پیر, 29 اپریل 2024


بحرین میں شیعہ گروپوں کا بائیکاٹ.

ایمز ٹی وی (فارن ڈیسک)خلیجی ملک بحرین میں سنہ 2011 کی حکومت مخالف احتجاجی لہر کے بعد پہلی بار پارلیمانی انتخابات میں ووٹ ڈالے جا رہے ہیں۔

حکومت نے تمام سیاسی گروپوں کو سنیچر کو ہونے والے ان انتخابات میں شرکت کرنے کے لیے کہا ہے لیکن حزبِ اختلاف کے شیعہ گروپ ان انتخابات کا بائیکاٹ کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔

ان گروپوں کا موقف ہے کہ یہ انتخابات ’مطلق العنان حکومت‘ قائم کرنے کی کوشش ہے۔

ملک میں تقربیاً تین لاکھ پچاس ہزار افراد ووٹ ڈالنے کے حقدار ہیں جو 266 امیدواروں میں سے 40 نمائندوں کو منتخب کریں گے۔ امیدواروں میں اکثریت سنی ہیں۔

حزبِ اختلاف کے گروپوں کے ایک اتحاد نے کہا کہ وہ ہفتے کو ہونے والے پارلیمانی اور میونسپل انتخابات کا بائیکاٹ کریں گے۔

بحرین کے وزیرِ اطلاعات سمیرا ابراہیم بن رجب نے کہا کہ ’مذاکرات کے دروازے الوفاق سمیت کسی کے لیے کبھی بند نہیں ہوں گے‘ لیکن انھوں نے کہا کہ ’تشدد کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ یہ دہشت گردی کے مترادف ہے۔‘

اس وقت حالات کو معمول پر لانے کے ہونے والے مذاکرات ناکام ہوئے اور کشیدگی جاری رہی۔

خیال رہے کہ بحرین امریکہ کے لیے دفاعی لحاظ سے بڑی اہمیت کا حامل ہے اور وہاں پر امریکی بحریہ کا پانچواں فلیٹ لنگر انداز ہے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment