جمعہ, 19 اپریل 2024


ضرب عضب، شمالی وزیرستان کا 90 فیصد حصہ دہشتگردوں سے پاک

ایمزٹی وی (سیاسی) دہشت گردی کے تابوت میں آخری کیل ٹھوکنے کے لیے پاک فوج نے شمالی وزیرستان میں آپریشن شروع کیا۔ مقامی لوگ بھی دہشت گردوں سے لا تعلق ہوکر نقل مکانی کرگئے، اب ان آئی ڈی پیز کے ریلیف، بحالی اور تعمیر نو کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ 15 جون 2014ء کو پاک فوج نے شمالی وزیر ستان میں آپریشن ضرب عضب کا آغاز کیا اور پے درپے 90 فیصد علاقے کو دہشتگردوں سے پاک کردیا۔ اس آپریشن اور متاثرہ علاقوں کے آئی ڈی پیز کے لیے اب تک وفاقی حکومت 26 ارب روپے جاری کرچکی ہے۔ ہم نے اب تک کوئی ساڑھے 26 ارب روپے دے دیئے ہیں اور یہ ریلیف کے کاموں کے لیے ہیں۔ یہ رقم اپنے وسائل سے دی ہے کیونکہ ہم نے یہ فیصلہ کیا تھا کہ ریلیف کا کام اپنے طور پر کریںگے۔ آئی ڈی پیز کی اپنے علاقوں میں واپسی اور جنگ سے متاثرہ علاقوں کی تعمیر نو کے لیے، حکومت نے امدادی ملکوں اور اداروں کی ایک ڈونر میٹنگ بھی کی۔ اس میٹنگ میں این ڈی ایم اے، پی ڈی ایم اے، اقتصادی امور ڈویژن اور دیگر متعلقہ حکام نے بریفنگ دی اور ڈیڑھ ارب ڈالر کی ضروریات اجاگر کیں، جسمیں 70 کروڑ ڈالر، کے وعدے بھی ہوگئے۔ جب تک آپریشن مکمل نہیں ہوجاتا اور نقصانات کا جائزہ لینے والی سروے ٹیم ان علاقوں کا دورہ کرکے رپورٹ نہیں بنالیتی اس وقت تک تعمیر نو کے لیے اصل مطلوبہ رقم کا اندازہ لگانا مشکل ہوگا۔ وزارت اقتصادی امور کے حکام کا کہنا تھا کہ آپریشن ضرب عضب، آئی ڈی پیز کی آبادی کاری اور سیلاب متاثرین کے لیے تقریباً دو ارب 30 کروڑ ڈالر کی ضرورت ہے۔ پاکستان نے پہلے مرحلے میں ریلیف کا کام اپنے وسائل سے کیا ہے تاہم ابھی متاثرہ علاقوں میں اسکول، اسپتال، طبی مراکز، سڑکیں، پل اور دفاتر کا قیام عمل میں لانا ہے اور اس کے لیے عالمی برادری کا ساتھ، ضروری ہوگا ۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment