جمعہ, 26 اپریل 2024


شہیدبینظیربھٹویونیورسٹی لیاری کےوائس چانسلرنےعہدےکاچارج چھوڑدیا

 

کراچی : شہید بے نطیر بھٹو یونیورسٹی لیاری کے وائس چانسلر ڈاکٹر اختر بلوچ کی چار سالہ مدت گزشتہ روز مکمل ہوگئی ہے اور انھوں نے اپنے عہدے کا چارج چھوڑ دیا ہے تاہم محکمہ بورڈز و جامعات کی جانب سےنہ تو قائم مقام وائس چانسلر کا تقرر کیا گیا نہ ہی ڈاکٹر اختر بلوچ کو کام جاری رکھنے سے متعلق ہدایت موصول ہوئی۔ محکمہ بورڈز و جامعات نےان کی دوسری مدت کی تعیناتی کے لیئے سمری کئی روز قبل وزیر اعلیٰ سندھ کو ارسال کردی تھی تاہم تا حال سمری منظور نہیں ہوسکی ہے۔
سیکریٹری بورڈز و جامعات ریاض الدین نےمیڈٰیا کو بتایا کہ شہید بے نطیر بھٹو یونیورسٹی لیاری کے وائس چانسلر کی دوسری مدت کی تعیناتی کے لیئے سمری وزیر اعلیٰ سندھ کو بھیجی جاچکی ہے جو ایک دو روز میں منظور ہو کر آجائے گی جس کے بعد ان کی دوسری مدت کا نوٹیفیکشن جاری کردیا جائے گا اس لیئے قائم مقام وائس چانسلر کا تقرر نہیں کیا گیا ہے ۔ ادہر وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور چیف سکریٹری سندھ ممتاز شاہ نے سابق سکریٹری بورڈ و جامعات عالیہ شاہد کی جانب سے بھجی گئی انٹر بورڈ کراچی میں ناظم امتحانات کی تقرری کی سمری کو منظور کرلیاہے جس کے مطابق عظیم صدیقی کو قائم مقام ناظم امتحانات مقرر کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ چیف سکریٹری ممتاز شاہ کے دفتر کےمطابق سمری نوٹفیکیشن کے لئے محکمہ بورڈ و جامعات کو نوٹفیکشن کے لیئے ارسال کردی گئی ہے سمری کے مطابق عظیم صدیقی مستقل ناظم امتحانات تک اس عہدے پر تعینات رہیں گے۔
واضح رہے سمری میں تین نام بھیجے گئے تھے جن میں شجاعت ہاشمی کا بطور ڈپٹی سکریٹری 6 سال کام کرنے کا تجربہ بتایا گیا تھا، عظیم صدیقی کا بطور نائب ناظم امتحانات تین سال کا تجربہ جب کہ نائب ناظم امتحانات سید ہادی حسن تجربہ 25 سال بتایاگیا تھا تاہم ہادی حسن رواں سال ستمبر میں ریٹائر ہوجائیں گے ۔ سیینارٹی کے لحاظ سے شجاعت ہاشمی اور عظیم صدیقی کا تقرر ایک ہی روز 17نومبر 2007 کو گریڈ 17 میں ہوا تھا اور دونوں ایک ہی روز11 دسمبر 2015 میں گریڈ 18 میں پرموٹ بھی ہوئے تھے تاہم عمر زیادہ ہونے کے باعث شجاعت ہاشمی کا نام پہلے نمبر پر ہے لیکن ان کا تجربہ نائب ناظم امتحانات کا نہیں رہا اور پھر اینٹی کرپشن کی جانب سے شجاعت ہاشمی اور ہادی حسن کے خلاف بھی تحقیقاتجاری ہیں. سمری میں یہ بھی کہا گیا کہ ناظم امتحاناتکی اسامیاں اکتوبر 2017 مشتہر کی تھیں لیکن عدالتی کیسز ہونے کے باعث تلاش کمیٹی ناظم امتحانات کےانٹرویوز نہیں کرسکی تاہم محکمہ نے یہ کیسز جلد ختم کرانے کے لیئے ایڈووکیٹ جنرل سے رجوع کررکھا ہے

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment