پیر, 13 مئی 2024
×

Warning

JUser: :_load: Unable to load user with ID: 46

ایمز ٹی وی (راولپنڈی) پاکستان اور بھارت کے ڈائریکٹر جنرلز ملٹری آپریشن کی سطح پر سرحدی کشیدگی کے حوالے سے رابطہ ہوا ہے۔ عسکری حکام کے مطابق اس موقع پر پاک فوج کی جانب سے بھارتی سرحدی خلاف ورزیوں کا معاملہ اٹھایا گیا۔ ڈی جی ایم اووز نے بھارت کی جانب سے سرحد پر یک طرفہ جنگ مسلط کرنے کی کوشش اور شہری آبادی کو نشانہ بنانے پربھی تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ بھارت کی جانب سےلائن آف کنٹرول اورورکنگ باﺅنڈری پر بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 12 شہری شہید اور متعدد زخمی ہوچکے ہیں.

ایمز ٹی وی (کراچی) کالعدم تنظیم کی جانب سے ایم کیوایم رابطہ کمیٹی کے گیارہ ارکان کوبھتے کی پرچیاں موصول ہوئیں ہیں۔ رابطہ کمیٹی کےہررکن سے 5 سے 25 لاکھ روپے بھتہ مانگا گیا ہے۔ کالعدم تنظیم نے ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے ارکان کو بھتے کی عدم ادائیگی پر سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی ہیں۔ رابطہ کمیٹی کے جن ارکان کو بھتہ کی پرچیاں بھیجی گئی ہیں ان میں خالد مقبول صدیقی، حیدرعباس رضوی، بابرغوری، نسرین جلیل، رشید گوڈیل بھی شامل ہیں۔ اس سلسے میں ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئےکہا کہ پارٹی رہنماؤں کو مسلسل دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ فاروق ستار نےیہ بھی کہا کہ ایم کیوایم کو سیاسی سرگرمیاں بند کرنےاورنظریات کے پرچار سے روکا گیا ہے۔ دھمکیاں ملے ایک ماہ گزر گیا لیکن کسی نے کوئی رابطہ نہیں کیا۔ نائن زیرو پر حملے کی دھمکی سے بھی اعلیٰ حکام کو آگاہ کر دیا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے لیے کیے گئے سیکورٹی انتظامات قطعی غیر تسلی بخش ہیں۔ دہشتگردی کے واقعے کے بعدعوامی ردعمل کے ذمہ دارہم نہیں ہوں گے۔ ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کا کہنا ہے کہ طالبان کےخلاف پرچار سے باز رہنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ دہشت گرد تشدد کے ذریعے اپنی مرضی مسلط کرنا چاہتے ہیں۔ اس موقع پر بابرغوریکا کہنا تھا کہ لندن میں الطاف بھائی کو طالبان کیخلاف بولنے سے روکنے کیلئے کہا گیا ہے اور اس حوالے سے لندن پولیس کو بھی آگاہ کیا گیا ہے۔

ایمز ٹی وی (ملتان) cجاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ سانحہ قاسم باغ پرمیرااورعمران کا موقف ایک ہے،سانحہ قاسم باغ میں چار اموات اسٹیج پر جبکہ تین یا اس سے زائد گیٹ پر بھگڈرسےہوئیں۔ جوڈیشل کمیشن سے نہ صرف حقائق عوام کے سامنے آئیں گے بلکہ آئندہ اس طرح واقعات رونما نہیں ہوسکیں گے۔ جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ 16اکتوبر کو ضمنی الیکشن ہرحال میں ہوگا،این اے 149 کے الیکشن میں اگرامیدوار چاہتے ہیں تو حساس پولنگ اسٹیشنز پر فوج بھی تعینات کی جائے۔انھوں نے کہا کہ شاہ محمود قریشی کا اس حلقےکےالیکشن کےحوالےسےیو ٹرن لیناعمران خان کی پالیسی کا تضاد ہے، یہ الیکشن میرے حق میں حلقے کے عوام نے لکھ دیا ہے۔ جاوید ہاشمی نے کہا کہ پالیمانی نظام کو تباہ کر نے کے لئے بھرپور ہتھیار استعمال کئے جارہے ہیں اور پالیمنٹ کے گیٹوں پر ڈنڈا بردار لوگ بیٹھنےکی وجہ سےساٹھ دن سے وزیراعظم اور اراکین پچھلے گیٹوں سےپارلیمنٹ ہاوس آرہےہیں۔ جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ عمران خان اپنے بڑے جلسوں کا سلسلہ جاری رکھیں کیو نکہ اس طرح حکومت پر پریشر بڑھے گا اور حکومت اپنی کارکردگی بہتر کرے گی۔

ایمز ٹی وی (کراچی) میں پریس کانفرنس کے دوران سندھ رینجرز کے کرنل طاہر نے کہا کہ کراچی سینٹرل جیل میں خطرناک قیدی موجود ہیں اس لئے جیل کی سیکیورٹی پر کام ہورہا ہے، حساس اداروں کی رپورٹ پر 10 اور 11 اکتوبر کی درمیانی شب کراچی سینٹرل جیل سے ملحقہ غوثیہ کالونی کے ایک مکان پر کارروائی کی گئی۔ کارروائی کے دوران مکان میں ایک سرنگ تیار کی جارہی تھی جس کا مقصد سینٹرل جیل میں قید دہشتگردوں کو چھڑانا تھا۔ دہشتگردوں نے یہ مکان 5 ماہ قبل خریدا تھا اورانہوں نے سرنگ کھودنے کی کارروائی مکان کی زیر زمین پانی کی ٹنکی سے شروع کی، اس سرنگ کو انتہائی حساس آلات کی مدد سے تیار کیا جارہا تھا، ملزمان سرنگ سے نکالی گئی مٹی دوسرے علاقے میں پھینک کرآتے تھے۔ ملزمان سرنگ کھود کر جیل میں موجود کنویں تک پہنچنا چاہتے تھے، منصوبے کے مطابق انہیں 55 میٹر سرنگ کھودنا تھی جس میں سے انہوں نے 45 میٹر سرنگ کھود لی تھی، کارروائی کے وقت دہشتگرد اپنے ہدف سے صرف 10 میٹر دور تھے۔
کرنل طاہر کا کہنا تھا کہ مکان پر کارروائی کے وقت حراست میں لئے گئے افراد کے پاس کسی بھی قسم کا کوئی اسلحہ نہیں تھا تاہم دوران حراست ان کی جانب سے ملنے والی معلومات کے تحت شہر کے مختلف علاقوں میں کارروائی کی گئی جس کے نتیجے میں مزید کئی افراد کو حراست میں لیا گیا اور ان کے قبضے سے بھاری ہتھیار اور بارودی مواد بھی ملا ہے، اس کے علاوہ اس شخص کو بھی تلاش کیا جارہا ہے جس نے سرکاری اراضی پر گھر تعمیر کرکے اسے فروخت کیا۔ انہوں نے کہا کہ منصوبے کے ماسٹر مائنڈ کی گرفتاری کے بارے میں وہ کوئی بات نہیں کرسکتے لیکن ہم نے دہشت گردوں کا نیٹ ورک توڑدیا ہے۔

 ایمز ٹی وی (اسلام آباد) ڈی چوک اسلام آباد میں دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ ظلم اور ناانصافی کے خلاف آواز بلند کرنا سب سے بڑا جہاد ہے۔ جب تک زندہ ہوں نوازشریف اور آصف زرداری کا مقابلہ کروں گا۔ کوئی سوچے بھی نہ کہ نوازشریف کے جانے تک دھرنا ختم ہوگا۔ عمران خان نے کہا کہ اوور بلنگ کرکے لوگوں سے ستر ارب نکلوائے گئے۔ حکومت میرا بجلی کا میٹر کاٹنا چاہتی ہے۔ میڈیا کے سامنے خود میٹر کٹواؤں گا۔ انہوں نے کہا کہ اب نوازشریف نہیں چل سکتا، انہیں جانا ہو گا۔ گونوازگو نعرے کی وجہ سےاب نوازشریف عوام میں نہیں جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری بہت سستا بکا،عوام بیدار ہوگئی اور اس میں سیاسی شعور آگیا ہے،آزادی لیکر رہیں گے اور نواز، زرداری پارٹنرشپ ختم کریں گے۔ الیکشن کمیشن سے آصف زرداری اور نوازشریف نے اثاثوں کی تفصیلات لے رہے ہیں،جس کے بعد ان کے اصل اثاثے عوام کو بتائیں گے۔ نواز، زرداری کے اثاثوں کی تفصیلات کے لئے سوئس حکومت سے بھی رابطہ کریں گے۔

 

ایمز ٹی وی (لاہور) ایٹمی سائنسدان ڈاکٹرعبدالقدیرخان نےکہا ہےکہ پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر ہے اس بات کو کسی کو بھولنا نہیں چاہیے، انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اپنی جغرافیائی حدود کی وجہ سے دنیا میں ایک خاص اہمیت حاصل ہے۔ پوری پاکستانی قوم متحد اور پاک افواج کی پشت پر ہے، انھوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں حکمرانوں کو اپنی آنکھیں اور کان کھلے رکھنا ہوں گے۔ سیاسی جماعتیں بھی پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے متفقہ قومی ایجنڈا ترتیب دیں اور اپنی سیاست کو دوسرے نمبر پر رکھیں۔

ایمز ٹی وی(اسلام آباد)حکومتِ پاکستان نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون کو خط لکھا ہے اور سرحدی کشیدگی پر عالمی مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔سرتاج عزیز نے بتایا ’اقوام متحدہ کا ملٹری آبزرور گروپ جو کئی سالوں سے یہاں پر موجود ہے۔ اس کا کام ان تمام سرحدی معاملات پر نظر رکھنا ہے۔ لیکن بدقسمتی سے انڈیا اس کو موقع نہیں دے رہا کہ وہ دیکھے کے کس نے کیا کیا۔ ان حالات میں اس کے کردار کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے تاکہ الزام تراشیوں کا سلسلہ رکے اور کوئی راستہ نکلے۔خط میں بھارت کی جانب سےسیکرٹری خارجہ سطح کے مذاکرات کی بلا جواز منسوخی کا بھی ذکر کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ دو طرفہ مذاکرات کی منسوخی بھارت کا یکطرفہ فیصلہ تھا۔بان کے مون نے ایک بیان میں فائرنگ کے تبادلے میں ہونے والی ہلاکتوں پر اپنی تشویش کا اظہار کیا تھا اور دونوں ممالک کو باہمی اختلافات دور کرنے کے لیے مذاکرات کا راستہ اپنانے پر زور دیا تھا۔

ایمز ٹی وی (کراچی) عید الاضحیٰ پاکستان کی لیدر انڈسٹری کیلیے خام مال کے حصول کا اہم ذریعہ ہے، ملکی طلب کا 30سے 40 فیصد چمڑہ قربانی کی کھالوں سے تیار کیا جاتا ہے۔ قربانی کے جانوروں کی کھالوں سے حاصل شدہ چمڑہ اعلیٰ معیار کا حامل ہوتا ہے۔ عام دنوں کے مقابلے میں قربانی کیلیے فربہ اور بڑے جانوروں کا انتخاب کیا جاتا ہے جن سے زیادہ بڑی کھالیں ملتی ہیں جو لیدر انڈسٹری کیلیے بھی فائدہ مند ہوتی ہیں۔
پاکستان ٹینرز ایسوسی ایشن کےمطابق اس سال مجموعی طور پر 70لاکھ سے زائد کھالیں جمع کی گئیں جو فلاحی تنظیموں اور بیوپاریوں کے ذریعے ٹینرز انڈسٹری کو فروخت کی گئیں، جس میں گائے کی 25لاکھ کھالیں، بکرے کی 40 لاکھ کھالیں جبکہ بھیڑوں کی 10لاکھ کھالیں شامل ہیں۔ ملک بھر میں 25ہزار سے زائد اونٹوں کی بھی قربانی کی گئی تاہم اونٹ کی کھال کا چمڑہ لیدر انڈسٹری کے استعمال میں نہیں آتا۔
رواں سال گائے بیل کی کھالیں 4 سے 4500روپے، بکرے اور بھیڑ کی کھالیں 450 سے 500 روپے میں فروخت کی گئیں جبکہ اونٹ کی کھال 1000سے 1200روپے تک میں فروخت ہوئی۔

ایمز ٹی وی(بلوچستان)ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے بلوچستان میں مذہبی شدت پسندی میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک منصوبہ بندی کے تحت مذہبی شدت پسندی کے لیے جگہ پیدا کی جارہی ہے۔ کمیشن کے ایک فیکٹ فائنڈنگ مشن نے بلوچستان کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے کوئٹہ اور تربت کا دورہ کیا۔اس دورے کے دوران مشن کے اراکین نے زندگی کے مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے لوگوں سے ملاقاتیں کیں-اس دورے کے دوران مشن کے اراکین کو یہ بتایا گیا کہ ان واقعات میں اگرچہ بلوچستان کے بعض علاقوں میں کمی آئی ہے تاہم بعض علاقوں میں اضافہ بھی ہوا ہے۔ینھوں نے مزید کہا کہصوبے میں مذہبی شدت پسندی بڑھ رہی ہے اور کالعدم مذہبی جماعتوں کو موقع دینے کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ کہ وہ یہاں پر اپنی جڑیں قائم کرسکیں اور فرقے کی بنیادپر لوگوں کو ٹارگٹ کرنے کا سلسلہ جاری رکھ سکیں۔‘’بلوچستان کے حوالے سے یہ ایک تشویشناک بات ہے-اس موقع پر ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان بلوچستان چیپٹر کے سربراہ سردار طاہرحسین ایڈوکیٹ نے بتایا کہ کمیشن کے پاس گزشتہ پانچ سال کے دوران لوگوں کی نقل مکانی کے بارے میں جو ڈیٹا ہے اس کے مطابق ان میں ایک لاکھ آباد کار، دولاکھ ہزارہ اور اہل تشیع سے تعلق رکھنے والے لوگ اور دس ہزار ہندو کمیونٹی کے لوگ شامل ہیں۔

ایمز ٹی وی (فیصل آباد) فیصل آباد میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان عوامی تحریک کےسربراہ طاہرالقادری نے کہا ہے کہ نہ تو میں سرمایہ دار ہوں اور نہ ہی میری جاگیریں ہیں اس لیے انقلاب کے لئے عوام کو مالی مدد کرنا ہوگی، انھوں نے کہاکہ مجھے اسٹیبلشمنٹ کی بھی مدد حاصل نہیں ہے لہذا عوام مجھے ووٹ، سپورٹ اور نوٹ دیں تو میں انہیں قائد اعظم کا پاکستان واپس لوٹا دوں گا۔ ملک کا نظام بدلنے کےلئے ہر شہری کو کھڑا ہونا ہوگا۔ طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ میرا جرم صرف یہ ہے کہ میں نے غریبوں کے حق کی بات کی، ملک میں ہر غریب کو روٹی، کپڑا، مکان، معیاری علاج اور یکساں تعلیم معیار دینے کی بات کی لیکن حکمرانوں نے غریبوں کی آواز بلند کرنے کے الزام میں ماڈل ٹاون میں قیامت برپا کردی۔ طاہرالقادری نے کہا کہ 60 سالوں میں کوئی بھی حکومت ملک کو قرضوں کی لعنت سے نجات نہیں دلا سکی، انہوں نے کہا کہ 14 اگست سے اسلام آباد میں دھرنا دیا ہے جس سے حکومت تو نہیں گری لیکن انقلاب برپا ہوگیا ہے اور اب یہ انقلاب پورے ملک میں آکر رہے گا۔ انہوں نے کہاکہ کمزورطبقات اب انقلاب کے لیےکھڑے ہوگئے ہیں جو اپنے حقوق کے لئے طاقت ور سے لڑنے کےلئے تیار ہیں، ملک سے موجودہ نظام کے خاتمے کےلئے ہر شخص کو کھڑا ہونا ہوگا پاکستان میں اب یہ جعلی جمہوریت برقرار نہیں رہ سکتی اگر ملک میں موجود نظام حکومت رہا تو پاکستان کی کشتی ڈوب جائے گی۔ خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ 2 سال میں پورے ملک سے بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم کردی جائے گی اور میرے پاس بجلی کی لوڈشیڈنگ سے نجات کا حل ہے جو مینار پاکستان پر ہونے والے جلسے میں بتاؤں گا۔ طاہرالقادری نے کہا کہ ان کی حکومت آئی تو نہ صرف فیصل آباد، ملتان اور سرگودھا کو الگ صوبہ بنائیں گے بلکہ سرایئکیوں سمیت تمام عوام کی خواہشات کے مطابق مزید صوبے بنائے جایئں گے اور عوام کی سہولت کے لئے ہر ضلع میں ہائی کورٹ بنائیں گے تاکہ لوگوں کو اپنے مقدمات کے لئے دور نہ جانا پڑے۔ اب پورے پاکستان میں دھرنے دیں گے جس کی تاریخ کا اعلان بعد میں کریں گے۔