Print this page

موبائل فون رکھنےپرمعلم کاشاگردوں کےساتھ مل کرطالبعلم پرشدید تشدد

راولپنڈی: مدرسے میں زیر تعلیم تیرہ سالہ طالب علم کے موبائل فون رکھنے پر معلم نے شاگردوں کے ساتھ مل کر طالب علم پر شدید تشدد کیا۔

محلہ حکمداد کے رہائشی بہادر خان نے مقدمہ درج کراتے ہوئے پولیس کو بتایا کہ تیرہ سالہ بیٹا محمد رضوان مدرسے میں دینی تعلیم حاصل کررہا ہے اور وہیں رہائش پذیر ہے، اس کے پاس گھر میں رابطہ رکھنے کے لیے موبائل فون ہوتا تھا۔

بہادر خان نے بتایا کہ مدرسے کے استاد قاری مشتاق کو موبائل فون کا علم ہوا تو انہوں نے میرے بیٹے کو مارنا شروع کردیا جس پر بیٹے نے معافی مانگی لیکن قاری مشتاق کو بچے پر ترس نہ آیا اور انھوں نے تین لڑکوں کی مدد سے بیٹے کو پکڑ کر پاؤں میں زنجیر باندھ کر الٹا لٹکا کر تشدد کیا، بیٹے کی آنکھ پر بھی تشدد کے نشان ہیں۔

ایس ایچ او وارث خان انسپکڑ عبدل عزیز کا کہنا تھا کہ طالب علم پر تشدد کرنے پر ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے مدرسے کے معلم قاری مشتاق ، عرفان اور تیمور کو گرفتار کرلیا جبکہ تیسرا ملزم صدیق فرار ہوجانے میں کامیاب ہوگیا جس کی گرفتاری کے لیے پولیس چھاپے مارنے میں مصروف ہے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں