اتوار, 05 مئی 2024
×

Warning

JUser: :_load: Unable to load user with ID: 45


تعلیم دشمن عناصر ایک بار پھر سرگرم، باچا خان یونیورسٹی پر دہشتگردوں کا حملہ

ایمز ٹی وی (چارسدہ) باچا خان یونیورسٹی میں دہشتگردوں کے حملے کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے ، دہشتگردوں کی جانب سے آج صبح یونیورسٹی میں اچانک فائرنگ کا سلسلہ شروع کیا گیا جس کی زد میں آکر متعدد افراد زخمی ہوگئے ، فائرنگ کے نتیجے میں طلبہ میں بھگدڑ مچ گئی اور وہ جان بچانے کیلئے بھاگ کھڑے ہوئے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ متعدد طلبہ اور اساتذہ یونیورسٹی کی عمارت میں محصور ہیں ۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور سکیورٹی اداروں کے اہلکار موقع پر پہنچ گئے اور یونیورسٹی کو گھیرے میں لے لیا ، دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشتگردوں کی تعداد 4 سے 7 ہوسکتی ہے ۔ 

پاک فوج کے جوانوں نے دہشتگردوں کے حملے کے بعد علاقے کا گھیرائو کر لیا اور باچا خان یونیورسٹی پہنچ گئے ، زخمی ہونے والوں میں دو چوکیدار اور ایک پولیس اہلکار بھی شامل ہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ حملے کے وقت یونیورسٹی میں باچا خان کی برسی کے حوالے سے مشاعرہ جاری تھا کہ اسی دوران دہشتگردوں کی جانب سے حملہ کر دیا گیا ، واقعے کے بعد چارسدہ کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی اور ڈاکٹروں کی چھٹیاں منسوخ کر کے انہیں ڈیوٹی پر طلب کر لیا گیا ۔ دھماکوں کے وقت 6 سے 7 سو طلبہ یونیورسٹی میں موجود تھے ۔ 

 

پولیس نے موقع پر پہنچ کر دہشتگردوں کا مقابلہ کیا ۔ دوسری طرف مردان سے ریسکیو کی 7 گاڑیاں باچا خان یونیورسٹی روانہ کر دی گئیں تاکہ زخمیوں کو طبی امداد دی جا سکے ۔ یونیورسٹی کے گرد و نواح میں شدید دھند کی وجہ سے ریسکیو آپریشن میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ، یونیورسٹی کے وائس چانسلر کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ممکن ہے دہشتگردوں نے دھند کا فائدہ اٹھا کر کارروائی کی ہو ۔ یونیورسٹی میں موجود طلبہ شدید خوف و ہراس کا شکار رہے اور کئی طلبہ بھگدڑ کے نتیجے میں زخمی بھی ہوئے ۔ یونیورسٹی میں فوج کی نگرانی میں سرچ آپریشن کا سلسلہ شروع کر دیا گیا اور شہر کو چاروں طرف سے سیل کر دیا گیا ہے ، شہر کو آنے والے تمام راستے بند کردیئے گئے ہیں ، آر پی او سعید وزیر کا کہنا ہے کہ ہوسٹل میں محصور تمام طلبہ کو باہر نکال لیا گیا ہے ۔ 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment