Print this page

پاکستان کرکٹ ٹیم پرپیسوں کی برسات

لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ کے بورڈ آف گورنرز نےآئندہ مالی سال کے لیے15ارب روپے کے بجٹ کی منظوری دے دی۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے بورڈ آف گورنرز کا 69 واں اجلاس نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر لاہور میں ہوا جس میں آئندہ مالی سال کے بجٹ کی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں طے پایا کہ منظور شدہ بجٹ کا 78 فیصد حصہ کرکٹ سے متعلقہ سرگرمیوں پر خرچ کیا جائے گا جس میں مینز اور ویمنز کرکٹرز کے سینٹرل کنٹریکٹ، بین الاقوامی اور ڈومیسٹک ایونٹس سمیت ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ 8 اور پاکستان جونیئر لیگ کے افتتاحی ایڈیشن کے انعقاد بھی شامل ہیں۔

دوسری جانب بورڈ آف گورنرز نے ملازمین کے بچوں کی تعلیم کے لیے اسکولنگ الاؤنس بھی متعارف کروانے کی منظوری دے دی ۔
اجلاس میں آئندہ مالی سال کے لیے مینز سینٹرل کنٹریکٹ کے تحت ریڈ اور وائٹ بال کے علیحدہ علیحدہ کنٹریکٹس کے بعد سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑیوں کی تعداد 20 سے بڑھا کر 33 کردی گئی جب کہ ساتھ ہی بین الاقوامی کرکٹ کے دروازے پر دستک دینے والے کھلاڑیوں کے لیے سینٹرل کنٹریکٹ میں اضافی کیٹیگری ’ڈی کیٹیگری‘ متعارف کروائی گئی ہے۔

پی سی بی نے سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑیوں کے ماہانہ وظیفے میں اضافے کے ساتھ ساتھ تینوں طرز کی کرکٹ کی میچ فیس میں 10، 10 فیصد ،نان پلیئنگ پلیئرز کی میچ فیس میں 50 سے 70 فیصد اضافہ کیا ہے جب کہ کپتان کے لیے خصوصی الاؤنس بھی متعارف کروایا گیا ہے۔

ورک لوڈ مینجمنٹ کے تحت ایلیٹ کھلاڑیوں کے لیے خصوصی رقم مختص کی گئی ہے تاکہ وہ مکمل فٹ اور پاکستان کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کے لیے دستیاب رہیں۔
اس کے علاوہ پی سی بی نے ویمن سینٹرل کنٹریکٹ کے تحت ہر کیٹیگری میں شامل ویمن کرکٹر کے ماہانہ وظیفے میں 15 فیصد اضافہ کردیا ہے اور کھلاڑیوں کی تعداد 20 سے بڑھا کر 25 کرنے کی منظوری دی گئی۔

پرنٹ یا ایمیل کریں