جمعرات, 25 اپریل 2024


بھارت میں خواتین کے ساتھ جانوروں جیسا سلوک کیا جاتا ہے،’ثانیہ مرزا‘ 

ایمزٹی وی: اقوام متحدہ میں جنوبی ایشیا کی خواتین  کے حقوق کی سفیر منتخب ہونے کے بعد ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ  بھارت میں ’ثانیہ مرزا‘ بننا بہت ہی مشکل کام ہے، ایک خاتون ہونے کی وجہ سے مجھے اس مقام تک پہنچنے کے لئے بہت سے تنازعات کا سامنا کرنا پڑا لیکن اگر میری جگہ کوئی مرد ہوتا تو اسے ان میں سے بہت سے تنازعات کا سامنا کرنا ہی نہ پڑتا۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ ہماری موجودہ حکومت خواتین کے ساتھ معاشرے میں ہونے والے امتیازی سلوک کے حوالے سے بات کر رہی ہے لیکن ہمیں اس تفریق کو ختم کرنے کے لئے بہت کچھ کرنا ہوگا۔

ثانیہ مرزا کا کہنا تھا کہ بھارت میں جنسی برابری کو اگرچہ سب تسلیم کرتے ہیں لیکن کچھ لوگ اس حوالے سے بات کرتے ہیں اور کچھ خاموش رہتے ہیں اور میں نے بولنے کا انتخاب کیا ہے اور مجھے امید ہے کہ ایک دن سب برابری کی بات کر رہے ہوں گے اور خواتین کے ساتھ عام چیزوں جیسا سلوک نہیں روا رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں خواتین کے ساتھ تفریقی سلوک روا رکھا جاتا ہے، خواتین کے ساتھ جانوروں جیسا سلوک کیا جاتا ہے جو کہ ٹھیک نہیں ہے، اس سوچ کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے، مردوں کو یہ سمجھنا چاہیئے کہ خواتین بھی اپنے کاموں کے لئے باہر جانا چاہیں تو جا سکتی ہیں اور خواتین کو بھی اپنی طاقت کا ادراک ہونا چاہیئے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment