Print this page

سوات میں اسکول وین پر فائرنگ کا واقعہ دہشتگردی نہیں

سوات: کہ سوات میں اسکول وین پر فائرنگ کا واقعےکےمعاملے پرتحقیقات سامنے آگئی۔

سوات: خیبر پختونخوا کے آئی جی معظم جاہ انصاری کا کہنا ہے کہ سوات میں اسکول وین پر فائرنگ کا واقعہ دہشتگردی نہیں ذاتی دشمنی تھا۔

سوات میں میڈیا بریفنگ میں آئی جی کے پی نے کہا کہ دیر کے واقعے میں دہشت گردی نہیں تھی بلکہ واقعہ دو فریقین کے درمیان تھا، اتفاق سے اس دن لوئر دیر میں بھی بچوں پر فائرنگ کا واقعہ ہوا۔

آئی جی کے پی نے کہا کہ مقتول حسین احمد کو غیرت کے نام پر سالے نے قتل کیا جبکہ واقعے میں حسین احمد کو مارنے کے وجہ سے دو بچے زخمی بھی ہوئے۔

واقعے کے بعد عوام نے احتجاج بھی کیا اور واقعے سے سوات کے حالات خراب کرنے کی سازش کی گئی لیکن سوات میں امن کی فضاء قائم ہے۔

انہوں نے کہا کہ حملے میں ایک شخص کو گرفتار کیا گیا جبکہ دو افراد فرار ہیں، منصوبے میں ملوث ایک ملزم دبئی فرار ہوگیا ہے جس کو انٹر پول کے ذریعے لانے کے لیے رابطے میں ہیں۔ واقعے میں ملوث آلہ قتل اور موٹر سائیکل برآمد کرلیا گیا۔

آئی جی کے پی معظم جاہ انصاری نے واضح کیا کہ سوات کے حالات کسی کو بھی خراب کرنے نہیں دیں گے۔

واضح رہے کہ 10 اکتوبر کو سوات کے علاقے گلی باغ میں اسکول وین پر نامعلوم موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے ڈرائیور جاں بحق اور دو بچے شدید زخمی ہوگئے تھے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں