بدھ, 22 مئی 2024

Displaying items by tag: india

ایمز ٹی وی (اسپورٹس) بھارت نے  ویسٹ ایشیا بیس بال کپ میں شرکت کی حامی بھرلی، ایونٹ 23 فروری سے اسلام آباد میں شروع ہوگا، ایران، عراق اور افغانستان کی ٹیمیں بھی پاکستان آئیں گی،

تفصیلات کے مطابق بیس بال فیڈریشن آف ایشیا اور پاکستانی فیڈریشن کے زیراہتمام اسلام آباد میں23 فروری سے شروع ہونے والے ویسٹ ایشیا ایونٹ کے پاکستان سے منتقل ہونے کے خدشات مکمل طور پر چھٹ چکے ہیں، پشاور میں آرمی سکول پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد ایشین باڈی اور شریک ملکوں کے حکام سیکیورٹی کے حوالے سے کافی پریشان تھے اور انھوں نے حکومتی سطح پر کھلاڑیوں کیلیے حفاظتی انتظامات کی ضمانت مانگی تھی، وزارت بین الصوبائی رابطہ اور اسپورٹس بورڈ کی جانب سے غیر ملکی آفیشلز کو ٹورنامنٹ ہر لحاظ سے کامیاب بنانے کی یقین دہانی کرائی گی۔

ٹورنامنٹ میں شرکت کیلیے ایران، عراق اور افغانستان نے پہلے ہی رضامندی ظاہر کردی تھی، اب پڑوسی ملک بھارت نے بھی حامی بھر لی ہے کہ اس کے کھلاڑی اور آفیشلز پاکستان آنے کیلیے تیار ہیں۔وزارت بین الصوبائی رابطہ کے ذرائع سے معلوم ہواہے کہ بھارتی بیس بال فیڈریشن کے حکام نے یقین دلایا ہے بھارتی  ٹیم  اسلام آباد میں شیڈول انٹرنیشنل ایونٹ  میں شرکت کریگی اس حوالے سے حکومتی سطح پر بھی اجازت مل چکی ہے۔

پاکستان اسپورٹس بورڈ کے آفیشلز کا کہنا ہے کہ پاکستان اسپورٹس بورڈ ایونٹ میں شرکت کرنے والی ٹیموں کے آفیشلز سے رابطے میں ہے اور انھیں ہر طرح کے تعاون کی مکمل یقین دہانی کرائی جارہی ہے ۔ ویسٹ ایشیا بیس بال کپ کے حوالے سے 16 فروری کو جنرل کونسل مٹینگ کاانعقادکیا جائے گا۔ ایونٹ کی افتتاحی تقریب میں وزیراعظم نوازشریف کومدعوکیا جائیگا۔

ایمز ٹی وی (مقبوضہ کشمیر) مقبوضہ کشمیر میں حریت رہنما محمد مقبول بٹ شہید کی برسی پر مکمل ہڑتال کی گئی اور بھارت کیخلاف احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔گزشتہ روز حریت رہنماؤں کی اپیل پر مقبول بٹ کی برسی پر ہڑتال کے موقع پر مقبوضہ وادی میں تمام کاروباری مراکز ، تعلیمی ادارے اور دفاتر بند رہے جبکہ شاہراہوں پر ٹریفک انتہائی کم تھا، مظاہرین کا کہنا تھا کہ بھارت شہید مقبول بٹ کا جسد خاکی ان کے ورثا کے حوالے کرے اور کشمیریوں پر مظالم کا سلسلہ بند کرے ۔

 دوسری جانب قابض انتظامیہ نے بھارت کے خلاف مظاہروں کو روکنے کیلئے سرینگر اور مقبوضہ وادی کے دیگر علاقوں میں غیر اعلانیہ کرفیو نافذ کردیا جبکہ متعدد حریت رہنماؤں کو گھروں اور تھانوں میں نظر بند کردیا۔ بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے شہریوں کو ایک جگہ پر جمع ہونے سے روکنے کیلئے سرینگر میں مختلف سڑکیں خار دار تاروں سے بند کر دیں جبکہ شہر کے مرکزی مقام لال چوک کی طرف مارچ روکنے کیلئے لوگوں پر شدید لاٹھی چارج کے ساتھ ساتھ آنسو گیس کی شیلنگ بھی کی۔

 اس موقع پر حریت رہنما علی گیلانی نے کہا کہ بھارت کو اس حقیقت سے آگاہ ہونا چاہئے کہ وہ طاقت کے زور پر کبھی بھی کشمیریوں کے جذبہ حریت کو دبا نہیں سکتا ۔کشمیری عوام شہداء کے نقش قدم پر چل کر بھارت سے آزادی حاصل کریں گے جبکہ شہداء کے خون کیساتھ ہمیشہ وفا کی جائیگی۔

ایمز ٹی وی (سیالکوٹ): چارواہ اور ہرپال سیکٹر میں رات بھر بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری کا سلسلہ جاری رہا جس سے دو خواتین زخمی اور متعدد مکان تباہ ہوگئے۔

ذرائع کے مطابق بھارتی فورسز کی جانب سے جمعرات کی شب سیالکوٹ ورکنگ باونڈری پر بلااشتعال فائرنگ کی گئی ۔ بھارتی فورسز کی جارحیت کے جواب میں رینجرزکی جوابی کارروائی پر بھارتی بندوقیں خاموش ہو گئیں۔ بھارتی فورسز کی جانب سے ہلکے ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا ۔ بھارت فورسز اس سے قبل بھی بارڈر پر کشیدگی کی صورتحال پیدا کرتی رہی ہیں ، فائرنگ کے نتیجے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں۔

ایمز ٹی وی (فارن ڈیسک) امریکا کے صدر براک اوباما کے حالیہ دورہ ہندوستان کے دوران جہاں دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعاون بڑھانے کے ساتھ ساتھ مختلف معاہدوں پر دستخط کیے گئے وہیں کچھ دلچسپ واقعات بھی دیکھنے کو ملے۔ ہندوستان کے مقامی چینل آئی بی این لائیو کے مطابق اپنے تین روزہ دورے کے آخری روز نئی دہلی کے سری فورٹ میں منعقدہ ایک تقریب میں امریکی صدر براک اوباما نے یونیورسٹی کے طلباء اور سرگرم کارکنوں سے خطاب کے دوران بولی وڈ انداز اختیار کیا۔ اوباما نے اپنی تقریر کا آغاز ہندی الفاظ 'نمستے' اور 'دھنے واد' سے کیا، جبکہ اپنے خطاب کے پہلے دو منٹ کے دوران انھوں نے بولی وڈ فلم 'دل والے دلہنیا لے جائیں گے' (ڈی ڈی ایل جے) کا مشہور ڈائیلاگ 'سینوریتا ! بڑے بڑے دیشوں میں ۔۔۔' دہرایا۔ ہندوستانی سامعین پر اپنا اثر قائم کرنے کے لیے امریکی صدر نے مشہور انڈین شخصیات کا بھی ذکر کیا۔ اوباما نے بولی وڈ کنگ شاہ رخ خان، معروف ایتھلیٹ ملکھا سنگھ اور میری کوم کا ذکر بھی کیا اور کہا کہ 'ہر ہندوستانی کو رنگ و نسل اور مذہب کے بجائے ان شخصیات کی کامیابی پر فخر کرنا چاہیے. سری فورٹ میں امریکی صدر کے خطاب کا اختتام بولی وڈ فلم 'لگن' کے گانے 'او متوا۔۔۔' سے ہوا، جبکہ اُس وقت وہ اپنی اہلیہ مشیل اوباما کے ہمراہ فوٹو سیشن میں مصروف تھے۔

ایمز ٹی وی (فارن ڈیسک) پاکستان نے سرکاری طور پر امریکی صدر باراک اوباما کے دورہٴ بھارت کو جنوبی ایشیا کے خطے میں استحکام کی سمت میں ایک اہم قدم قرار دیا ہے تاہم تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اس دورے سے بھارت کو شہ مل سکتی ہے۔

امریکی صدر باراک اوباما کے دورہٴ بھارت پر تبصرہ کرتے ہوئے مشیر امور خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ یہ دورہ خطے میں کشیدگی کم کرنے میں مدد گار ثابت ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ’جنوبی ایشیا میں کشیدگی کم کرنے کے لیے اوباما صاحب اپنا کردار اداکریں گے‘۔

اسلام آباد میں ایک تقریب میں شرکت کے بعد ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خطے میں امن پاکستان اور بھارت دونوں کے مفاد میں ہے کیونکہ اس سے دونوں ممالک کی اقتصادی صورتحال بہتر ہو گی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں کہا کہ امریکی وزیر خارجہ کے دورہٴ پاکستان کے موقع پر انہیں ہندوستان سے متعلق اسلام آباد کے تحفظات سے آگا ہ کر دیا گیا تھا:’’سیکرٹری کیری یہاں آئے تھے تو ہم نے انہیں اپنے جو خدشات تھے ہندوستان کی جارحیت سے متعلق، وہ پہنچا دیے تھے۔‘‘

تاہم دفاعی امور کے تجزیہ کار لفٹیننٹ جنرل (ر) طلعت مسعود کا کہنا ہے کہ امریکہ اور بھارت کے درمیان سول جوہری معاہدےپر ہونے والی پیش رفت یقیناً پاکستان کے لیے تشویش کی بات ہے۔اس پیشرفت کے تحت اب امریکی کمپنیاں بھارت کو غیر فوجی جوہری ٹیکنالوجی فراہم کر سکیں گی۔

انہوں نے کہا کہ ’امریکہ اور بھارت کے درمیان ایک مضبوط پارٹنر شپ سامنے آئی ہے تواس کا ایک پہلو یہ بھی ہو سکتا ہے کہ بھارت خصوصاً مودی حکومت نے جو جارحانہ رویہ پاکستان کے بارے اپنا رکھا ہے، اس میں اضافہ ہو کیونکہ بھارت کو اوبامہ کے دورے سے ایک شہ ملے گی‘۔

طلعت مسعود کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بھی اس صورتحال کا ادراک کرتے ہوئے اپنے اقدامات کیے ہیں اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا دورہٴ چین اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

ادھر پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے علیحدگی پسند دھڑے حریت کانفرنس کے رہنما آغا حسن بڈگامی نے امید ظاہر کی کہ امریکی صدر باراک اوباما مسئلہٴ کشمیر کے حل میں اپنا کردار ادا کریں گے۔ پیر کے روز اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’اوباما صاحب بھارت کو کہیں کہ وہ سب سے بڑی جمہوریت ہونے کا دعویٰ کرتی ہے تو کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت کیوں نہیں دیتی‘۔

ایمز ٹی وی ( فارن ڈیسک )صدر براک اوباما پہلے امریکی صدر ہیں جنھوں نے بھارت کی یوم جمہوریہ کی تقریب میں شرکت کی ہے۔وہ ان دنوں اپنے تین روزہ دورے پر بھارت میں ہیں جسے دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ رشتے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔اتوار کو دونوں ممالک نے سول جوہری معاہدے کے ضمن میں پیش رفت کی، جس کے تحت اب امریکی کمپنی بھارت کو غیرفوجی جوہری ٹیکنالوجی فراہم کر سکے گی۔بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اسے دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے نئے سفر سے تعبیر کیا ہے۔پریڈ کا معائنہ کرنے کے بعد صدر براک اوباما حزب اختلاف کانگریس پارٹی کے رہنماؤں سے ملاقات کریں گے۔ اس کے علاوہ ایک تجارتی کانفرنس سے بھی خطاب کریں گے۔واضح رہے کہ 26 جنوری کو بھارت اپنا 66 واں یوم جمہوریہ منا رہا ہے۔ سنہ 1950 میں اسی دن بھارت نے برطانیہ سے آزادی کے تقریبا تین سال بعد نیا آئین اپنایا تھا۔یہ تقریب ہر سال انڈیا گیٹ کے پاس کنگز ایوینو یا راج پتھ پر ہوتی ہے۔اس بار کہرے اور ہلکی بارش کے درمیان یہ تقریب ہوئی جس میں پہلی بار بھارت کی تینوں افواج بری، بحری اور فضائیہ کی خواتین دستوں نے شرکت کی۔

ایمز ٹی وی ( کشمیر) یوم سیاہ کے موقع پر ریاست جموں وکشمیر کے دونوں اطراف جلسے، جلوس، ریلیاں ، احتجاجی مظاہرے اوردھرنے دیے جائیں گے، کاروباری مراکز بند اور پہیہ جام ہڑتال ہوگی۔ مقبوضہ کشمیر میں جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین یاسین ملک نے ایک بیان میں کہا کہ کشمیری26 جنوری کومکمل احتجاجی ہڑتال کریں گے اور دنیا پر واضح کریں گے کہ کشمیری بھارتی ظلم و جبر کے باوجود اپنے حق آزادی کیلیے جدوجہد میں مصروف ہیں۔سری نگر میں جاری ایک بیان میں بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی نے 26جنوری کوبھارتی یومِ جمہوریہ کے موقع پر پورے مقبوضہ علاقے اور 27جنوری کو کپواڑہ قتل عام کے خلاف کپواڑہ قصبے میں ہڑتال کی اپیل کی ہے۔ علی گیلانی نے قابض انتظامیہ کو متنبہ کیا ہے کہ وہ طلبا اور سرکاری ملازمین کو26جنوری کی سرکاری تقریبات میں شرکت کے لیے مجبور نہ کرے۔ ادھر ماس موومنٹ کی سربراہ فریدہ بہن جی نے عوام سے اپیل کہ کہ وہ 26 جنوری کو یوم سیاہ کے طور منائیں اور احتجاجی ہڑتال کریں۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بارڈر سیکیورٹی فورس کے ہاتھوں شہریوں کے قتل عام کی برسی کے موقع پر اتوار کو ہندواڑہ قصبے میں مکمل ہڑتال کی گئی۔ علی گیلانی نے ایک بیان میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں مقبوضہ علاقے میں ہونے والے قتل عام کے تمام واقعات کی غیر جانب دارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔یاد رہے کہ بھارتی بارڈر سیکیورٹی فورس کے اہلکاروں نے 25جنوری 1990کو قصبے میں پر امن مظاہرین پر اندھا دھند فائرنگ کر کے 17بے گناہ شہریوں کو شہید جبکہ درجنوںکو زخمی کر دیاتھا۔ وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری عبدالمجیداور آل پارٹیز حریت کانفرنس کی مشترکہ کال پر بھارت کا یوم جمہوریہ ریاست جموں وکشمیر کے دوانوں اطراف اور پاکستان کے چاروں صوبوں سمیت دنیا بھر میں کشمیری عوام آج بطور یوم سیاہ منائیں گے۔

ایمز ٹی وی(نیوز ڈیسک) بھارتی ریاست بہار میں ایک عدالت کے احاطے میں ہونے والے بم دھماکے کے نتیجے میں پولیس اہلکار سمیت دو افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

یہ واقعہ جمعے کو مشرقی بھارت میں ضلع بھوج پور میں پیش آیا جہاں پولیس کے مطابق عدالت کو دیسی ساختہ بم حملے میں نشانہ بن

بھوج پور کے سینیئر پولیس سپرنٹنڈنٹ محمد ساجد نے کہا کہ ہلاک شدگان میں ایک عورت بھی شامل ہے اور دس افراد دھماکے میں زخمی بھی ہوئے ہیں جن میں پولیس کا ایک جوان بھی شامل ہے۔

دھماکے کی اطلاع ملتے ہی مقامی مجسٹریٹ اور پولیس سپرنٹنڈنٹ پولیس جوانوں کے ساتھ موقع پر پہنچ گئے۔

دھماکہ عدالتی احاطے کے اس حصے میں ہوا جہاں زیر سماعت مقدمات کے قیدیوں کو جیل سے لا کر رکھا جاتا ہے۔

ایمز ٹی وی (فارن ڈیسک) مشرقی ہندوستان میں ہندو مسلم جھڑپ کے دوران مسلمانوں کی جھگیوں کو آگ لگا دی گئی جس کے نتیجے میں تین زندہ جل کر ہلاک ہو گئے۔  امریکی خبر رساں ایجنسی اے پی کے مطابق ریاست بہار کے ایڈمنسٹریٹر اتُل پرساد نے کہا کہ پرتشدد واقعات اس وقت شروع ہوئے ایک ہفتے سے گمشدہ ہندو لڑکے کی سرائیاں گاؤں سے لاش ملی۔ پرساد نے بتایا کہ ہندو مچھیروں نے لڑکے کی ہلاکت کا الزام مسلمانوں پر عائد کیا جس کی گاؤں کی مسلمان لڑکی سے دوستی تھی۔ یہ گاؤں ریاست بہار کے دارالحکومت پٹنہکے شمال میں 105 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ غریب برداری کی جلی ہوئی جھونپڑیوں سے تین مسلمانوں کی جلی ہوئی لاشیں ملیں۔ پرساد نے بتایا کہ علاقے میں صورتحال بدستور انتہائی کشیدہ لیکن قابو میں ہے۔

  ایمز ٹی وی (فارن ڈیسک) بھارت نے 150 سے زائد پاکستانی زائرین کے ویزے منسوخ کردیے جنھیں  آگرہ میں حافظ عبداللہ شہابؒ کے سالانہ عرس میں شرکت کرنا تھی۔

بھارتی انٹیلی جنس یونٹ (لیو) نے حکومت سے 150 سے زائد پاکستانی زائرین کے ویزوں کی منسوخی کی درخواست کی ہے ۔ یہ اقدام امریکی صدر باراک اوباما کے دورے کے دوران سیکیورٹی کویقینی بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔ رواں برس بھارت کے یوم جمہوریہ کی تقریب میں امریکی صدر  مہمان خصوصی ہیں ۔ وہ تاج محل دیکھنے کے لیے آگرہ کا دورہ کرسکتے ہیں۔ انٹیلی جنس یونٹ کا کہنا ہے کہ پاکستانی زائرین کی بڑی تعداد ہونے کی وجہ سے سیکیورٹی کے جامع انتظامات کی ضرورت پڑے گی۔ ایس ایس پی آگرہ مودک راجیس دنیش راؤ کا کہنا ہے کہ اوباما کا دورہ شیڈول ہے اور ہم  کوئی خطرہ مول نہیں لے سکتے اسی وجہ سے  پاکستانی زائرین کے ویزوں کی منسوخی کا آغاز کررہے ہیں۔ درگاہ منیجر نے بتایا کہ افسوس  ہے اس مرتبہ پاکستانی زائرین عرس میں شریک نہیں ہوں گے۔ عرس کی تقریبات 24 سے 26 جنوری تک جاری رہیں گی۔