جمعہ, 17 مئی 2024


ڈونلڈٹرمپ کے اعلان نے امریکی شہریوںکے دل جیت لئے

ایمزٹی وی(انٹرنیشنل) سب کا صدر ہوں، ٹرمپ کا اپ سیٹ، وعدہ کرتا ہوں عوام کو مایوس نہیں کروں گا۔

امریکا کے صدارتی انتخاب میں ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے تاریخ رقم کرتے ہوئے اپ سیٹ کردیا ، امریکا میں سارے سروے اور اندازے ہوا ہوگئے اور ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کے 45؍ ویں صدر منتخب ہوگئے ہیں ، ہیلری کلنٹن کے 228؍ الیکٹورل ووٹ کے مقابلے ڈونلڈ ٹرمپ نے 290؍الیکٹورل ووٹ حاصل کئے ، نئے انتخابی نتائج کے بعد امریکی ایوان نمائندگان اور سینیٹ پر ریپبلکن کا کنٹرول ہوگیا ہے ۔

ڈیموکریٹک امیدوار ہیلری کلنٹن نے اپنی شکست تسلیم کرلی اور ٹرمپ کو جیتنے پر مبارکباد بھی پیش کی ۔ ادھر کامیابی کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے حامیوں سے خطاب کیا اور انتخابی مہم کے دوران تنقید کے نشتر برسانے والے، مذاہب اور ممالک کیخلاف باتیں کرنے والے ڈونلڈ ٹرمپ کا رنگ بدل گیا اور اتحاد ، شراکت داری اور مل کر کام کرنے پر زور دیا۔

ٹرمپ نے اپنی پہلی تقریر میں کہا کہ میں سب امریکیوں کا صدر ہوں ، وعدہ کرتا ہوں عوام کو مایوس نہیں کروں گا ، رنگ ، نسل اور مذہب کی تفریق کے بغیر سب لوگوں کی خدمت کروں گا ، تمام ممالک سےملکر کام کریں گے ، سب سے انصاف ہوگا ، شراکت داری چاہتے ہیں تنازعات نہیں ، انتخابی مہم نہیں تحریک چلائی تھی ، ملکی مفاد پہلی ترجیح ہوگی ، جوساتھ چلے گا اسکے ساتھ چلیں گے۔

تفصیلات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی شکست اور ہیلری کلنٹن کی کامیابی سے متعلق تمام تبصرے ،تجزئیے اور سروے نتائج غلط ثابت ہوئے اور ریپبلکن پارٹی کے رہنما ڈونلڈ ٹرمپ ڈیموکریٹک پارٹی کی ہیلری کلنٹن کو اپ سیٹ شکست دے کر 4؍ سال کیلئے امریکا کے 45؍ ویں صدر منتخب ہوگئے۔

ڈونلڈ ٹرمپ اور ہیلری کلنٹن کے درمیان عہدہ صدارت کے لیے کانٹے کا مقابلہ ہوا جس کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے 290؍ الیکٹورل ووٹ حاصل کیے جبکہ صدر منتخب ہونے کے لیے 538؍ میں سے کم سے کم 270 الیکٹورل ووٹ کی ضرورت تھی۔ ٹرمپ کی حریف ہیلری کلنٹن 228؍ الیکٹورل ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ 20؍ جنوری 2017ء کو براک اوباما کی جگہ عہدہ صدارت کا حلف اٹھائیں گے اور وہ امریکا کی 240 سالہ تاریخ میں معمر ترین صدر ہوں گے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ہیلری کلنٹن نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ٹیلی فون کرکے انتخاب میں شکست تسلیم کی اور انہیں مبارک باد دی۔

امریکی میڈیا کے مطابق یوٹا، ایڈاہو،نارتھ کیرولائنا، اوہائیو، مونٹانا، لوزیانا، نارتھ ڈکوٹا، ساؤتھ ڈکوٹا، ویمونگ، نبراسکا، کنساس، ارکنساس، ٹیکساس، الاباما، انڈیانا، کنٹکی، مسی سپی، میزوری، اوکلاہوما، ساؤتھ کیرولائنا، ٹینی سی اورویسٹ ورجینیامیں ڈونلڈٹرمپ کامیاب ہوئے۔

ادھر ہلیری کلنٹن واشنگٹن، کیلی فورنیا، ورجینیا، کولوراڈو، نیو میکسیکو، کنیکٹی کٹ، نیویارک، ڈیلویئر، ڈسٹرکٹ کولمبیا، الینوائے، میری لینڈ، نیوجرسی، میساجیوسٹس، روڈ آئی لینڈ اورورمونٹ میں جیتی ہیں۔ کامیابی کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے حامیوں سے خطاب کیا اور انتخابی مہم کے دوران تنقید کے نشتر برسانے والے، مذاہب اور ممالک کے خلاف باتیں کرنے والے ڈونلڈ ٹرمپ نے اتحاد ، شراکت داری اور مل کر کام کرنے پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم اختلافات کے بجائے اتفاق رائے سے چلیں گے، تنازعات کے بجائے شراکت داری کو فروغ دیں گے۔ دیگر ممالک سے امریکا کے تعلقات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ تمام ملکوں کے ساتھ معتدل رویہ اپنائیں گے۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ امریکیوں کے پرانے زخموں کو ٹھیک کریں گے اور وہ ہر امریکی شہری کے صدر ہوں گے۔

ٹرمپ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’ہم امریکی مفادات کو سب سے اوپر رکھیں گے اور سب کے ساتھ معتدل تعلقات رکھیں گے‘۔ نتائج سامنے آنے کے بعد حامیوں سے خطاب کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ اپنی اہلیہ اور بچوں کو بھی اسٹیج پر لے کر آئے۔ انہوں نے کہا کہ ’میں اپنی اہلیہ اور بچوں کا شکر گزار ہوں جو اس مشکل سفر میں میرے ساتھ رہے، میں اس ملک سے بہت محبت کرتا ہوں، آپ سب کا میرا ساتھ دینے کا۔ ٹرمپ نے کہا کہ متحد ہوکر امریکا کے خواب پورے کریں گے، بلارنگ، نسل و مذہب امریکیوں کی خدمت کریں گے۔ امریکا میں نئے تعمیراتی منصوبے شروع کیے جائیں گے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment