منگل, 21 مئی 2024


اعلی ثانوی تعلیمی بورڈ میں سیکیورٹی کے خدشات

 

ایمزٹی وی(تعلیم/کراچی)اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی میں نجی سیکورٹی اہلکاروں کو فارغ کر دیا گیا ہے جس سے بورڈ میں سیکورٹی کے شدید مسائل پیدا ہو گئے ہیں روزانہ بورڈ کے اندر طلبہ و طالبات سے فیس کی رقم، موبائل اور قیمتی دستاویزات چھیننے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے جبکہ بورڈ میں کاپیوں اور کاغذ کا بھی بحران پیدا ہو گیا ہے حتیٰ کہ فوٹو اسٹیٹ تک کیلئے کاغذ دستیاب نہیں ہے جس کی وجہ سے انٹر میڈیٹ کے امتحانات متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔
سابق چیئرمین بورڈ اختر غوری کے دور میں سیکورٹی مسائل اور لوٹ مار کی بڑھتی ہوئی وارداتوں پر قابو پانے کیلئے پرائیویٹ سیکورٹی سروس ’’رینجرز‘‘ کی خدمات حاصل کی گئی تھیں جس کی وجہ سے سیکورٹی کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی تھی تاہم گزشتہ 60روز سے بورڈ میں کوئی سیکورٹی اہلکار موجود نہیں ہے جس کی وجہ سے بورڈ کے ملازمین خوف زدہ ہیں کیونکہ اعلیٰ ثانونی تعلیمی بورڈ حساس جگہ پر واقع ہے جہاں پہاڑی پر موجود افراد کی ہر وقت بورڈ کے اندر سے آنے کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔
بورڈ کے چیئرمین پروفیسر انعام نے جنگ کو بتایا کہ نجی سیکورٹی ایجنسی کی مدت مکمل ہو گئی تھی پہلے اس کی مدت میں توسیع کی پھر ٹینڈر دیا لیکن پھر کسی وجہ سے اس ٹینڈر کو منسوخ کرنا پڑا اور پھر دوبارہ ٹینڈر بھی کیا ہے سب سے کم بولی دینے والی ایک نئی نجی سکیورٹی ایجنسی کو ٹھیکہ بھی دیدیا ہے تین سے چار روزکے اندر نئی سیکورٹی ایجنسی لگ جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کاغذوں، کاپیوں اور چھپائی کیلئے ٹینڈر کھولا جا چکا ہے دو روز کے اندر کام تفویض کر دیا جائے گا

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment