ہریانہ:بھارت کے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے ایک بار پھر تاریخی حقائق کو نظر انداز اور مودی سرکار کے جارحانہ عزائم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ مذکارات مقبوضہ کشمیر پر نہیں بلکہ صرف آزاد کشمیر پر ہوسکتے ہیں۔
روایتی ہٹ دھرمی پر قائم بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ ایٹمی حملے میں پہل کرنے کا عندیہ دینے کے بعد اپنی زہر فشانی سے باز نہیں آئے اور تازہ بیان میں مقبوضہ کشمیر اور آزاد کشمیر کے تاریخی حقائق کو مسخ کرتے ہوئے بھڑک ماری کہ پاکستان سے مذاکرات صرف آزاد کشمیر پر ہوسکتے ہیں۔
پاکستان کی درخواست پر مقبوضہ کشمیر کی کشیدہ صورت حال پر ہونے والے سلامتی کونسل کے اجلاس پر بوکھلاہٹ کے شکار وزیر دفاع نے کہا کہ پڑوسی ملک نے عالمی دروازے پر دستک دی ہے لیکن ہم مصروف عالمی قوتوں کو ایسے معاملے میں الجھانا نہیں چاہتے جسے ہم خود حل کر سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ بھارت نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ کرکے دو حصوں میں تقسیم کردیا تھا جس پر پاکستان نے اصولی موقف اختیار کرتے ہوئے سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے میں کامیاب ہوگئے جو سفارتی محاذ پر بڑی کامیابی ہے جس سے بھارت کو سبکی کا سامنا کرنا پڑا۔
بیجنگ: چین نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر کے دو حصوں میں تقسیم کرنے کے عمل کو ناقابل قبول قرار دے دیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق چین نے مقبوضہ کشمیر کی جغرافیائی تقسیم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے لداخ کی بھارتی یونین میں شمولیت پر اعتراض اُٹھایا اور اس اقدام کو ناقابل قبول قرار دیا ہے۔
چین نے اپنے بیان میں بھارت کو لداخ کے علاقے میں سرحد کی خلاف ورزی سے باز رہنے پر تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت چین کے ساتھ طے پانے والے معاہدوں کی پاسداری کرنی چاہیئے بصورت دیگر چین ردعمل کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
واضح رہے کہ مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرکے سے دو ریاستوں جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کردیا ہے جب کہ لداخ کے چند علاقوں پر چین ملکیت کا دعویٰ رکھتا ہے۔