ھفتہ, 20 اپریل 2024


ڈاکٹروں کی عدم موجودگی کے باعث ہسپتالوں میں لڑائی جھگڑے

 

ایمز ٹی وی(لاہور) لاہور کے 8سرکاری ہسپتالوں کے ڈاکٹروں کی عدالتی طلبی کے باوجود عدم پیشی کے باعث لڑائی جھگڑے میں مدعیوں کو زخمی کرنے کے 56مقدمات التواءکا شکار ہیں۔

ماڈل ٹاﺅن کچہری کے 10جوڈیشل مجسٹریٹس نے نے اس ضمن میں رپورٹس تیار کر کے سیشن جج لاہور نذیر احمد گجانہ کو بھجوا دی ہے ۔تفصیلات کے مطابق یہ مقدمات 2013ءتک لاہور کے مختلف تھانوں میں درج کئے گئے ،ماڈل ٹاﺅن کچہری میں 10جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالتوں میں زیرسماعت مقدمات میںپنجاب کارڈیالوجی کے ایم ایس، میاں منشی ہسپتال کے ایم ایس محمد امیر، میڈیکل آفیسرز سہیل، سعید، نعمان غوری اور شہباز احمد عدالتی طلبی کے باوجود پیش نہیں ہو رہے،اسی طرح جنرل ہسپتال چیف میڈیکل آفیسر رحم اور شیراز سمیت 11 میڈیکل آفیسرز جن میں عالم، حنا شفقت، زاہد منظور، عمر، اشفاق، ذیشان، ذوالقرنین حیدر، ناہید وقاص، ثاقب ندیم اور ہمایوں شامل ہیں جو عدالتی حکم پر عمل درآمد نہیں کر رہے، گنگا رام ہسپتال کے 3ڈاکٹرز عظمت، عاصم فاروق اور کشمیری احمد بھی بطور گواہ ماڈل ٹاﺅن کچہری میں پیش نہیں ہو رہے،

اسی طرح سروسز ہسپتال کے 9 ڈاکٹرز جن میں ڈاکٹر مشتاق احمد، امتیاز احمد، اعجاز احمد، محمد عامر، غلام مرتضی، مبارک احمد، زاہد احمد خان، کنول اور علی مہدی شامل ہیں جو زیر التوا مقدمات میں گواہی کے لئے پیش نہیں ہو رہے، جناح ہسپتال کے 7ڈاکٹرز بھی عدالتی حکم پر مقدمات میں بیان ریکارڈ کروانے نہیں آ رہے جن میں چیف میڈیکل آفیسرز عبدالستار اور مزمل حسین بھٹی جبکہ میڈیکل آفیسرز میں زاہد منظور، حامد سعید، گلزار احمد، غلام غازی اور افتخار احمد شامل ہیں جبکہ علامہ اقبال میڈیکل کالج کے ڈاکٹر محسن جواد بھی بطور گواہ عدالت میں پیش نہیں ہو رہے، میو ہسپتال کے ڈاکٹر فاروق حسن اور شہباز بھی عدالتی احکامات پر عمل نہیں کر رہے، لاہور کے 8سرکاری ہسپتالوں کے ڈاکٹروں کی عدم پیشی کے باعث لڑائی جھگڑے میں مدعیوں کو زخمی کرنے کے 56مقدمات مڈل ٹاون کچہری میں مسلسل التوا کا شکار ہیں ۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment