پولیس نے بلاضرورت گھروں سے باہر نکلنے پر 403 شہریوں کے خلاف مقدمات درج کرلیے۔
سی سی پی او ذوالفقار حمید نے خبردار کیا کہ شہری بلاوجہ گھروں سے باہر آئے تو ان کے خلاف کارروائی ہوگی، کورونا وائرس کا پھیلاﺅ روکنے کے لئے گھروں میں ہی رہیں۔
ذوالفقار حمید کی ہدایت پر لاہور میں 229 پولیس ناکے لگائے جہاں پر 35376 افراد کی چیکنگ کی گئی۔
لاک ڈاؤن میں مجموعی طور پر 25632 گاڑیوں کو چیک کیا جن میں 15056 موٹرسائیکلز، 4262 رکشے، 4075 کار اور 557 ٹیکسیاں شامل ہیں۔
وارننگ کے باوجود گھروں سے باہر آنے والے 403 افراد کے خلاف مقدمات درج کرلیے گئے، دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر 33571 افراد کو پولیس نے وارننگ دے کر چھوڑ دیا اور 1394 افراد سے آئندہ حکومتی ہدایات کی پاسداری کے حلف نامے لئے۔
ذوالفقار حمید نے کہا کہ ٹرانسپورٹ میں سواریاں لے جانے والی ٹرانسپورٹ کو تھانے میں بند کرکے مقدمہ درج کیا جائے اور سواریوں کو بھی گرفتار کیا جائے، گزشتہ روز بھی راوی روڈ پولیس نے ٹرک میں شہر سے باہر فرار کی کوشش میں درجنوں افراد گرفتار کیے تھے۔
کورونا وائرس کے باعث سندھ حکومت نے لاک ڈاؤن میں مزید سختی کا فیصلہ کیا ہے اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے شام 5 سے صبح 8 بجے تک صوبے بھر میں دکانیں بند کرانے کی ہدایت کردی ہے تاہم صرف میڈیکل اسٹور24 گھنٹے کھلے رہیں گے۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے آئی جی پولیس کو صوبے میں لاک ڈاؤن کو مزید سخت کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ لوگ ابھی تک شہر میں گھوم رہے ہیں، لوگوں کا تعاون عوام کی صحت کا ضامن ہے، اس لئے عوام لاک ڈاؤن اور حکومت کے فیصلوں کا احترام کریں۔
سندھ حکومت کی جانب سے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے کیے جانے والا لاک ڈاؤن پولیس کی جانب سے شہریوں کی گرفتاری کے باعث شہریوں کے لیے اذیت کی شکل میں سامنے آرہا ہے۔
کراچی پولیس نے لاک ڈاؤن کے دوران گھر سے نکلنے والے شہریوں کو گرفتار کرکے ان کی زندگی خطرے میں ڈال دی، تھانوں میں موجود پولیس اہلکار گرفتار شہریوں کو ایک ساتھ لاک اپ میں رکھ رہے ہیں اور انھیں حفاظتی ماسک بھی فراہم نہیں کررہے۔
پولیس کی جانب سے سٹی کورٹ کی مختلف عدالتوں میں گرفتار شہریوں کو پیش کرنے کے دوران کسی قسم کے کوئی حفاظتی انتظامات نہیں کیے جارہے ہیں پولیس نے گرفتار افراد کو بھیڑ بکریوں کی طرح موبائلوں میں ٹھونس کر عدالتوں میں پیش کیا، کسی گرفتار شہری کو کورونا وائرس پھیلنے کے خدشے پر ماسک فراہم نہیں کیا گیا نہ ہی حفاظتی اقدامات کیے گئے۔
مختلف تھانوں کی پولیس تمام قیدیوں کو ایک ساتھ لائی اور ایک ساتھ ہی عدالتوں کے باہر بٹھادیا، پولیس کے ان اقدامات سے پولیس لاک اپ میں بند شہریوں کی جان داؤ پر ہے اور عدالتوں میں لائے گئے گرفتار شہریوں کی وجہ سے سٹی کورٹ میں بھی کورونا وائرس پھیلنے کے خدشات بڑھ رہے ہیں۔
گرفتار شہریوں کا کہنا تھا کہ پولیس ہمیں ماسک فراہم نہیں کرتی اور نہ الگ الگ بٹھاتی ہے جس سے ہمیں بھی وائرس لگنے کا خطرہ ہے۔
لاہور: پنجاب فوق اتھارٹی کی جانب سے صوبے بھر کےجیلوں کے کچن کی ایک مہم کے دوران چیکنگ کی