گزرے 2 ماہ ہوگئے لیکن بھارت ان گنت جھوٹ بولے جارہا ہے، ہم ان کا جواب دے سکتے ہیں لیکن ہم ذمہ داری کا مظاہرہ کررہے ہیں، پاک فضائیہ نے بھارت کے 2 طیارے گرائے جس کا ملبہ پوری دنیا نے دیکھا، بھارتی فضائیہ نے اپنا ہی ہیلی کاپٹر مارگرایا اور بلیک باکس چھپالیا، حالات بہتر ہونے کا انتظار کر رہے ہیں بھارتی طیارے گرانے والے پاک فضائیہ کے پائلٹس کو اعزاز سے نوازیں گے۔

میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ مدارس کو مرکزی دھارے میں لانے اور وزارت تعلیم کے ماتحت کرنے کا فیصلہ کیا ہے، پاکستان میں 30 ہزار سے زائد مدارس ہیں جن میں 25 لاکھ بچے زیر تعلیم ہیں، 1947 میں مدارس کی تعداد 247 تھی جو 1980ء میں 2861 ہوگئی اور آج 30 ہزار سے زیادہ ہے، پاکستان میں مدارس کھولے گئے اور جہاد کی ترویج کی گئی، اس وقت تو کسی نہ اعتراض نہیں کیا، آرمی چیف کی ہدایات ہے کہ اپنا فقہ چھوڑو نہیں اور دوسروں کو چھیڑو نہیں ۔ مدارس کے نصاب میں تبدیلی نہیں ہوگی لیکن نصاب میں منافرت پھیلانے والا مواد نہیں ہوگا، 70 فیصد ایسے ہیں ماہانہ فی طلبا 1000 روپے ہیں، 5 فیصد ایسے ہیں جو فی طلبا 15 سے 18 ہزار روپے خرچ آتے ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ عسکریت پسندی کی طرف لے جانے والے مدارس کی تعداد 100 سے بھی کم ہے، بیشتر مدارس پرامن ہیں، مدرسے کے ایک طالبعلم نے آرمی میں کمیشن بھی حاصل کیا ہے، لیکن ان مدارس کے بچوں کے پاس ملازمت کے کیا مواقع ہوتے ہیں، اسلام کی تعلیم جیسی ہے چلتی رہے گی لیکن نفرت پر مبنی مواد نہیں ہوگی، دوسرے فرقے کے احترام پر زور دیا جائے گا، نصاب میں درس نظامی کے ساتھ ساتھ عصر حاضر کے مضامین بھی ہوں گے، ہر مدرسے میں چار سے 6 مضامین کے اساتذہ درکار ہوں گے، اس سے متعلق بل تیار ہورہا ہے، پھر نصاب پر نظرثانی ہوگی، دہشت گردی کے مقابلے سے فارغ ہورہے ہیں، اب انتہاپسندی کا خاتمہ کرنا ہے۔

ترجمان پاک فوج نے کہا کہ نائن الیون کے بعد منظر نامہ تبدیل ہوا جس کے نتیجے میں جغرافیائی معیشت شروع ہوئی، کالعدم تنظیموں کو مرکزی دھارے میں لانے کے لیے بہت سارے وسائل درکار ہوتے ہیں، 1979 کے بعد افغانستان میں جہاد کا ماحول بنا، اس کے پاکستان پر بھی اثرات مرتب ہوئے اور جہاد کی فضا قائم ہوئی، پہلے بھی کس نے منع کیا تھا کہ کالعدم تنظیموں کو دوبارہ مرکزی دھارے میں نہ لایا جائے، کیا پرانے فیصلوں پر ہی عمل کرتے رہیں یا غلطی کی اصلاح کرلیں، طاقت کے استعمال کا اختیار صرف ریاست کا حق ہے، افواج پاکستان نے طے کرلیا ہے کہ معاشرے کو انتہا پسندی اور عسکریت پسندی سے پاک کرنا ہے۔

میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ بھارت کے رویئے میں ہم نے تبدیلی ڈال دی ہے، پاکستان کے اچھے رویے دیکھتے ہوئے بھارت نے کچھ کچھ اچھا رویہ دکھایا ہے، جب بات ملکی دفاع اور سلامتی کی ہو تو پاکستان ہر قسم کی صلاحیت استعمال کرے گا، ہمارا حوصلہ نہ آزمائیں، وقت آیا تو پاک فوج عوام کی مدد سے بھرپور دفاع کرے گی اور تاریخ دہرائے گی، یہ 1971 نہیں، نہ وہ فوج ہے اور نہ وہ حالات ہیں، اگر موجودہ پاکستانی میڈیا 1971 میں ہوتا تو بھارت کی سازشیں بے نقاب کرتا اور آج مشرقی پاکستان علیحدہ نہ ہوتا، بھارت کے لیے یہی پیغام ہے کہ جو گرجتے ہیں وہ برستے نہیں، بھارت کچھ کرنا چاہتا ہے تو پہلے نوشہرہ اسٹرائیک اور بھارتی جہازوں کے گرنے کا حساب ذہن میں رکھے۔

تہران : امریکہ کی جانب سے ایرانی تیل کے خریداروں پر پابندیوں کے اعلان کے بعد ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا ہے کہ ایران کو جتنی ضرورت ہوگی وہ اتنا تیل برآمد کرے گا۔
 
آیت اللہ سیّد علی الحسینی خامنہ ای کا کہنا ہے کہ امریکہ کو ایرانی تیل کی خریداری پر پابندیاں لگانے کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ہمیں جتنی ضرورت ہوگی اور جتنا چاہیں گے اتنا تیل برآمد کر سکتے ہیں۔
 
اس سے قبل ٹرمپ انتظامیہ نے کہا تھا کہ اب وہ ایسے کسی بھی ملک کو پابندیاں عائد کرنے سے استثنا نہیں دیں گے جو ایران سے تیل کی خریداری جاری رکھے گا۔
 
غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اس وقت چین، انڈیا، جاپان، جنوبی کوریا اور ترکی ان ممالک میں شامل ہیں جو ایرانی تیل خریدتے ہیں۔
 
امریکہ نے یہ الزام لگایا کہ ایران تیل کی آمدن کا بڑا حصہ مشرق وسطی اور خطے میں عدم استحکام پھیلانے کے لیے خرچ کرتا ہے، امریکہ نے گذشتہ برس نومبر میں ایران پر پابندیاں عائد کرنے کے بعد ایرانی تیل خریدنے والے ممالک کو آٹھ بار استثنیٰ دیا تھا اور اب دو مئی کو یہ ختم کیا جا رہا ہے۔
 
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ان پابندیوں کی وجہ سے ایران کی سالانہ 50 ارب ڈالر کی آمدن ختم ہو جائے گی۔
 
ماہرین کے مطابق ایران پر امریکی پابندیوں کے بعد عالمی مارکیٹ میں روزانہ 12 لاکھ بیرل تیل کی کمی ہوجائے گی تاہم اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ کتنے ممالک امریکی اعلان کے باوجود ایران سے تیل کی خریداری جاری رکھتے ہیں
 
 
تہران: امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ ایرانی تیل درآمد کرنے والے تمام ممالک نے مختصر عرصے کے بعد اپنی اس درآمدات کا سلسلہ ختم نہ کیا تو امریکا ان پر پابندیاں عائد کردے گا۔
 
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ گذشتہ برس مئی میں ایران اور چھ بڑی طاقتوں کے درمیان 2015 میں طے پائے گئے جوہری معاہدے سے یک طرفہ طور پر علیحدہ ہو گئے تھے۔
 
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق نومبر میں امریاکا نے ایرانی تیل کی برآمدات پر دوبارہ پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کر دیا تھا، واشنگٹن کی جانب سے تہران پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ وہ اپنے جوہری پروگرام کے دائرے کو کم کرے اور مشرق وسطی میں شدت پسندوں کے لیے اپنی سپورٹ کا سلسلہ بند کرے۔
 
پابندیوں سے ہٹ کر امریکا نے ایران نے تیل کی خریداری کم کرنے والے آٹھ ممالک کو استثناء دیا تھا کہ وہ مزید چھ ماہ تک پابندیوں کا سامنا کیے بغیر خریداری جاری رکھ سکتے ہیں۔
 
یہ آٹھ ممالک چین، بھارت، جاپان، جنوبی کوریا، تائیوان، ترکی، اطالیہ اور یونان ہیں۔ امریکی اخبار کے لکھاری جوش روجن نے امریکی وزارت خارجہ کے دو ذمے داران کے حوالے سے بتایا کہ وزیر خارجہ مائیک پومپیو یہ اعلان کریں گے کہ مورخہ دو مئی سے وزارت خارجہ کسی بھی ایسے ملک کو پابندیوں سے مستثنی نہیں کرے گا جو اس وقت ایرانی خام تیل یا اس کی پٹرولیم مصنوعات درآمد کررہا ہے۔
 
 
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس حوالے سے تبصرہ کرنے سے منع کر دیا۔ اسی طرح توانائی کے وسائل کے لیے امریکی وزیر خارجہ کے معاون فرینک وینن نے بدھ کے روز یہ بات دہرائی تھی کہ امریکی انتظامیہ کا ہدف یہ ہے کہ جلد از جلد ایران کی تمام برآمدات روک دی جائیں۔
Page 4 of 52