بدھ, 09 اکتوبر 2024


سندھ ہائی کورٹ نےاسکولوں میں 10فیصد بچوں کومفت تعلیم دینےکامکمل ریکارڈطلب کرلیا

کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے کورونا پینڈامک کے دوران تعلیم جاری رکھنے کے معاملے پر محکمہ تعلیم کے نوٹیفکیشن کے خلاف درخواست پر اسکولوں میں 10فیصد بچوں کو مفت تعلیم دینے کا مکمل ریکارڈ طلب کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روزسندھ ہائی کورٹ میں کورونا پینڈامک کے دوران تعلیم جاری رکھنے کے لئے اقدامات اٹھانے کے معاملے پر نجی اسکول ٹائمز ایجوکیشن کی محکمہ تعلیم کے نوٹیفکیشن کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔

عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ فری ایجوکیشن اینڈ کمپلسری ایکٹ 2013کے مطابق ہر اسکول 10مستحق بچوں کو مفت تعلیم دینے کا پابند ہے۔درخواست گزار اسکولوں میں کتنے بچوں کو مفت تعلیم دی جارہی ہے مکمل فہرست پیش کی جائے۔

عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اسکول پرنسپل تمام کلاسز کا مکمل ریکارڈ پیش کریں۔ڈائریکٹر پرائیویٹ اسکول ایجوکیشن کو نجی اسکولوں کا جائزہ لینے کی ہدایت بھی کردی۔عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ دس فیصد بچوں کو 2013کے ایکٹ کے مطابق تعلیم نہ دی جارہی ہوگی تو معاملہ نیب کو ارسال کردیں گے۔

ڈائریکٹر پرائیویٹ اسکولز ایجوکیشن نے بتایا کہ نجی اسکول نے 2019کے محکمہ تعلیم کے نوٹیفکیشن کو چیلنج کیا ہے۔اب اس نوٹیفکیشن کی معیاد ختم ہوچکی ہے۔درخواست خارج کی جائے۔عدالت نے سیکرٹری تعلیم کو 2013کے ایکٹ کی اصل روح کے مطابق عملدرآمد کرانے کا حکم دیتے ہوئے مزید سماعت چار ہفتوں کے لئے ملتوی کردی ۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment