Print this page

سندھ کی جامعات میں ڈائریکٹرزفنانس کی مدت ملامت میں توسیع نہ کرنےکافیصلہ

کراچی: سیکریٹری بورڈز و جامعات مرید راہموں نےسندھ کی جامعات میں ڈائریکٹرز فنانس کی مدت ملامت میں توسیع نہ کرنےکافیصلہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سیکریٹری بورڈز و جامعات مرید راہموں کاکہنا ہے کہ سندھ کی جامعات میں ڈائریکٹرز فنانس کی مدت ملامت میں توسیع نہیں ہوگی جبکہ ڈائریکٹرز فنانس کی تقرری کے سلسلے میں اشتہار پہلے ہی آچکا ہے، 17جامعات کے ڈائریکٹرز فنانس کے لیے 100کے لگ بھگ درخواستیں موصول ہوئی ہیں کئی امیدواروں نے ایک سے زائد جامعات کیلئے درخواستیں دی ہیں تاہم ہم بہتر اور میرٹ پر انتخاب کیلئے امیدواروں سے تحریری ٹیسٹ لیں گے جو آئی بی اے کراچی لے گا۔

بھرتی کا عمل دو سے تین ہفتوں میں مکمل ہوگا۔ تلاش کمیٹی کی تشکیل ہوچکی ہے جس کا اجلاس چند روز میں بلا کر ٹیسٹ کی تاریخ اور انٹرویوز کا شیڈول طے کرلیا جائے گا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مرید راہموں نے نئی تلاش کمیٹی کا دفاع کیا اور اسے بہترین کمیٹی قرار دیا اس سوال پر کہ سندھ کی اس تلاش کمیٹی میں نان پی ایچ ڈی کم اور بیوروکریٹ زیادہ ہیں جب کہ کے پی کے، وفاق اور صوبہ پنجاب کی تلاش کمیٹی میں سکریٹری کے علاوہ تمام اراکین پی ایچ ڈی ہیں۔

محکمہ بورڈز و جامعات میں اہم تبادلے و تقریاں کی گئی ہیں۔ ایڈیشنل سیکرٹری اسد ابڑو کا تبادلہ کرکے انھیں جنرل ایڈمنسٹریشن اینڈ کوارڈینیشن شعبہ میں ڈائریکٹر ٹریننگ منجمنٹ اینڈ ریسرچ ونگ مقرر کردیا گیا ہے جب کہ ان کی جگہ تقرری کے منتظر 19 گریڈ کے ایک پی سی ایس افسر زاہد حسین شر کو ایڈشنل سیکریٹری بورڈز و جامعات تعینات کردیا گیا ہے۔ ڈپٹی سیکریٹری جامعات اور بورڈز سحر افتخار خان کا تبادلہ کر کے انھیں پرونشل ڈیزاسٹر منجمنٹ اتھارٹی ( پی ڈی ایم اے) بھیج دیا گیا ہے۔ وزیر اعلی ہاؤس میں تعینات 18 گریڈ کے ڈپٹی سیکریٹری سید وحید اصغر شاہ کو ڈپٹی سیکریٹری بورڈز و جامعات مقرر کیا گیا ہے جب کہ ان کی جگہ کاشف نبی کو وزیر اعلی ہاؤس میں ڈپٹی سیکریٹری مقرر کیا گیا ہے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں