جمعرات, 16 مئی 2024


مرد اور خواتین کے حقوق برابر ضرور ہیں لیکن یکساں نہیں

 

ایمزٹی وی(تعلیم/ کراچی)معاشرے میں خواتین کے خلاف جرائم ، تشدد ، سراسیمگی اور استحصال کے خاتمے کےلئے موثر قانون ساز ی کی ضرورت ہے ۔ ورکنگ ویمن کو ان کی ضرورت کے لحاظ سے باسہولت اور محفوظ حالات کار کی فراہمی ان کا حق ہے۔ ہماری قومی و معاشرتی ضرورت ہے کہ ہم معاشی جدوجہد میں مصروف خواتین کےلئے دوستانہ اور عظیم ترمعاشرتی تقاضوں سے ہم آہنگ پالیسیاں بنائیں ۔ ان اہداف کےلئے ہمیں مشترکہ اور بھرپور جدوجہد کرنی ہوگی ۔
ان خیالات کا اظہار خواتین رہنماؤں نے ورکنگ ویمن ویلفیئر ٹرسٹ کے زیراہتمام عالمی یوم خواتین کی مناسبت سے منعقدہ کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔خواتین رہنماؤں میں پاکستان ویمن فاؤنڈیشن فار پیس کی چیئر پرسن نرگس رحمان،پاکستان ویمن ڈیولپمنٹ فاؤنڈیشن کی صدر صبیحہ شاہ، چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ شمائلہ ہولو، ورکنگ ویمن ویلفیئر ٹرسٹ کی صدر عابدہ فرحین، ڈاکٹر فاطمہ حسن اور ایڈووکیٹ افشاں لئیق شامل تھیں ۔
انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ خواتین کے نقطہ نظر کو سنا جائے اور پالیسیاں بناتے وقت ان کے مطالبات کو وزن دیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ حقیقت تسلیم کر لینی چاہیے کہ مرد اور خواتین کے حقوق برابر ضرور ہیں لیکن یکساں نہیں ہیں اور اسی بنیا د پر ان کو بہت سے اضافی حقوق و مراعات دینا ان کا حق ہے جنہیں ہر مہذب سوسائٹی کو تسلیم کرنا ہوگا۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment