Print this page

حکومت سند کا کراچی میں 2 ہزار پولیو مراکز قائم کرنے کا فیصلہ

کراچی : شہرقائد کے پانی میں پولیو وائرس کی موجودگی کے سبب محکمہ صحت نے دوہزار ویکسین سنٹر قائم کرنے کا فیصلہ سنا دیا ، پولیو مہم سیوریج کے پانی میں وائرس پائے جانے کےبعد سے چلائی جارہی ہے۔ تفصیلات کےمطابق اس مہم کے تحت کراچی کے مختلف علاقوں میں 2000 سینٹر قائم کیے جائیں گے جہاں محکمہ صحت کی ٹیمیں بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگانے کے ساتھ ساتھ پولیو کے قطرے بھی پلائیں گی تاکہ وہ بچوں کی زندگیوں کو جلد از جلد سوار سکے۔ اس موقع پرسندھ حکومت نے والدین سے اپیل ہے کہ اپنے بچوں کو ان سینٹرز پر لیجا کر اس سہولت سے جلد از جلد فائدہ اٹھائیں اور انہیں پولیو جیسی جان لیوا بیماری سے بچاکر سےانکی زندگی کو محفوظ بنائیں۔ 

سندھ پولیو کی رینکنگ میں قدرے بہتر ہے اور سنہ 2018 میں صرف 1 پولیو کیس رپورٹ کیا گیا تھا ، تاہم حالیہ دنوں گٹر کے پانی میں پولیو وائرس کی موجودگی کے باعث اس مہم کا آغاز کیا جا رہا ہے۔اس حوالے سے محکمہ تعلیم کی جانب سے بھی یہ نوٹس جاری کر دیا گیا ہے کہ تمام اسکولز پولیو ٹیموں کے ساتھ تعاون کریں اور5 سال سے کم عمر بچوں کو پولیو کے قطرے اور پولیو کے ٹیکےمکمل طورپر لگوائیں۔ یہ مہم کورنگی، اورنگی، لانڈھی، سائٹ، گلشن اقبال، بلدیہ، لیاقت آباد، نارتھ ناظم آباد،گڈاپ اور بن قاسم ٹاؤنز میں 18 فروری سے 26 فروری تک جاری رہے گے ۔

وزیراعظم کے فوکل پرسن برائے انسداد پولیو مہم بابر بن عطا نے تصدیق کی تھی کہ کراچی، خیبرپختونخواہ اور پنجاب کے مختلف شہروں میں سیوریج کے پانی میں پولیو وائرس کی موجودگی ثابت ہوگئی ہے۔اعلامیے کے مطابق فیصل آباد، لاہور، راولپنڈی، سکھر، قلعہ عبداللہ، کوئٹہ، ڈیرہ اسماعیل خان، پشاور اورجنوبی وزیرستان کےسیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔

کیا پاکستان سے پولیو کا خاتمہ ممکن ہے؟

 

پرنٹ یا ایمیل کریں