ھفتہ, 18 مئی 2024


خفیہ اقتصادی سرگرمیوں پر جرمانے بڑھانے کا فیصلہ

 

ایمز ٹی وی (تجارت) وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں خفیہ و مشکوک اقتصادی سرگرمیوں پر جرمانے بڑھانے، بیرون ملک اثاثے وبینک اکاؤنٹس ظاہر نہ کرنے والے پاکستانیوں کے پاکستان میں موجود اثاثے ضبط کرنے سمیت دیگر تجاویز کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے۔ ذرائع نے بتایاکہ ایف بی آر نے بجٹ کے ابتدائی خدوخال کا مسودہ تیار کرلیا ہے،آئندہ بجٹ میں ٹیکس اصلاحات کمیشن کی باقی رہ جانے والی سفارشات کو بھی شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے لیے وزیراعظم کے مشیر برائے ریونیو ہارون اختر کی سربراہی میں قائم کردہ خصوصی کمیٹی نے باقاعدہ طور پر کام شروع کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ کے لیے ٹیکس سے متعلقہ تجاویز کے ابتدائی خدوخال کا جائزہ لینے کے لیے ٹیکس اصلاحات کمیشن کی عملدرآمد کمیٹی کا پہلا اجلاس ایف بی آر ہیڈ کوارٹر میں جمعرات کو منعقد ہوگاجس کی صدارت وزیراعظم کے مشیر برائے ریونیو ہارون اختر کریں گے.

اجلاس میں ٹیکس اصلاحات کمیشن کے ممبران اور کمیشن کی سفارشات پر عملدرآمد کمیٹی کے اراکین شرکت کریں گے۔ ذرائع کے مطابق مالی سال 2017-18 کے وفاقی بجٹ میں شامل کرنے کے حوالے سے رپورٹ مرتب کی جائے گی اور مارچ میں مذکورہ کمیٹی کے تسلسل کے ساتھ اجلاس ہوں گے جن میں ان تجاویز کو فائنل کیا جائے گا جو آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں شامل کی جائیں گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آپریشن ضرب عضب کی فنڈنگ کے لیے بہت زیادہ آمدنی کمانے والے اداروں اور انفرادی ٹیکس دہندگان پر عائد سرچارج ٹیکس ایئر 2018 تک برقرار رکھا جائے گا۔

 

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment