اتوار, 12 مئی 2024

ایمزٹی وی (کراچی﴾ وزیر اطلاعات و بلدیات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ کراچی کے شہریوں کو مزید میگا پروجیکٹ دئیے جارہے ہیں، جلد ہی کراچی کی تمام اسٹریٹ لائٹس کے ذریعے وائی فائی سسٹم بھی متعارف کرایا جائے گا۔

 

کراچی کے علاقے لانڈھی میں اسپورٹس کمپلیکس کے افتتاح کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےشرجیل میمن کا کہنا تھا کہ شہر میں کھیلوں کی بہتر سہولیات کی فراہمی سے نوجوانوں میں منفی رجحان کو کم کیا جاسکتا ہے۔ شہر کی خوبصورتی کو مزید بہتر بنانے اور یہاں پر امن و امان کی صورتحال کو مزید فعال بنانے کی غرض سے شہر بھر کی اسٹریٹ لائٹس کو ایل ای ڈی لائٹس پر تبدیل کرنے اور ان میں سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب کا منصوبہ بھی شروع کیا ہے.جبکہ اسٹریٹ لائٹس کے ذریعے مفت وائی فائی نظام کو بھی متعارف کرانے کے لئے ماہرین سے مشاورت کی جائے گی۔

 

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ شہر کے صنعت کاروں اور تاجر برادری جلد ہی کے ایم سی کی 10 اسکولز اور 6 اسپتال اور ڈسپنسریاں گود دینے جارہے ہیں جبکہ شہر کی کئی سڑکوں اور چوراہوں کو بھی گود لینے کا انہوں نے ارادہ ظاہر کیا ہے۔

ایمزٹی وی (ایجوکیشن) برطانوی مصنف جان رونلڈ ٹولکین کے 1937 میں تحریر کردہ مشہور ناول ’دی ہوبٹ‘ کا پہلا شمارہ لندن میں ایک لاکھ 37 ہزار پاؤنڈ میں نیلام ہوا ہے۔ اس کتاب پر مصنف کے ہاتھ کی تحریر کردہ چند سطریں بھی موجود ہیں۔

 

یہ ناول مشہور نیلام گھر سودیبیز میں بچوں کی کتب اور متعلقہ فن پاروں کی نیلامی کے دوران ریکارڈ قیمت پر خریدا گیا۔ نیلام گھر نے خریدار کا نام ظاہر نہیں کیا ہے تاہم اس کا یہ ضرور کہنا ہے کہ یہ اندازے سے تقریباً دوگنی قیمت پر فروخت ہوا۔ سودیبیز کے اندازوں کے مطابق یہ ناول 70 ہزار پاؤنڈ میں نیلام ہو سکتا تھا۔ اس فروخت سے ’ہوبٹ‘ کے فرسٹ ایڈیشن کی زیادہ سے زیادہ قیمت پر فروخت کا نیا ریکارڈ قائم ہوا ہے۔

 

اس سے قبل 2008 میں اس کی ایک کاپی 60 ہزار پاؤنڈ میں فروخت کی گئی تھی۔ جے آر آر ٹولکین نے یہ کتاب لیڈز یونیورسٹی میں اپنی ایک طالبہ کیتھرین کلبرائیڈ کو دی تھی۔ٹولکین نے اس کتاب پر جو سطور تحریر کی تھی وہ انھی کی ایک اور کتاب ’دی لوسٹ روڈ‘ سے ہے۔

 

’ہوبٹ‘ میں مصنف نے بلبو بیگنز کا کردار اور ’ون رنگ‘ کو متعارف کروایا تھا جو بعد میں انھی کے ناولوں کے سلسلے ’لارڈز آف دی رنگز‘ میں سامنے آئے تھے۔

ایمزٹی وی (ایجوکیشن) نامور پاکستانی نژاد برطانوی سکالر سبینا خان نے پاکستان قومی زبان تحریک کے ساتھ خصوصی نشست میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی ترقی کا خواب بھی اردو کے بغیرابھی تک ادھورا ہے۔ 

 

اجلاس سے قومی زبان تحریک کے رہنما عزیز ظفر آزاد، پروفیسر محمد سلیم ہاشمی، پروفیسر زاہد رند، فاطمہ قمر اور ڈاکٹر محمد عرفان سلیمی نے بھی خطاب کیا۔ محمد مظفر علی، محمد فیض، طاہر سہیل، کرنل عبد الرزاق بگٹی، افتخار احمد رانا عبدالوہاب پاکستان سوشل ٹیلی ویژن کے مینیجنگ ڈائریکٹر سعید حسن نے بھی شرکت کی ۔

ایمز ٹی وی (ایجوکیشن) ہیپا ٹائٹس کا مرض بہت تیزی کے ساتھ پھیل رہا ہے جس کی روک تھام کےلئے محکمہ صحت سمیت تمام متعلقہ محکموں کو مربوط کوششیں کرنا ہوں گی۔ ہیپا ٹائٹس سے بچاؤاور عوامی شعور اجاگر کرنے کے لئے بھر پورتشہیری مہم چلانے کے ساتھ تعلیمی نصاب میں مضمون بھی شامل کرایا جائےگا۔ 

 

یہ بات مشیر صحت پنجاب خواجہ سلمان رفیق نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی- اجلاس میں پروفیسر غیاث النبی طیب اور دیگرنمائندوں نے شرکت کی - پروفیسرغیاث النبی طیب نے ملک میں ہیپاٹائٹس کی صورتحال اور پنجاب میں اس بیماری کی روک تھام اور مریضوں کے علاج کے بارے بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا اس وقت پنجاب میں ہیپا ٹائٹس بی اور سی کے 70 لاکھ کیسز موجود ہیں۔انہوں نے کہا ڈینگی کی طرح ہیپا ٹائٹس کے بارے ایک مضمون سکولوں کے تعلیمی نصاب میں شامل کرایا جائے گا۔

ایمزٹی وی (فارن ڈیسک) پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج ماحولیات کا عالمی دن منایا جارہا ہے، جس کا مقصد عوام میں ماحول کی بہتری اور آلودگی کے خاتمہ سے متعلق شعور و آگاہی پیدا کرنا ہے۔ 

 

اقوام متحدہ زیر اہتمام 1974سے ہر سال یہ دن ماحولیاتی مسائل پر قابو پانے کے عزم کے ساتھ منایا جاتا ہے اور دنیا کے بیشتر ممالک میں ماحولیات کے عالمی دن کی مناسبت سے واک، ریلیاں، سیمنارز اور دیگر تقاریب کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ ماہرین کے مطابق گرین ہائوسز گیسوں کے اخراج کی وجہ سے درجہ حرارت میں بتدریج اضافے اور موسمیاتی تبدیلیوں سے زراعت کا نظام بری طرح متاثر ہوا ہے، جس سے خوراک کی طلب پوری نہ ہونے اور بڑھتی ہوئی مہنگائی سے بالخصوص غریب ممالک کے عوام کی مشکلات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ 

 

ماہرین کے مطابق پوری دنیا کو اس وقت ماحولیاتی آلودگی کا سامنا ہے اورعالمی حدت میں روز بروز خطرناک تک ضافہ ہوتا جارہا ہے، جس سے لوگوں میں مہلک وبائی امراض پیدا ہورہے ہیں۔ اس مسئلہ پر قابو پانے کے لیے ماحولیاتی تنظیمیں برسر پیکار ہیں، جبکہ سائنسدان بھی اپنا کردار بھرپور طریقے سے ادا کررہے ہیں۔

ایمزٹی وی (ایجوکیشن) ہیومن رائٹس واچ نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون سے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل کو” لسٹ آف شیم“ میں شامل کیا جائے، انسانی حقوق کی تنظیم نے مطالبہ غزہ پر اسرائیلی حملوں میں 539 بچوں کی شہادت پر کیا ، ہیومن رائٹس واچ نے کہا کہ اقوام متحدہ لسٹ آف شیم بنا کر جنگوں میں بچوں کے تحفظ کو مضبوط بنا سکتی ہے۔ 

 

انسانی حقوق کی عالمی تنظیم نے سکولوں پر حملے اور بچوں بطور فوجی بھرتی کرنے پر پاکستان ، بھارت، تھائی لینڈ کے مسلح گروپوں کو لسٹ میں شامل کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔انسانی حقوق کی عالمی تنظیم کے مطابق 2013ءمیں دہشت گرد گروپوں نے سکولوں، اساتذہ اور طلباءپر 78 حملے کئے۔ دسمبر 2014ءمیں پشاور سکول کو نشانہ بنایا گیا۔ اقوام متحدہ کی سالانہ لسٹ آف شیم اگلے ہفتے جاری کی جائے گی۔