ھفتہ, 18 مئی 2024

ایمز ٹی وی(شوبز ڈیسک)  سینئر اداکارہ اور ہدایتکارہ سنگیتا جلد کراچی میں اپنی نئی فلم ’’ہمیشہ مس یو‘‘ کا آغاز کریں گی اس سلسلے میں وہ ان دنوں تیاریوں میں مصروف ہیں فلم کی کہانی مکمل کی جاچکی ہے جب کہ میوزک بھی جلد مکمل کرلیا جائے گا۔جس کے بعد فلم میں کام کرنے والوں فنکاروں کے ناموں کا اعلان کردیا جائے ،سنگیتا اپنی اس نئی فلم میں بہت سے نئے فنکاروں کو متعارف کرانے کا ارادہ رکھتی ہیں کراچی کی فلم انڈسٹری کے حوالے سے ان کا کہنا ہے ان دنوں شہر میں بہت سی فلمیں زیر تکمیل ہیں اور تیزی سے فلموں میں سرمایہ کاری ہورہی ہے۔

اب سنیما مالکان کو چاہیے کہ وہ  پاکستانی فلموں کو زیادہ سے زیادہ پرموٹ کریں اور بھارتی فلموں کے بجائے انھیں نمائش کا موقع دیں، کراچی میں اب بھی زیادہ تر سنیما مالکان بھارتی فلموں کی نمائش کو اہمیت دے رہے ہیں، اگر سنیما مالکان نے پاکستان کی فلم انڈسٹری کے ساتھ اچھا رویہ نہیں رکھا تو یہ  افسوناک بات ہوگی۔

 

بھارتی اداکار انوپم کھیر کو پاکستانی ویزہ نہ مل سکا

ایمز ٹی وی(شوبز ڈیسک)بھارتی اداکار انوپم کھیر کو سیکیورٹی وجوہات کی وجہ سے پاکستان کا ویزہ نہ ملا۔ذرائع کے مطابق بھارتی اداکار کو ایک این جی اوز نے اپنے پروگراموں میں شرکت کیلئے لاہور آنے کی دعوت دی جس پر انوپم کھیر نے پاکستان آنے پر رخا مندی بھی ظاہر کر دی لیکن پاکستانی سفارتخانے نے سیکیورٹی وجوہ کی بنا پر ویزہ دینے سے انکار کر دیا ہے۔

ایمز ٹی وی(اسپورٹس ڈیسک) ویسٹ انڈیز نے انگلینڈ کیخلاف ٹیسٹ میں فتح کی6 سالہ پیاس بجھالی، ٹیم نے جارج ٹائون ٹیسٹ5 وکٹ سے جیت کر سیریزبھی برابر کردی۔

اس سے قبل آخری فتح 2009 کی ہوم سیریز میں کنگسٹن کے مقام پر حاصل ہوئی تھی،2000 سے باہمی طور پر منعقدہ30 ٹیسٹ میں یہ ویسٹ انڈیز کی محض تیسری کامیابی شمار ہوئی،انگلینڈ نے18میں فتح پائی ہے۔ میزبان سائیڈ نے پانچویں مرتبہ آخری ٹیسٹ جیت کر سیریز برابر کی، اس نوعیت کا اس سے قبل آخری موقع سری لنکا سے ہوم سیریز میں پیش آیا تھا، جب کیریبیئن سائیڈ نے دوسرا اور آخری ٹیسٹ اپنے نام کرتے ہوئے سیریز برابر کی تھی۔

2003 میں بھی ویسٹ انڈیز نے پہلی اننگز میں 200 سے کم رنز بنانے کے باوجود کامیابی سمیٹی تھی، مجموعی طور پریہ ویسٹ انڈین ٹیم کے لیے 13واں موقع ہے جب اس نے200 سے کم رنز بنانے کے باوجود کامیابی پائی۔جارج ٹائون میں ٹیسٹ کے دوسرے دن مجموعی طور پر 18وکٹیں گریں، یہ کیریبیئن جزائر میں سب سے بڑی تعداد ہے، باہمی مقابلوں میں ایک دن میں 21وکٹیں گرنے کا واقعہ 2000 کے لارڈز ٹیسٹ میں دوسرے دن پیش آیا تھا۔

انگلش اوپنر جوناتھن ٹروٹ سیریز میں تین مرتبہ صفر کی خفت سے دوچار ہوئے، وہ اس منفی ریکارڈ میں شامل ہونے والے چوتھے انگلش پلیئر بنے، ان سے قبل 1998 کی ایشز سیریز میں مائیک ایتھرٹن تین مرتبہ کھاتے کھولے بغیر میدان بدر ہوئے تھے، پیرسی ہومز اور ڈینس ایمس بھی سیریز میں تین ، تین مرتبہ صفر پر وکٹ گنوا چکے ہیں، مجموعی طورپر انگلش بیٹسمینوں کو 11 مرتبہ اس خفت سے دوچار ہونا پڑا، یہ کسی بھی سیریز میں ٹیم کی بدترین پرفارمنس ہے، اس سے قبل نیوزی لینڈ سے 2001-02 سیریز میں10صفر کا ریکارڈ تھا۔

ایمز ٹی وی(اسپورٹس ڈیسک) نئی باغی لیگ پاکستانی کرکٹ میں ہلچل نہ مچا سکی، پی سی بی بھی اسے خطرہ سمجھنے کو تیار نہیں، اسے یقین ہے کہ اگر ایونٹ ہوا تو بھی بڑے نام اس سے دور ہی رہیں گے۔

تفصیلات کے مطابق ماضی میں جب آئی سی ایل ہوئی تو انضمام الحق اور محمد یوسف سمیت پاکستان کرکٹ کے کئی کھلاڑی اس کا حصہ بن گئے، گوکہ زیادہ تر تعداد ریٹائرڈ پلیئرز کی تھی، مگر عبدالرزاق جیسے بورڈ سے ناراض اسٹارز نے بھی باغی لیگ سے معاہدے کیے، اس لیگ کیلیے کھلاڑیوں کی بھرتی کا کام سابق پاکستانی کپتان معین خان نے کیا تھا، لاہور بادشاہ کے نام سے شریک ٹیم پر بعض منفی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے بھی الزامات عائد ہوئے، ایونٹ جب مالی نقصان کے سبب ختم ہوا تو دنیا بھر کے کرکٹرز کی طرح پاکستانیوں کی رقم بھی پھنس گئی۔

کئی پلیئرز اب تک واجبات کے منتظر ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ جب اسی بھارتی کاروباری گروپ کی طرف سے دوبارہ لیگ کرانے کا اعلان ہوا تو پی سی بی اسے خطرہ نہیں سمجھ رہا، ذرائع نے بتایا کہ تاحال بورڈ نے کسی اجلاس میں اس حوالے سے کوئی تبادلہ خیال تک نہیں کیا، البتہ بعض آفیشلز غیررسمی بات چیت کے دوران اس بات پر متفق نظر آئے کہ بڑے پاکستانی کرکٹرز کے لیگ سے معاہدے کا امکان خاصا کم ہے۔

ابھی پہلے بھارت جانے والے بھی اپنے معاوضوں کو رو رہے ہیں لہذا دوبارہ کوئی ایسی غلطی نہیں کرے گا، آئی سی ایل کے وہ متاثرہ کرکٹرز جنھوں نے ممبئی کی عدالت میں مقدمہ کیا انھیں واجبات مل گئے مگر پاکستانی پلیئرزنے مشورہ ملنے پر بھی یہ قدم نہ اٹھایا۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ آئی سی سی نے ابتدا میں حالیہ منصوبے پر تشویش ظاہر کی تھی، اسے لگا کہ کہیں کیری پیکر والا معاملہ پھر سے سامنے نہ آ جائے۔

مگر منتظمین نے حکام کو یقین دلایا کہ وہ ان ممالک میں جانا چاہتے ہیں جہاں کونسل کی رسائی نہیں ہے، ممکنہ طور پر ان کا ہدف امریکا جیسے ملک ہونگے، البتہ اس وضاحت کے باوجود آئی سی سی نے اپنے طور پر تحقیقات جاری رکھی ہوئی ہیں۔

ایمز ٹی وی(اسپورٹس ڈیسک)سعید اجمل نے خراب فارم کے سامنے ہتھیار ڈالنے سے انکار کر دیا، قوم کی توقعات پر پورا نہ اترنے پر انھوں نے مایوسی کا اظہار کیا ہے، آف اسپنر کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش آنے سے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ ردھم میں آنے کیلیے وقت درکار ہوگا، سب کچھ راتوں رات نہیں ہوسکتا، صرف شاندار ماضی کی بنیاد پر نہیں بھرپور اعتماد کے ساتھ کھیلنا چاہتا ہوں۔

تفصیلات کے مطابق ایکشن میں اصلاح کے بعد ماضی جیسی کارکردگی نہ دوہرانے والے سعید نے ایک انٹرویو میں کہاکہ پابندی عائد کیے جانے کے بعد8ماہ کیریئر کا مشکل ترین دور تھے، مجھے اندازہ تھا کہ اگلا سفر بھی آسان نہیں ہوگا، بنگلہ دیش آنے سے قبل ہی کہہ دیا تھا کہ ردھم میں آنے کیلیے وقت درکار ہوگا، قوم کی توقعات پر پورا نہ اترنے پر مایوس ہوں،میں نے کوچ اور کپتان سے بات کی ان کے ذہن میں میرے لیے ایک پلان ہے،اعتماد بحال کرنے کیلیے وقت کی ضرورت ہوگی یہ راتوں رات نہیں ہوسکتا، انھوں نے کہا کہ صرف شاندار ماضی کی بنیاد پر کیریئر جاری نہیں رکھنا چاہتا، بھرپور کارکردگی کیساتھ میدان میں جگہ برقرار رکھنے کی خواہش ہے۔

اس وقت حالات سازگار نظر نہیں آتے لیکن آنے والے دنوں میں میرے کھیل میں نمایاں بہتری نظر آئیگی، سعید اجمل نے کہا کہ میں نے اپنا ایکشن زیادہ تبدیل نہیں کیا تاہم اس سے ’’دوسرا‘‘ موثر ثابت نہیں ہورہی، یوں مجموعی کارکردگی متاثر ہوگئی، بہتری کیلیے بھرپور کوشش کررہا ہوں، نئے زاویے سے گیندوں پر کام بھی کیا پُر امید ہوں کہ کچھ عرصے بعد سب کو ایک بار پھر پرانا سعید اجمل نظر آئیگا۔

انھوں نے کہا کہ یاسر شاہ اور ذوالفقار بابر نے یو اے ای میں میرا خلا بخوبی پُر کیا،کھیلنے کا موقع ملنا ان کا حق تھا تاہم کھلنا ٹیسٹ میں بے جان پچ پر شاید ہی کسی اسپنر کی کوئی گیند ٹرن ہوئی ہو، بنگلہ دیش نے کھیل کے تینوں شعبوں میں جس فارم کا مظاہرہ کیا اسے پیش نظر رکھتے ہوئے کوئی بھی ٹیم ہوتی اسے مشکل پیش آتی۔

ایمز ٹی وی(اسپورٹس ڈیسک) زمبابوے کی قذافی اسٹیڈیم میں میزبانی کے دوران سیکیورٹی امور کا جائزہ لینے کے لیے خصوصی کنٹرول روم بنایا جائے گا، آئی سی سی کے مبصرین کی آمد بھی متوقع ہے۔

تفصیلات کے مطابق زمبابوے کیخلاف سیریز سے پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کے دروازے کھلنے جا رہے ہیں، زیڈ سی کا سیکیورٹی وفد انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے بدھ کو لاہور پہنچے گا،اس حوالے سے ایک اجلاس پیر کو نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں ہوا جس میں پنجاب حکومت کے اعلیٰ عہدیداروں، قانوں نافذ کرنے والے اداروں کے نمائندوں اور پی سی بی کے سیکیورٹی حکام نے شرکت کی۔

اس موقع پر اسٹیڈیم و اطراف میں موجود کیمروں، ممکنہ وسائل  اور دیگر انتظامات پر غور کیا گیا، ذرائع کے مطابق پلان کو حتمی شکل دی جا چکی، مہمان وفدکی آمد پر بریفنگ دینے کے لیے فائل ورک بھی مکمل ہے۔

سیکیورٹی کو مانیٹر کرنے کے لیے ایک کنٹرول روم بنایا جائے گا جس میں خصوصی تربیت یافتہ عملہ آنے جانے والوں کی ایک ایک حرکت پر نظر رکھے گا، سیریز کے دوران انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے مبصرین کی آمد بھی متوقع ہے۔

چیئرمین پی سی بی شہریار خان بدھ کو بنگلہ دیش پہنچنے کے بعد نہ صرف ٹیم مینجمنٹ اور کھلاڑیوں سے ملاقات کریں گے بلکہ میزبان بورڈ حکام کو زمبابوے سے سیریز کے میچز دیکھنے کی دعوت بھی دی جائے گی، اس کا مقصد بی سی بی کا پاکستان میں سیکیورٹی انتظامات کے حوالے سے اعتماد بحال کرنا ہے، یاد رہے کہ ماضی میں بنگلہ دیش نے کئی بار وعدوں کے باوجود خدشات کا اظہار کرتے ہوئے اپنی ٹیم بھجوانے سے انکار کردیا تھا جس پر پاکستان نے ناراضگی کا اظہار کیا۔

ایمز ٹی وی(بزنس ڈیسک)وفاقی وزیر تجارت انجنیئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ تیسرا سٹرٹیجک ٹریڈ پالیسی فریم ورک 2015-18آئندہ چند ماہ میں پیش کر دیا جائیگا۔

ملک میں امن وامان اور توانائی کی بہتر ہوتی صورتحال کے ساتھ ساتھ ملک میں سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھ رہا ہے،متعدد عالمی اداروں نے پاکستان کے معاشی اعشاریوں کو مثبت قرار دیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز یہاں وزارت تجارت کی ایڈوائزری کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس میں وزارت ٹیکسٹائل، صنعت و پیداوار، فوڈ سیکیورٹی، پانی وبجلی، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی،انفارمیشن ٹیکنالوجی، بورڈ آف انویسٹمنٹ، سمیڈا، اسٹیٹ بینک آف پاکستان، صوبائی حکومتوں، فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری، ضلعی چیمبرز، برآمدی ایسوسی ایشنز اور ریسرچ اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اجلا س میں بتایا گیا کہ نئی تجارتی پالیسی کیلیے تمام اسٹیک ہولڈرز سے تجاویز مانگی گئی تھیں جس کے نتیجے میں وزارت تجارت کو 800سے زائد تجاویز موصول ہوئیں، جنھیں مکمل جانچ پڑتال کے بعد آئندہ تجارتی پالیسی کا حصہ بنایا جائے گا۔

اجلاس میں موجود حاضرین نے پاکستانی تجارت میں اضافے کیلیے کہا کہ پاکستانی برآمدات کی موثر مارکیٹنگ اور برانڈنگ کیلیے پاکستان کے ٹریڈ افسران مثبت کردار ادا کریں۔ انھوں نے کہا کہ عالمی سرٹیفکیشن کے حصول کیلیے وزارت تجارت برآمدکنندگان کی مدد کرے تاکہ چھوٹے ایکسپورٹرز یورپ اور امریکا کی منافع بخش منڈیوں تک اپنا مال بھجوا سکیں۔ انھوں نے حکومت سے درخواست کی کہ بزنس مین کیلیے ویزے کے حصول میں آسانی پیدا کرنے کیلیے دوسری حکومتوں سے مذاکرات کیے جائیں۔ حاضرین نے متعدد سیکٹروں میں ڈیوٹی اور ٹیکسوں میں کمی کیلیے بھی اپنی تجاویز پیش کیں۔ سیکریٹری کامرس شہزاد ارباب نے اپنے اختتامی خطاب میں کہا کہ وزار ت تجارت ٹیرف اسٹرکچر کو حقیقت پسندانہ اور شفاف بنانے کیلیے اقدامات کر رہی ہے۔

اس سلسلے میں وزیر خزانہ کی سربراہی میں ایک کمیٹی بھی کام کر رہی ہے جس میں مختلف وزارتوں اور تجارتی ایسوسی ایشنز کے نمائندے شامل ہیں۔انھوں نے کہا کہ تجارتی پالیسی کی کامیابی اور اس کے موثر نفاذ کیلیے جامع پلان ترتیب دیا گیا ہے جس کا اعلان بھی تجارتی پالیسی کے ساتھ ہی کر دیا جائے گا۔ ایڈوائزری کونسل کی میٹنگ بھی ہر سال منعقد کی جائے گی جس میں تجارتی پالیسی پر عملدرآمد کا جائزہ لیا جائے گا اور ان کے حل کیلیے تجاویز طلب کی جائیں گی۔

ایمز ٹی وی(شوبز ڈیسک) بالی ووڈ اداکار عرفان خان نے کہا ہے کہ بھارت سے آسکر کے لیے روانہ کی جانے والی فلموں کا انتخاب محض شہرت حاصل کرنے کا ڈھکوسلا ہے۔

یہ بات انھوں نے ایک انٹرویو کے دوران کہی ۔ عرفان خان کا کہنا تھا کہ بھارت میں آسکر تک پہنچنے کے لیے سنجیدہ کوشش نہیں کی جاتی۔ ہمارے یہاں سب بناوٹی ہوتا ہے۔ پانچ دس لوگ مل کر ایک فلم منتخب لیتے ہیں اور اکثر وہ فلمیں غلط پسند ثابت ہوتی ہیں اور میرے مطابق بھارت میں آسکر فلم کے انتخاب کا کوئی درست نظام نہیں ہے۔ یہ ایسے لوگوں کے لیے شہرت حاصل کرنے کا محض ڈھکوسلا ہے جن کے پاس حقوق، رابطے اور جان پہچان ہیں۔