منگل, 16 اپریل 2024


حکومتِ سندھ کی“ایک قوم ایک نصاب”کی مخالفت

کراچی:  حکومت ِسندھ نے وفاقی حکومت کی جانب سے تیار کردہ “ایک قوم ایک نصاب” (سنگل نیشنل کریکولم) کی مخالفت کرتے ہوئے پرائمری کی سطح پر صوبائی کریکولم کا حصہ نہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق سندھ حکومت نے و فاقی حکومت کی جانب سے تیار کردہ “ایک قوم ایک نصاب” کے مندرجات سے اختلاف کرتے ہوئے نئے تعلیمی سیشن 2021/22 سے پرائمری سطح پر صوبائی کریکولم کا حصہ نہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

سندھ میں وفاقی حکومت کے سنگل نیشنل کریکولم سے متعلق کسی قسم کی کوئی تیاری نہیں کی جارہی بلکہ اس کے برعکس سیکنڈری اور ہائر سیکنڈری کی سطح نئے نصاب کی تیاری کی جارہی ہے۔

سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ سیکنڈری کلاسز کی سطح پر نویں جماعت کی سائنس کے مضامین کی تبدیل شدہ نئی درسی کتب کی اشاعت کی تیاری کررہا ہے جس کے مطابق رواںسال اگست سے نویں کے طلبہ کےلئےکیمسٹری، فزکس اور ریاضی کی تبدیل شدہ نئی درسی کتب شائع کی جانی ہیں جبکہ بیورو آف کریکولم میں انٹر کی سطح پر نئے نصاب کی تیاری شروع کردی گئی ہے۔

گل قومی نصاب (SNC) پہلی سے لے کر گریڈ 5 تک تیار 

دوسری جانب ذرائع سےیہ بھی معلوم ہوا ہے کہ سندھ میں انٹر کی سطح پر نئے نصاب کی تیاری کاآغاز کردیا گیا ہے تاہم نئے نصاب کے مطابق درسی کتب آنے والے تعلیمی سیشن 2021/22 کے بجائے آئندہ تعلیمی سیشن 2022/23 میں دستیاب ہوں گی۔

بیورو آف کریکولم کے تحت تیار کیے جانے والے کریکولم میں کئی دہائیوں کے بعد انٹر سال اول و دوئم کی سطح پربوٹنی اورزولوجی کے مضامین کی علیحدہ حیثیت کو ختم کرکے انھیں میٹرک کی طرز پر بیالوجی کے مضمون کے طور پر یکجا کیا جارہا ہےجس کے بعد سندھ میں انٹر کی سطح پر پڑی میڈیکل پڑھنے والے طلبہ کے لیے تعلیمی سیشن 2022/23 سے زولوجی اور بوٹنی کے بجائے ایک ہی کتاب بیالوجی کی شکل میں دستیاب ہوگی۔


سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کے ایک افسر نے بتایا کہ “ سندھ اوروفاق اورکےدرمیان سنگل نیشنل کریکولم میں بنیادی اختلاف اسلامیات کے مضامین پر ہے متعلقہ افسر کا کہنا تھا کہ وفاق نے سنگل نیشنل کریکولم میں اسلامیات کے مضمون کو پہلی جماعت سے ہی علیحدہ حیثیت دے دی ہے جبکہ سندھ میں اسلامیات کی تعلیم چوتھی جماعت سے شروع ہوتی ہے، سندھ اسلامیات کے مضمون کو گریڈ ون سے شروع کرنے کے وفاقی حکومت کے فیصلے کے برعکس اسے گریڈ 4 سے ہی شروع کرنےکے فیصلےپر قائم ہے،اسلامیات کے نصاب میں پرائمری کی سطح پر وفاق نے احادیث کی تعداد سندھ کے اپنے کریکولم کے مقابلے میں بہت زیادہ رکھی ہیں جس پر سندھ کو اختلاف ہے۔

جبکہ اس کے علاوہ کچھ دیگر اختلافی نکات سندھی ، اردو، اور معاشرہ علوم کے مضامین پر بھی ہیں جبکہ سائنس کے مضامین میں پانچویں جماعت کے بعض عنوانات کو چوتھی جماعت میں ہی شامل کرکے طلبہ پر غیر ضروری لوڈ ڈال دیا گیا ہے اور ایک لیول کو مدنظر نہیں رکھا گیا۔

علاوہ ازیں سنگل نیشنل کریکولم کو پرائمری کی سطح پر اختیار نہ کرنے کے معاملے پر جب ذرائع نے وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کے ترجمان زبیر میمن سے رابطہ کیا تو انھوں نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ وزیر تعلیم سندھ کا کہنا ہے کہ ہم وفاقی وزارت تعلیم شفقت محمود کے کہنے یا اعلان پر اگست سے سنگل نیشنل کریکولم کو نہیں اختیار کریں گے ان کا کہنا تھا کہ سندھ تحریری طور پر وفاق کو آگاہ کرچکا ہے کہ اسے اسلامیات، اردو ، سندھ اور سوشل اسٹڈیز میں کئی عنوانات پر اختلاف ہے۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment