اتوار, 19 مئی 2024


سندھ تعلیم مافیا، طلبا کو مفت دی جانے والی کتابیں کباڑیوں کا فروخت

 

ایمزٹی وی(تعلیم/ بدین)بدین کے سرکاری اسکولوں میں زیر تعلیم طلبا میں مفت تقسیم کیلئے آنے والی لاکھوں روپے مالیت کی نئی درسی کتب کباڑی کی دکان پر فروخت کر دی گئیں۔ کتابوں کو بوریوں میں بھر کر کباڑی کی دکان فروخت کیلئے لایا گیا تاہم میڈیا میں خبریں چلنے پر کتابوں کو کباڑی کی دکان سے واپس اٹھا کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔
میڈیا کے استفسار پر کباڑی کا کہنا تھا کہ کتابیں فروخت کیلئے لائی گئیں تاہم میری طرف سے انکار پر کہیں اور منتقل کردی گئیں۔ دوسری جانب درسی کتب کی کباڑ کی دکان پر فروخت کی اطلاعات پر ضلع انتظامیہ جاگ اٹھی اور ڈپٹی کمشنر بدین شہزاد تھہیم کی ہدایت پر مختیار کار بدین محمد عمر میمن نے پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ سیرانی روڈ پر کباڑ کی دکان پر چھاپہ مارا اور کباڑیے کو حراست میں لے لیا۔
مختیار کار کا کہنا تھا کہ معاملے کی تہہ تک پہنچا جائے گا۔ اس حوالے سے جب ایڈیشنل ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر بدین عمران شاہ نے فون پر بتایا کہ اگر کتابیں فروخت کی گئی ہیں تو معاملے کی تحقیقات کرائی جائیں گی ، درسی کتابوں کی تاحال کمی ہے اور اس کیلئے حکام بالا کو تحریری طور پر آگاہ کردیا گیا ہے۔ رابطہ کرنے پر ڈی او سیکنڈری اکبر میمن نے جنگ کو بتایا کہ وہیر ہائوس سے کتابیں منتقل نہیں ہوئیں تاہم معاملے کی تحقیقات کرائی جائیں گی۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment