ھفتہ, 18 مئی 2024


5 سال سے کم عمر 59 لاکھ بچے موت کا شکار

 

ایمزٹی وی (صحت)پاکستان کم عمر بچوں کی بلند شرح اموات والے 10ممالک کی فہرست میں شامل ہے، بچوں میں پیدائش کے وقت طبی مسائل سمیت نمونیہ ان بچوں کی اموات کی بڑی وجہ ہے جبکہ دوسری اموات کی وجہ ڈائریا بتائی گئی ہے۔
پاکستان پیڈیاٹرکس ایسوسی ایشن کے اعدادوشمار کے مطابق پاکستان میں صرف نمونیہ کے مرض سے سالانہ 80ہزار بچے لقمہ اجل بن جاتے ہیں،ڈائریا سے سالانہ50ہزار بچے جاں بحق ہوتے ہیں،پاکستان میں نمونیہ سے بچاؤ کی بچوں کی حفاظتی ویکسین کے بعد اموات میں 8 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔
ماہرین اطفال پروفیسرجمال رضا، پروفیسر جلال الدین اکبر نے بتایا کہ پاکستان میں کم عمر بچوں کی بلند شرح اموات ہولناک صورت اختیار کرتی جارہی ہے۔ماہرین نے کہاکہ گزشتہ سال پاکستان سمیت دنیا بھر میں مختلف بیماروں کا شکار ہو کر 59 لاکھ بچے پانچ سال کی عمر تک پہنچنے سے پہلے ہی موت کا شکار ہو گئے اور ان میں سے 60 فیصدکا تعلق ایشیائی اور افریقی ممالک سے تھا۔
ماہرین اطفال نے کہاکہ پاکستان بھی ان 10 ایشیائی اور افریقی ملکوں میں شامل ہے جہاں گزشتہ برس پانچ سال سے کم عمر 36 لاکھ بچے موت کا شکار ہوئے جبکہ دیگر ملکوں میں بھارت، بنگلہ دیش، نائجیریا، عوامی جمہوریہ کانگو، ایتھوپیا، چین، انگولا، انڈونیشیا، اور تنزانیہ شامل ہیں۔
ماہرین صحت کے مطابق پیدائش کے وقت درپیش طبی مسائل کے علاوہ نمونیہ بچوںکی ان اموات کی ایک بڑی وجہ ہے۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment