ھفتہ, 18 مئی 2024


قائداعظم یونیورسٹی ایک ماہ بعد دوبارہ کھل گئی

 

 
ایمزٹی وی:(اسلام آباد) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کا نوٹس لینا کام آگیا اور قائداعظم یونیورسٹی میں ایک ماہ کے قریب تدریسی سرگرمیاں معطل رہنے کے بعد دوبارہ بحال ہوں گئی ہیں۔ بدھ کو یونیورسٹی کی شٹل بس سروس اور ڈپاٹمنٹس اپنے معمول کے مطابق کھلے رہے۔ وفاقی وزیر سیفران لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ بھی بلوچ سینیٹرز کے ہمراہ قائد اعظم یونیورسٹی آئے اور وائس چانسلر ڈاکٹر جاوید اشرف اور یونیورسٹی کے اعلیٰ حکام سے ملاقات کی۔ احتجاجی طلبا کی جانب بالاآخر جامعہ کی تدریسی سرگرمیاں بحال کرنے کے لیے روکاوٹیں ہٹانے کا اعلان کر دیا گیا تھا، طلبا کے گروہ نے اسلام ا?باد انتظامیہ کے پریشر پر ہڑتال ختم کردی جس کے بعد یونیورسٹی میں تعلیمی سرگرمیاں بحال ہو گئی ہیں تاہم طلباءکی جانب سے جھگڑا کرنے پر نکالے گئے طلبا کی بحالی کے اپنے مطالبے کی منظوری کے لیے ایڈمن بلاک کے سامنے بھوک ہڑتالی کیمپ لگایا گیا۔
کیمپ میں شریک طلبا کا کہناتھا کہ جب تک طلبا بحالی کا ہمارا مطالبہ پورا نہیں ہو گا اپنا پرامن احتجاج جاری رکھیں گے۔ وفاقی وزیر سیفران لیفٹننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ بھی بلوچ سینیٹرز کے ہمراہ قائد اعظم یونیورسٹی ا?ئے اور وائس چانسلر ڈاکٹر جاوید اشرف اور یونیورسٹی کے اعلیٰ حکام سے ملاقات کی۔
یونیورسٹی انتظامیہ کا کہناتھا کہ 17نومبر کو سینڈیکیٹ کا اجلاس ہونا ہے اور یہ معاملہ سینڈیکیٹ ہی حل کر سکتا ہے، ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں لیفٹننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ ہم نے اپنی گزارشات وی سی اور ان کے سٹاف کے سامنے رکھی ہیں، بلوچستان میں تعلیم کا بہت بڑا مسئلہ ہے۔ ہم چاہتے ہیں بلوچ طلبا معیاری تعلیم حاصل کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے گزارش کی ہے کہ نوجوانوں سے غلطی ہو جاتی ہے، ہمارے بچے ہیں مگر ان کی غلطیوں پر پردہ نہیں ڈالتے، طلبا سے غلطیاں ہوئی ہیں، استاد باپ کی حیثیت رکھتے ہیں، والدین کبھی نہیں چاہیں گے کہ ان کو گھر سے نکال لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ اس مسئلے کا کوئی نتیجہ نکل آئے۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment