پیر, 11 نومبر 2024


سرسیدیونیورسٹی نےاینٹی نارکوٹکس فورس کےاشتراک سےانسدادِ منشیات سےمتعلق آگاہی سیمینارکاانعقاد

کراچی: سرسید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے شعبہ پروٹوکول نے اینٹی نارکوٹکس فورس کے اشتراک سے منشیات کے مضر اثرات کے بارے میں نوجوان طلباء و طالبات کو آگاہی فراہم کرنے کے لیے ایک فکر انگیز سیمینار کا انعقاد کیا۔

جس میں اساتذہ و طلباء کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔تقریب کے مہمانِ خصوصی اینٹی نارکوٹکس فورس کے جوائنٹ ڈائریکٹر لیفٹیننٹ کرنل شاکر اللہ خان تھے۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے اے این ایف کے جوائنٹ ڈائریکٹر لیفٹیننٹ کرنل شاکر اللہ خان نے کہا کہ اینٹی نارکوٹکس فورس، منشیات کی لعنت کا مقابلہ کرنے کے لیے قائم کیا جانے والا ایک اہم ریاستی ادارہ ہے۔2023 میں اس ادارے نے ایک ملین امریکی ڈالر مالیت کی 6 میٹرک ٹن منشیات ضبط کیں اور منشیات کی اسمگلنگ اور سپلائی میں ملوث تقریباََ 300 ملزمان کوگرفتار کیا۔انہوں نے کہا کہ اے این ایف نشہ آور ادویات، سائیکو ٹراپک و خام کیمیائی مادوں کی اسمگلنگ اور پیداوار کی روک تھام میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔

شعبہ بزنس ایڈمنسٹریشن کے چیئر پرسن ڈاکٹر عماد الحق نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ انسان عقل کی بنیاد پر اشرف المخلوقات کہلاتا ہے اور زمین پر اللہ کا نائب ہے۔منشیات کا استعمال براہ راست دماغ پر اثر انداز ہوتا ہے جس سے عقل بری طرح متاثر ہوتی ہے۔وقت کا تقاضا ہے کہ ہم اپنے نوجوانوں کو منشیات کی لعنت سے بچائیں کیونکہ نوجوان ہمارے ملک کا تابناک مستقبل ہیں۔

ماڈل ایڈکشن ٹریٹمنٹ اینڈ ری ہیبیلیٹیشن سینٹرلیاری کی کلینیکل سائیکالوجسٹ اور ایڈکشن تھراپسٹ، ثناء اسلم نے کہا کہ نشہ ایک دائمی، دوبارہ پیداہونے والا عارضہ ہے جس میں لوگ منشیات کے منفی نتائج اور نقصانات کو جاننے کے باوجود اضطراری طور پر نشہ آور اشیاء کی تلاش اور استعمال کے لیے تڑپ رہے ہوتے ہیں۔اسے دماغی عارضہ سمجھا جاتا ہے کیونکہ اس میں دماغی سرکٹ میں باضابطہ تبدیلیاں ظہور پذیر میں آتی ہیں جن میں ریوارڈ، تناؤ اور خود پر قابو پانا شامل ہے۔

اظہارِ تشکر پیش کرتے ہوئے سرسید یونیورسٹی کے رجسٹرار کموڈور (ر) سید سرفراز علی نے کہا کہ منشیات کااستعمال پاکستان میں دورِ حاضر کا سب سے سنگین چیلنج ہے اور تعلیمی اداروں میں منشیات کی لت بڑھ رہی ہے جس سے طلباء کی جسمانی اور ذہنی صحت متاثر ہورہی ہے۔تعلیمی اداروں میں منشیات کی لت کے خطرناک مسائل سے نمٹنے کے لیے ایک جامع حکمت ِ عملی تیار کرنے کی اشد ضروت ہے جس میں تمام اسٹیک ہولڈرز شامل ہوں تاکہ سپلائی چین کو روکا جاسکے اور ان لوگوں کو قرار واقعی سزا دی جائے جو غیر قانونی منشیات کے گھناؤنے دھندے میں ملوث ہیں۔

اس طرح کے فکر انگیز سیمینار کے انعقاد پر پروٹوکول افسر، نعمان احمد اور ان کی ٹیم کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سرسید یونیورسٹی کی انتظامیہ جامعہ میں منشیات سے پاک ماحول کو فروغ دینے پر بجا طور پر قابل ستائش ہے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment