اتوار, 19 مئی 2024

 

ایمز ٹی وی (آزاد کشمیر)صدر آزاد جموں و کشمیر سردار مسعود خان نے مولانا سعید یوسف کی قیادت میں ملاقات کرنے والے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کی قیادت میں حکومتی ٹیم نے آزاد کشمیر کے تمام پسماندہ علاقوں کی ترقی ، شاہرات کی بہتر ی ، پختگی ، صحت کی سہولیات اور عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لئے منصوبہ بندی کر لی ہے ۔ ملاقات کے دوران آزاد کشمیر کے مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔

 

 

ایمز ٹی وی (انٹرٹینمنٹ)ہالی ووڈ کی سائنس فکشن اور ایکشن تھرل پر مبنی بلاک بسٹر فلم سیریز’ ایلیئن‘ کی چھٹی فلم ’ایلیئن کوونینٹ‘ کا ٹریلر جاری کردیاگیا۔

خطرناک سیارے پر موجود طاقتور خلائی مخلوق کی دہشت پر مبنی سائنس فکشن ایکشن تھرل فلم ’ایلیئن؛کوونینٹ‘رواں برس 19مئی کو سینما گھروں میں نمائش کے لئے پیش کی جائے گی۔ فلم سیریز’ایلیئن‘کی نئی فلم کی کہانی ایک بار پھر انسانوں کی جان کے دشمن خطرناک ایلیئنز کے گرد گھومتی ہے۔

 

 

ایمز ٹی وی ( گلگت بلتستان) صوبائی حکومت کی عدم توجہ اور اعلان کردہ ہیلتھ پیکج پر عملدرآمد نہ ہونے سے علاقے میں کام کرنے والے ڈاکٹرز گلگت بلتستان کو چھوڑ کر دیگر صوبوں میں جانے لگے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن کی گلگت بلتستان میں ڈاکٹروں کی کمی کو پورا کرنے کے لئے ہیلتھ پیکج دینے کے حوالے سے اعلانات پرتاحال عملد درآمد نہیں ہو سکا۔ جس وجہ سے گلگت بلتستان میں کام کرنے والے ڈاکٹرز علاقے کو چھوڑنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
صوبائی حکومت کےاعلان پرایک سال کا عرصہ گزر جانے کے باوجود اس پر کوئی عملددرآمد نہ ہو سکاجس سےعلاقے میں کام کرنے والے ڈاکٹروں میں سخت مایوسی پھیل رہی ہے۔ پنجاب حکومت کی جانب سے حالیہ دنوں ڈاکٹروں کے لئے ہیلتھ پیکج کا اعلان کرنے کے بعد گلگت بلتستان میں کام کرنے والے ینگ ڈاکٹرز نے گلگت بلتستان کو خیر باد کہہ کر پنجاب کا رخ کر دیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گلگت بلتستان میں پہلے ہی ڈاکٹروں کی کمی کا سامنا ہے، ایسے میں پنجاب حکومت کی جانب سے ہیلتھ پیکج کا اعلان کرنے کے بعد ڈاکٹروں کی توجہ پنجاب کی طرف ہو گیا ہے۔ گلگت بلتستان کی نسبت پہلے صوبہ خیبر پختون خواہ میں ڈاکٹروں کے لئے بہترین پیکج دیا گیا تھا جس وجہ سے پہلے ہی گلگت بلتستان میں نئے آنے والے ڈاکٹرز علاقے کو چھوڑ کر وہاں جانے لگے تھے۔
گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے ہر سال میڈیکل کالجز سے فارغ ہونے والے ڈاکٹروں میں سے پانچ فیصد ڈاکٹرز علاقے میں خدمات سرانجام دینے کی نیت سے آتے ہیں مگر صوبائی حکومت کی عدم دلچسپی اور لاپرواہی سے ڈاکٹروں کے لئے کوئی خاص پیکج نہ ہونے پر مایوس لوٹنے پر مجبور ہیں۔ صوبائی حکومت کے علاقے میں ڈاکٹروں کی کمی کو پورا کرنے کے حوالے سے اعلان صرف سیاسی اعلان تک رہ گیا جس کا براہ راست نقصان عوام کو ہو رہا ہے۔
صوبائی حکومت کا یہ رویہ رہا تو آئندہ سالوں سے گلگت بلتستان میں کام کرنے کے لئے کوئی آنے کو تیار نہیں ہو گا۔ گلگت بلتستان میں ڈاکٹروں کی کمی پورا کرنے کے لئے صوبائی حکومت کو دعوے کرنے کی بجائے عملی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ اس کے لئے حکومت کی خیبر پختون خواہ اور پنچاب سے بہتر پیکج متعارف کرنے کی ضرورت ہے۔

 

 

ایمز ٹی وی (انٹرٹینمنٹ)بالی ووڈ کے کامیاب ہدایت کار کرن جوہر نے اداکار ورن دھون اور عالیہ بھٹ کو فلم ’اسٹوڈنٹ آف دی ایئر' کے ساتھ انڈسٹری میں لانچ کیا تھا، تاہم ورن دھون کا کہنا ہے کہ یہ ضروری نہیں کہ وہ کرن جوہر کی ہر فلم کو سائن کریں۔ ورن دھون اور عالیہ بھٹ کی جلد ریلیز ہونے والی فلم ’بدری ناتھ کی دلہنیا‘ کرن جوہر کی پروڈکشن کمپنی دھرما پروڈکشنز کے بینر تلے بنائی گئی ہے۔

ورن دھون کا کہنا تھا کہ ان کی فلم ’بدری ناتھ کی دلہنیا‘ کو مکمل ہونے میں تقریباً ڈیڑھ سال کا عرصہ لگا، اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ سب کچھ دیکھ کر ہی فلم میں کام کرتے ہیں۔ ورن دھون نے مزید کہا ’میں اور عالیہ بھٹ اس وقت اپنے کیریئر میں بہت مضبوط مقام پر ہیں، ہم کوئی بھی فلم یوں ہی نہیں کریں گے، چاہے اسے کوئی بھی بنا رہا ہو‘۔

کرن جوہر کے حوالے سے انھوں نے کہا، ’ہمارا کرن جوہر کے ساتھ رشتہ بہت اچھا ہے، اگر ہمیں کچھ اچھا نہیں لگتا تو ہم اس سے انکار کردیتے ہیں، کرن نے ہمیشہ ہمیں یہ آپشن دیا ہے، لیکن کرن جوہر ہمیں کبھی ایسا کچھ آفر نہیں کریں گے جو ہمارے لیے اچھا نہ ہو‘۔ 29 سالہ ورن دھون نے عالیہ بھٹ کے بہترین انداز میں آگے بڑھتے ہوئے کیریئر کے حوالے سے کہا ’عالیہ کو ہر چیز پرفیکٹ چاہیے، نہ صرف اپنے لیے بلکہ فلم کی مکمل کاسٹ کے لیے بھی، وہ بہترین اداکاری کرتی ہیں‘۔

 

خیال رہے کہ ششانک کھیتن کی ہدایات میں بننے والی فلم ’بدری ناتھ کی دلہنیا‘ 2014 کی کامیاب فلم ’ہمپٹی شرما کی دلہنیا‘ کا سیکوئل ہے۔فلم ’بدری ناتھ کی دلہنیا‘ رواں سال 10 مارچ کو نمائش کے لیے پیش کی جائے گی۔

 

 

 

ایمز ٹی وی(مکہ مکرمہ) مسجد حرام کی پرانی تصاویر اکثر منظرعام پر آتی رہتی ہیں مگران میں بعض ایسی فقید المثال اور نادر تصاویر ہوتی ہیں جو آنے والے زمانوں میں اس مقدس مقام کی تفصیلات بھی اپنے جلو میں سموئے رہیں گی۔ایسی ایک تصویر ان دنوں تیزی کے ساتھ مقبول ہوئی ہے۔ حرم مکی کی یہ تصویر 63 سال پرانی ہے جسے سنہ 1954ءمیں کھینچا گیا تھا۔
اس میں مسجد حرام، کعبہ شریف، صحن مطاف، حفاظتی دیوار(باڑ) جس میں باب بنو شیبہ بنایا گیا واضح طور پر دیکھے جاسکتے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق حرمین شریفین کے امور کے ماہر محی الدین الھاشمی کا کہنا تھاکہ ’عثمانی کوری ڈور‘ میں موسم گرما میں نمازیوں کو سایہ فراہم کرنے کے لیے چھاتے شاہ عبدالعزیز آل سعود کے حکم پر لگائے گئے تھے۔مذکورہ تصویر میں مسجد حرام کے چار اہم مقامات جن میں مقام ابراہیم بھی شامل ہے دیکھے جاسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ تصویر میں زمزم کی عمارت بھی نمایاں نظر آتی ہے۔صحن مطاف دو حصوں میں منقسم ہے۔ کعبہ شریف کے اطراف میں صحن مطاف کے باہر ایک حفاظتی دیوار بھی موجود ہے۔ اس دیوارکو مسجد حرام کے چار اہم مقامات سے مربوط کیا گیا تھا۔
الھاشمی کا کہناتھا کہ عثمانی کوری ڈور مسجد حرام کے مقامات اربعہ کے درمیان ریتلی جگہ کی تصویر بھی دیکھی جاسکتی ہے۔خیال رہے کہ مسجد حرام میں مقامات اربعہ اب باقی نہیں رہے ہیں۔ یہ مقامات چار اسلامی مذاہب الشافعی، الحنبلی، مالکی اور حنفی مسالک کی نمائندگی کرتے تھے۔ ان مقامات پر چاروں مسالک کے آئمہ نمازوں کی الگ الگ امامت بھی کرتے رہے ہیں مگر اب تمام مسالک کو ایک ہی امام کی اقتداءمیں نماز کے لیے متحد کردیا گیا ہے۔حرم مکی کی تصاویر سب سے پہلے 1880ءمیں کھینچی گئی تھی