Print this page

عدلیہ کے آگے شریف خاندان بے بس ہوگیا

 


ایمزٹی وی(اسلام آباد)وزیر اعظم نواز شریف اور انکے بچوں نے بھی دستاویزات سپریم کورٹ میں جمع کرادیں ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پاناما لیکس کیس کے حوالے سے وزیر اعظم نواز شریف اور انکے بچوں نے 397صفحات پر مشتمل دستاویزات سپریم کور ٹ میں جمع کرادیں ہیں جن میں زمینوں کے انتقال نامے بھی شامل کیے گئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ میں جمع کرائے جانے والے جاب میں سال 2011ءسے ابتک کی ٹیکس ادائیگیوں کی تفصیلات بھی شامل ہیں جبکہ وزیر اعظم کی فیکٹریوں کی تفصیلات بھی دی گئی ہیں
ذرائع کےمطابق جواب میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹرسٹ ڈیڈ کے مطابق حسین نواز بینی فشری ہیں اورمریم صفدر ٹرسٹی ہیں جبکہ ہارورڈ کینیڈی لا فرم نے ٹرسٹ ڈیڈ کے اصل ہونےکی تصدیق کی ہےاور ان کمپنیوں میں کوومبرگروپ،نیسکول لمیٹڈ،نیلسن لمیٹڈشامل ہیں۔ٹرسٹ ڈیڈ حسین نواز کےحق میں کسی بھی برطانوی عدالت میں قابل قبول ہے

دستاویزات کےمطابق ٹرسٹ کےقیام کامعاہدہ حسین نوازاورمریم صفدرکےدرمیان ہوا، یہ ٹرسٹ 3 کمپنیوں سےمتعلق قائم کیا گیااور ٹرسٹی کا یہ معاہدہ 2 فروری 2006 کو طےپایا۔دستاویزات کےمطابق مریم صفدربحیثیت ٹرسٹی بینی فشری حسین نواز کے تحت ہیں جبکہ بینی فشری حسین نواز،ٹرسٹی مریم صفدرکےکمپنی سےمتعلق اخراجات واپس کرےگا۔بینی فشری حسین نوازکےانتقال کی صورت میں ٹرسٹی مریم صفدرتمام شیئرزفروخت کرینگی اور اگرکوئی قرض ہوا توشیئرزکی رقم کی تقسیم سے پہلےبینی فشری کےقرض ادا کرےگا۔

ذرائع کے مطابق جواب میں بتایا گی اہے کہ شیئرزکی رقم کوبینی فشری اسلامی شرعی قوانین کے مطابق تناسب سےتقسیم کرےگا،تمام امورکی نگرانی کیلیےٹرسٹی کسی اہل،پیشہ ور،آزادپارٹی کاتقررکرسکتاہےتاہم ٹرسٹی مریم صفدرکےانتقال،ذہنی معذوری پرانکےشیئرزبینی فشری حسین نوازکےپاس جائینگے

 

پرنٹ یا ایمیل کریں