ایمزٹی وی (صحت) شہد کے استعمال کے حوالے سے تازہ خبر یہ ہے کہ اس میں موجود قدرتی مٹھاس دل کی شریانوں میں جمانے والے مواد کو عمل کرنے سے روک کر دل کےدورے سے بچاتی ہے۔
سگریٹ نوشی اور دیگر کئی عوامل سے دل کی شریانوں کی لچک ختم ہوجاتی ہے اور ان میں ٹھوس پیلا مواد جمع ہونا شروع ہوجاتا ہے جسے ’پلاک‘ کہاجاتا ہے جو دل میں خون کے بہاؤ کو روک کر امراضِ قلب اور موت کی وجہ بھی بن سکتا ہے۔
شہد میں موجود قدرتی مٹھاس ’ٹریہیلوز‘ سے شریانوں میں چربی جمع ہونے کی شرح کو 30 فیصد تک کم کیا جاسکتا ہے۔ ایک نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ٹریہیلوز ایک پروٹین کو سرگرم کرتی ہے جو جسم کے قدرتی دفاعی نظام کو شریانوں سے چکنائیاں صاف کرنے میں مدد دیتا ہے۔
جب اسے چوہے پر آزمایا گیا تو معلوم ہوا کہ اس کی شریانوں میں جمی چکنائی 30 فیصد تک کم ہوگئی۔ شریانوں کی لچک کم ہونے اور ان میں چکنائی بھرنے سے بلڈ پریشر اور دل کے امراض جنم لیتے ہیں۔
واشنگٹن یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے شریانوں میں چکنائی کے شکار چوہوں کو ٹریہیلوز کے ٹیکے لگائے اور بعض کو منہ کے ذریعے بھی یہ مٹھاس دی گئی۔ جن چوہوں کو ٹریہیلوز دی گئی ان کی شریانوں میں چکنائی والی تہہ کی موٹائی 0.35 ملی میٹر سے کم ہوکر 0.25 ملی میٹر رہ گئی۔ یعنی قریباً 30 فیصد پلاک گھل کر ختم ہوگیا۔ البتہ جن چوہوں کو کھانے کے ذریعے ٹریہیلوز مٹھاس دی گئی، ان میں کوئی خاص فرق نہیں پڑا یعنی انجکشن ہی سے افاقہ دیکھنے میں آیا۔