کولمبو: سری لنکا میں مسلمانوں کے خلاف تشدد میں اضافے کے بعد پورے ملک میں رات کے اوقات میں کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔
سری لنکا میں ایسٹر دھماکوں کے بعد مسلمانوں اور ان کی املاک پرحملوں کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث ملک بھر میں رات کو کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔
سری لنکا کے مشرقی علاقے چلوا میں درجنوں مشتعل افراد نے مساجد اور کاروباری مراکز پر پتھراؤ کیا جبکہ ایک شخص کو سرعام تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔
سری لنکا کے وزیراعظم رانیل وکرما سنگھے نے لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ تشدد کی وجہ سے گزشتہ ماہ ہونے والے حملوں کی تحقیقات متاثر ہورہی ہیں۔
انہوں نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ میں امن برقرار رکھنے کے لیے شہریوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ غلط معلومات پھیلانے میں ملوث نہ ہوں۔
دوسری جانب مسلمانوں کی املاک پر حملوں میں اضافے کے بعد حکام نے سوشل میڈیا پر بھی ایک بار پھر پابندی عائد کردی ہے۔
سری لنکن حکومت کی جانب سے پابندی کا فیصلہ مساجد پر پتھراؤ اور مسلمان تاجروں کی دکانوں میں توڑ پھوڑ کے بڑھتے ہوئے واقعات کے بعد کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ سری لنکا میں ایسٹر کے موقع پر 3 گرجا گھروں اور 4 ہوٹلوں میں مجموعی طور پر 8 دھماکے ہوئے تھے جس میں غیرملکیوں سمیت 300 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے