پیر, 20 مئی 2024
 
 
 
سری نگر : مقبوضہ کشمیرکی سابق وزیراعلی محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی نے کہا کہ کشمیریوں کوعمران خان کا اقوام متحدہ میں کشمیر پربات کرنا اچھا لگا، نوجوان عمران خان کی تقریر کے بعد سڑکوں پر نکلے اور نعرے لگائے۔
 
مقبوضہ کشمیرکی سابق وزیراعلی محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی نے برطانوی نشریاتی ادارے کوانٹرویو میں کہا ہے کہ عمران خان نے اقوام متحدہ میں کشمیر پر بات کی، کشمیریوں کو عمران خان کا کشمیر پر بات کرنا اچھا لگا، کشمیری نوجوان عمران خان کی تقریر کے بعد سڑکوں پر نکلے اور نعرے لگائے۔
 
التجا مفتی کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیرمیں زندگی معمول کے مطابق نہیں، کشمیری نوجوانوں میں بھارت مخالف جذبات ہیں، بھارت لنچستان بن چکا ہے، ہجوم کے ساتھ مل کرمسلمانوں پر تشدد کرنے والے وزیروں کو ہار پہنائے جاتے ہیں۔
 
مودی حکومت کے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے اقدام کو مسترد کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ آئین کی شق 370 اور ترقی کا آپس میں کوئی لینا دینا نہیں ہے لیکن چونکہ بھارتی حکومت دنیا کے سامنے ایک جواز پیش کرنا چاہتی ہے اس لیے وہ عذرلنگ تراش رہی ہے۔
 
مودی حکومت کے اقدامات اور عزائم کے حوالے سےالتجا مفتی کا کہنا تھا کہ یہ نہیں چاہتے ہیں کہ کشمیر پر کوئی آواز اٹھے۔
 
محبوبہ مفتی کی بیٹی نے مزید کہا کہ ایک دفعہ انٹرنیٹ آجائے گا تو کشمیری بتائیں گے کہ دو ماہ میں ان پر کیا گزری ہے؟ انہیں کیسے قید میں رکھا گیا ؟ اور کس طرح لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا؟
 
یاد رہے چند روز قبل بھی ایک انٹرویو کے دوران التجا نے کہا تھا کہ کشمیریوں کے ساتھ بہت ظلم ہورہا ہے، نوجوان بوڑھے اور بچے سب پریشان ہیں، بازار بند ہیں، مواصلاتی نظام بھی شروع نہیں ہوا جبکہ پابندی ڈال کر 52 دن گزر چکے ہیں۔
 
ان کا کہنا تھا کہ بی جے پی قانون کی دھجیاں اُڑا رہی اور کشمیریوں پر ظلم کرکے یہ سمجھ رہے ہیں کہ وہ کشمیریوں کے حق میں ہے، مگر عوام پریشان ہیں، لوگ مکمل طور پر ایک دوسرے سے کٹے ہوئے ہیں کو خیر خیریت معلوم نہیں ہو رہی ہے یہ کہاں کا انصاف ہے۔
راولپنڈی: پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ کشمیر محض جغرافیائی مسئلہ نہیں بلکہ پاکستان کی روح کا لازم و ملزوم حصہ ہے۔
 
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ سے آزاد کشمیر کے مختلف تعلیمی اداروں کے طلبا اور یوتھ پارلیمنٹ کے ممبران نے ملاقات کی۔
 
اس موقع پر سربراہ پاک فوج جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ مسئلہ کشمیر جغرافیائی نہیں بلکہ کشمیریوں سے ہماری محبت کا معاملہ ہے، کشمیر پاکستان کی روح کا لازم و ملزوم حصہ ہے، ہم اپنےکشمیری بہن بھائیوں کےساتھ کھڑے ہیں، انہیں کبھی مایوس نہیں کریں گے۔
سربراہ پاک فوج کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں بدستور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے اور معصوم شہریوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنا رہا ہے، مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔
 
جنرل قمرجاویدباجوہ نے کہا کہ نوجوان مستقبل کی قومی قیادت بننےکے لیےسخت محنت کریں، آپ کو ملنے والی کامیابی درحقیقت پاکستان کی کامیابی ہے۔
 
اس موقع پر طلبا نے عزم کیا کہ لائن آف کنٹرول کے دونوں جانب کشمیری پاکستان کے ساتھ رہیں گے اور پاکستان کی ترقی کے لیے محبت کے تسلسل کو جاری رکھیں گے۔
 
 
 
 
 
اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹرفردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عالمی برادری کو نریندر مودی کا اصل چہرہ دکھا رہے ہیں۔
 
معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور کشمیر کا ایک جسم اور روح کا رشتہ ہے۔
 
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے دورہ امریکا میں مسئلہ کشمیر سرفہرست ہے، وزیراعظم عمران خان عالمی رہنماؤں کو مقبوضہ کشمیر کی صورت حال سے آگاہ کر رہے ہیں
 
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیراعظم عالمی برادری کو نریندر مودی کا اصل چہرہ دکھا رہے ہیں، وزیراعظم عمران خان عالمی رہنماؤں کو مقبوضہ کشمیر کی صورت حال سے آگاہ کر رہے ہیں۔
 
معاون خصوصی برائے اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کشمیریوں کا مؤقف ڈٹ کر بیان کریں گے، وزیراعظم کا مؤقف ہے ہرصورت کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔
 
 
واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 50ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پرسخت پابندیاں عائد ہیں۔
 
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے
 
 
 
 
 
نیویارک: امریکی تھنک ٹینک سینٹر فاراسٹرٹیجک اینڈ انٹرنیشنل اسٹڈیز (سی ایس آئی ایس) نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری کشیدگی افغان امن عمل پر منفی اثرات مرتب کرسکتی ہے۔
 
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق کشمیر کی حالیہ صورت حال پر اپنی ایک رپورٹ میں تھنک ٹینک نے کہا کہ بھارت کی افغان پالیسی پر پاکستان عرصہ دراز سے تشویش کا اظہار کررہا ہے۔
 
مقبوضہ کشمیر کے موجودہ حالات سے پاکستان کی نئی دہلی سے متعلق بدگمانی میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
 
امریکی تھنک ٹینک سینٹر فاراسٹرٹیجک اینڈ انٹرنیشنل اسٹڈیز نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری کشیدگی افغان امن عمل پر منفی اثرات مرتب کرسکتی ہے۔
 
 
اس سے قبل گزشتہ ماہ عالمی ریٹنگز ایجنسی موڈیز کا کہنا تھا کہ پاک بھارت کشمیر پر کشیدگی میں اضافہ معیشت کے لیے نقصان دہ ہوگا، مسئلہ کشمیر کا پرامن حل ہی پاکستان اور بھارت کے حق میں بہتر ہوگا۔
 
یاد رہے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد دونوں ممالک میں کشیدگی برقرار ہے، پاکستان نے بھارت کے ساتھ سفارتی تعلقات محدود اور دو طرفہ تجارت بھی معطل کردی ہے۔
سری نگر: آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں 28ویں روز بھی کرفیو جاری ہے، موبائل فون، انٹرنیٹ سروس بند اور ٹی وی نشریات معطل ہیں۔
 
مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 28ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پرسخت پابندیاں عائد ہیں۔
 
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔
 
عیدالاضحیٰ کے موقع پر بھی مقبوضہ وادی میں کرفیو نافذ رہا جس کے باعث مسلمان عید کی نماز اور سنت ابراہیمی علیہ اسلام ادا کرنے سے محروم رہے۔
 
یاد رہے کہ پانچ اگست کو مودی سرکار نے کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 اے کو ختم کردیا تھا۔
 
راجیہ سبھا میں بل کے حق میں 125 جبکہ مخالفت میں 61 ووٹ آئے تھے، بھارت نے 6 اگست کو لوک سبھا سے بھی دونوں بل بھاری اکثریت کے ساتھ منظور کرالیے تھے۔
 
 
نوبیل انعام یافتہ بھارتی معیشت داں ڈاکٹر امرتیا سین کا دو روز قبل کہنا تھا کہ جمہوریت کے بغیرمسئلہ کشمیرکا کوئی حل نہیں کرسکتا۔
 
امرتیا سین کا کہنا تھا کہ کشمیرکشمیریوں کا ہے اوران کا موقف درست ہے، کشمیری قیادت کو گرفتار، نظربند کرنے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔
سری نگر: آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں 23ویں روز بھی کرفیو جاری ہے، موبائل فون، انٹرنیٹ سروس بند اور ٹی وی نشریات معطل ہیں۔
 
مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 23ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پرسخت پابندیاں عائد ہیں۔
 
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔
 
عیدالاضحیٰ کے موقع پر بھی مقبوضہ وادی میں کرفیو نافذ رہا جس کے باعث مسلمان عید کی نماز اور سنت ابراہیمی علیہ اسلام ادا کرنے سے محروم رہے۔
 
یاد رہے کہ پانچ اگست کو مودی سرکار نے کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 اے کو ختم کردیا تھا۔
 
راجیہ سبھا میں بل کے حق میں 125 جبکہ مخالفت میں 61 ووٹ آئے تھے، بھارت نے 6 اگست کو لوک سبھا سے بھی دونوں بل بھاری اکثریت کے ساتھ منظور کرالیے تھے۔
 
 
نوبیل انعام یافتہ بھارتی معیشت داں ڈاکٹر امرتیا سین کا دو روز قبل کہنا تھا کہ جمہوریت کے بغیرمسئلہ کشمیرکا کوئی حل نہیں کرسکتا۔
 
امرتیا سین کا کہنا تھا کہ کشمیرکشمیریوں کا ہے اوران کا موقف درست ہے، کشمیری قیادت کو گرفتار، نظربند کرنے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
لاہور: مقبوضہ کشمیرپرعالمی دنیا کی توجہ مرکوز کرانے کے لیے ’’کشمیر توجہ چاہتا ہے‘‘ کے عنوان سے سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں نوجوانوں کی تنظیمات کے نمائندگان اور میڈیا کے شعبے سے تعلق رکھنے والے طلبہ شریک تھے۔
 
کشمیر توجہ چاہتا ہے کہ عنوان سے منعقدہ سیمینارکشمیر یوتھ الائنس اور اپیکس گروپ آف کالجز کے زیراہتمام لاہور میں منعقد ہوا ، سیمینار کی صدارت رانا عدیل ممتاز کررہے تھے جبکہ مقررین میں اینکراسامہ غازی، سینئر صحافی واستاد ڈاکٹر مجاہد منصوری، اسلامک سکالر اشتیاق گوندل، یوتھ ایکٹیوسٹس رضی طاہر، طہ منیب، عدیل احسن، مہک زہرا، عائشہ صدیقہ اور بلال شوکت آزاد شامل تھے۔
 
رانا عدیل ممتاز نے خطاب میں کہا کہ پاکستانی نوجوان بھارت کو ہر محاذ ہر شکست دینے کیلئے آگے بڑھیں، پہلا قدم ٹیکنالوجی ہے، اس کے استعمال سے بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب کریں، مقررین نے اظہار خیال کرتے ہوئے مسلم دنیا پر تنقید کی اور کہا کہ کوئی اسلامی ملک حقیقی غیرت اسلامی کا مظاہرہ نہیں کررہا، مسلمان کشمیر میں مسلسل جانیں دے رہے ہیں اور ہمیں مالی مفادات عزیز ہیں۔
 
 
 
بھارت ایک جانب کشمیر میں خون کی ندیاں بہا رہا ہے اور دوسری جانب آبی جارحیت دکھا رہا ہے، کبھی بن بتائے پانی کھول دیتا ہے جو سیلاب کا سبب بنتے ہیں اور کبھی پانی روک کر خشک سالی کا سبب بنتا ہے، دنیا کو بتادینا چاہتا ہوں پاکستان کا پانی روکیں گے تو 20کروڑ خودکش بمبار تیار ہوجائیں گے، ڈاکٹرمجاہد منصوری نے کہا کہ حیران ہوں کہ نئی دہلی میں بیٹھے 100سے زیادہ بین الاقوامی میڈیا کے نمائندگان کو کشمیرکی صورتحال دکھائی کیوں نہیں دیتی؟۔میڈیا کے طلبہ سوشل میڈیا کے ذریعے دنیا کے سامنے سوال کریں کہ یہ کیسی بے حسی ہے۔
 
اسلامک سکالر اشتیاق گوندل نے کہا کہ ایک انسانیت کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے، ہم مسلمان ہیں اور بحیثیت مسلمان کسی خطے میں ظلم ہو ہم اس کے خلاف آواز اٹھاتے رہیں گے، کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور پاکستان کا حصہ ہے، تاریخ کو جھٹلایا نہیں جاسکتا، اینکر اسامہ غازی نے اپنی گفتگو میں کہا کہ اگلے دو سال بہت اہم ہیں، کشمیر میں تحریک آزادی میں نیا جذبہ پیدا ہوگا، مودی کو بہت جلد اپنی غلط پالیسیوں کا احساس ہوگا، کشمیر بھارت کے ہاتھ سے نکل رہا ہے۔
 
سیمینار سے رضی طاہر، رانا عدیل احسن، طہ منیب اور بلال شوکت آزاد نے بھی اظہار خیال کرتے ہوئے اہل کشمیر پر ہونے والے ظلم وستم کو روکنے کیلئے عالمی دنیا کو جھنجھوڑا، اقوام متحدہ سے مخاطب ہوکر نوجوان مقررین نے کہا کہ اقوام متحدہ دراصل اقوام شرمندہ بن چکی ہے جبکہ او آئی سی بھی محض مذمتی بیانات تک محدود ہے۔
 
 
 
 
اسلام آباد : وزیرسائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہاھارت میں اقلیتوں کوروزانہ بدترین حالات کاسامناہے، مودی کےفاشسٹ بھارت کےبرعکس پاکستان روشن خیال ہے۔
 
وزیرسائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان میں کہا مودی کےفاشسٹ بھارت کےبرعکس پاکستان روشن خیال ہے، انتہاپسندملک بھارت میں اقلیتوں کوروزانہ بدترین حالات کاسامناہے۔
 
 
 
اس سے قبل فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال فیصلہ کن موڑ پر ہے، آرٹیکل 370کا خاتمہ کرکے نریندر مودی اپنے ہی جال میں پھنس چکے ہیں، مقبوضہ کشمیر کی کشیدہ صورتحال پر دنیا کو تشویش لاحق ہے، دنیا نے مودی کے فسطائی ہتھکنڈے اور آرایس ایس کے نازی فلسفہ کو مسترد کردیا ہے۔
 
انھوں نے مزید کہا پاکستان اور بھارت کے درمیان مسہلہ کشمیر کیلئے ثالثی کی ایک بارپھر پیشکش پر ٹوئٹر پیغام میں فواد چودھری نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی دوبارہ اکستان اور بھارت کے درمیان مسئلہ کشمیر کیلئے ثالثی کی پیشکش دنیا کی کشمیر پر تشویش عیاں کرتی ہے۔
 
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پاک فوج ایک طاقت ہے آنکھیں بند کردینے سے کچھ نہیں ہوتا، سیاسی اورعسکری قیادت ایک پیج پر ہے جس کا اظہار روز کیا جاتا ہے۔
 
 
 
 
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اور نریندر مودی سے کشمیر میں تناؤ میں کمی کے لیے بات چیت ہوئی۔
 
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کے لیے میدان میں آگئے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ عمران خان اور نریندر مودی سے کشمیر پر بات چیت ہوئی۔
 
امریکی صدر نے کہا کہ بھارت اورپاکستان سے کشمیرمیں تناؤ میں کمی کے لیے بات کی، خطے میں بہت کشیدہ صورت حال ہے، لیکن بات چیت مثبت رہی۔
 
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ تجارت اوراسٹرٹیجک معاملات پربھی گفتگو ہوئی۔
 
 
یاد رہے کہ رواں ماہ 2 اگست کو وائٹ ہاؤس کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیرپرثالثی کی پیشکش کی تھی۔
 
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر پر ثالثی کے لیے تیار ہوں، اس کا دارومدارمودی پر ہے، وزیراعظم عمران خان سے ملاقات ہوئی، زبردست انسان ہیں، مودی سے بھی ملاقات کرچکا ہوں۔
 
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں دونوں مسئلہ کشمیرپر بہترین طریقے سے آگے بڑھ سکتے ہیں، دونوں ممالک چاہیں تو میں مسئلہ کشمیر پرکردار ادا کرنے کے لیے تیار ہوں۔
 
امریکی صدر نے کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کر دی
 
واضح رہے کہ 22 جولائی کو وزیراعظم عمران خان سے ملاقات میں امریکی صدر نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان بھارت کے مابین ثالثی کی پیش کش کی تھی۔
 
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ عمران خان اور میں دونوں نئے لیڈرز ہیں، مسئلہ کشمیر پر دونوں لیڈرز بڑا کردار ادا کر سکتے ہیں، کشمیر اور افغانستان کا مسئلہ حل ہوگا تو پورے خطے میں خوش حالی ہوگی
Page 2 of 25