جمعرات, 16 مئی 2024


کراچی سینٹرل جیل کا انتظام قیدی چلانے لگا

ایمزٹی وی (کراچی)سینٹرل جیل میں تمام سہولیات حاصل ہیں،یہ تمام دہشت گرد جیل سے بیٹھ کر اپنا نیٹ ورک با آسانی چلارہے ہیں ،جیل میں ہائی پروفائل قیدی جو کرنا چاہیں کر سکتے ہیں ،قیدی سمن کے بغیر جوڈیشل کمپلیکس جاتے ہیں،کسی بھی وارڈ میں چلے جاتے ہیں۔
ن
اس رہورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ 13 جون کو فرار ملزمان میں سے ایک بگیر سمن کے جودیشل کمپلیکس گیا، فرار دہشت گردوں کا اگلے دن تک پتہ اس لئے نہین چلا کہ گنتی بھی قیدی خود کرتے ہیں ،جیل کی اس بد تر صورتحال کے باعث دونوں دہشت گرد با آسانی فرار ہوگئے ہیں۔
گرفتار جیل اہلکاروں نے یہ انکشاف کیا ہے کہ یہ سسٹم 15 سے 20سالوں سے چل رہا ہے،ان دہشت گردوں کو سزاﺅں کا بھی خوف نہیں ہے،حافظ رشید عرف گنجا 5 سالوں سے قید ہر وقت کھلے عام دھمکیاں دیتا ہے اور سرمد صدیقی جیل انتظامییہ ،پولیس افسران ،گواہوں اور جوڈیشل اسٹاف کو بھی دھمکیا ںدیتا ہے، اور سینٹرل جیل سے فرار ہونے والے افراد میں ان کی مدمد کرنے والے وہ گرفتار افرا دنہیں ہوتے بلکہ خود وہی سینٹرل جیل کے پولیس اہلکار ہوتے ہیں
رپورٹ میں سفارش کی گئی ہیں کہ کالعدم تنظیموں کے قیدیوں کو کنٹرول اور فرار ہونے سے رونے کے لئے ٹھوس اقدامات کرنے ہونگے،کالعدم تنظیم کے دہشت گردوں کے مقدمات زیادہ تعداد میں ملٹری کورٹس بھیجے جائے ،تیز ٹرائل اور سزایئں یقینی بنانے کی ضرورت ہیں۔
وہاں کے خطرناک اور ہائی پروفائل قیدیوں کے لئےتنہائی جیل بنانے پر بھی غور کیا جارہا ہیں۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment