پیر, 29 اپریل 2024


حکومت نےتاجربرادران کےآگےگھٹنےٹیک دیئے

سلام آباد: حکومت اور تاجروں کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں اور شناختی کارڈ کی شرط موخر کرنے پر اتفاق ہوگیا ہے۔
 
وفاقی وزارت خزانہ میں مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ اور مرکزی تنظیم تاجران کے وفد کے درمیان مذاکرات ہوئے جس میں معاہدہ طے پاگیا۔
بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے کہا کہ شناختی کارڈ کے زریعے خرید وفروخت کی شرط پرکارروائی تین ماہ کیلئے 31 جنوری تک موخر کرنے پر اتفاق ہوگیا ہے، 10 کروڑ تک سالانہ سیلزوالے تاجروں کو ود ہولڈنگ ایجنٹ نہیں بنایا جائے گا، سیلز ٹیکس رجسٹریشن کیلئے بجلی کے بل کی حد 6 لاکھ روپے سالانہ سے بڑھا کر 12 لاکھ روپے سالانہ ہوگی، ٹریڈرز کے مسائل کے فوری حل کے
لئے ایف بی آر اسلام آباد میں خصوصی ڈیسک قائم کیا جائے گا۔
 
مشیر خزانہ نے کہا کہ نیا رجسٹریشن اور ٹیکس ریٹرن فارم اردو میں مہیا کیا جائے گا، ملکی اور مقامی سطح پر مسائل کے حل کیلئے تاجر نمائندگان کی کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی، جیولرز کے مسائل ،آڑھتیوں کی سالانہ فیسوں میں کمی کیلئے تاجروں کی کمیٹی الگ سے مسائل حل کروائے گی، کم منافع والے ہول سیلرز کیلئے ٹرن اوور کی شرح کو تاجروں کی کمیٹی کی مشاورت سے مزید کم کیا جائے، دس کروڑ تک سالانہ سیل پرٹرن اوور ٹیکس کی شرح کو 1.5% سے کم کرکے 0.5% کر دیا گیا ہے۔
 
چیئرمین ایف بی آرشبر زیدی نے کہا کہ تاجروں کیلئے شناختی کارڈ کی شرط کا قانون اپنی جگہ موجود ہے، صرف جنوری 2020 میں شناختی کارڈ نہ دینے پرکارروائی مئوخر کی ہے، تاجر کچھ بھی کر لیں سی این آئی سی کی شرط ختم نہیں ہوگی، جنوری 2020 کے بعد شناختی کارڈ نہ دینے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔
 
واضح رہے کہ اضافی ٹیکسز اور شناختی کارڈ کی شرط کے خلاف ملک کے مختلف شہروں میں تاجروں کی دوسرے روز بھی شٹرڈاؤن ہڑتال ہوئی۔ ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے تاجروں کیلئے فکسڈ ٹیکس اسکیم بھی تیار کرلی ہے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment