Print this page

کشمیر میں "مشن کشمیر " کا آغاز


ایمزٹی وی(آزاد کشمیر)صدر آزاد جموں و کشمیر سردار محمد مسعود خان نے گزشتہ روز کونی آئی لینڈ میں اپنے اعزاز میں منعقدہ استقبالیہ کے شرکاسے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے پر امن حل کے لیے وزیراعظم پاکستان میاں محمدنواز شریف کی ہدایت کی روشنی میں ’’مشن کشمیر ــ‘‘ کے نام سے جارحانہ سفارتی مہم کا آغاز کر دیاہے ۔ ہندوستان مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے دنیا کی توجہ ہٹانے کے لیے بلوچستان کے معاملے کو اچھالنے کی کوشش کر رہا ہے ۔ پاکستان کی جغرافیائی حدود کے اندر بھارتی مداخلت اور اس کا اعتراف عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی اور جرم ہے ۔ عالمی برادری بھارت کے سنگین جرائم کا فوری نوٹس لے ۔

سردار محمد مسعود خان نے کہا کہ بھار تی حکمران اندرا ڈاکٹرائن پر عمل پیرا ہیں جس کا مقصد پڑوسی ممالک کو اندر سے کمزور کر کے ان پر غلبہ حاصل کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اڑی واقعہ کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے ۔ کسی بھی واقعہ کا پاکستان پر الزام لگانا بھارت کی پرانی عادت ہے ، انہوں نے کہا کہ ہندوستان کشمیریوں کی نسل کشی کر رہا ہے ۔ میں نے او آئی سی کشمیر رابطہ گروپ کے اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تفصیلی روشنی ڈالی ہے ۔ تمام کشمیری اب آزادی کے ایک نکاتی ایجنڈے پر عمل پیرا ہوں گے ۔ اب ہم احتجاج ، ناکامی اور مایوسی کی سیاست نہیں کریں گے ۔ میں نے اس حوالے سے چھ نکاتی ایجنڈا پیش کر دیا ہے ۔ ہمیں سب سے پہلے خود اپنی صفوں کو منظم کرنا ہو گا ۔ اقوام متحدہ کا رکن بننے والے بیشتر ممالک نے طویل جنگیں لڑ کر اور بیش بہا قربانیاں دے کر آزادی حاصل کی ہے ۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکہ میں مقیم کشمیری احساس کمتری کا شکار نہ ہوں ۔ مشترکہ مفادات کے لیے مل کر کام کیا جائے ، اس موقع پر حریت رہنما خواجہ اشتیاق حمید ، قونصل جنرل پاکستان راجہ علی اعجاز ، راجہ محمد حلیم ، سردار سوار خان ، سردار امتیاز سمیت دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔

پرنٹ یا ایمیل کریں