دوحا : طالبان نےقیدیوں کی رہائی پرافغان حکومت سےمذاکرات ملتوی کردیے ، جس کے بعد طالبان وفد آج افغان حکومت کے اجلاس میں شرکت نہیں کرے گا۔
طالبان نے قیدیوں کی رہائی سے متعلق افغان حکومت سے مذاکرات ملتوی کردئیے، ترجمان طالبان قطر آفس سہیل شاہین نے بیان میں مذاکرات ملتوی ہونے کی تصدیق کرے ہوئے کہا کہ قیدیوں کی رہائی متعدد مسائل کی وجہ سے ملتوی کی گئی ہے۔طالبان وفدآج افغان حکومت کے اجلاس میں شرکت نہیں کرے گا۔
طالبان قیدیوں کی رہائی سے متعلق افغان حکومت اورطالبان وفد کے درمیان مذاکرات کا پہلا دورکابل میں ہوا تھا جس میں تکنیکی معاملات پربات کی گئی تھی۔
اس سے قبل طالبان کے ترجمان نے کہا تھا کہ طالبان قیدیوں کی شناخت کے لیے ایک وفد بگرام جیل بھیجا جائے گا اور قیدیوں کی رہائی 31 مارچ سے شروع ہو جائے گی، اس سلسلے میں ویڈیو کانفرنس پر مذاکراتی عمل 5 گھنٹے جاری رہا، جس میں امریکا، ریڈ کراس اور افغان حکام نے شرکت کی۔
یاد رہے افغانستان کے صدر اشرف غنی نے افغان امن معاہدے کے تحت ڈیڑھ ہزار طالبان قیدیوں کی رہائی کی منظوری دی تھی ، طالبان اپنے 1500 قیدیوں کے تبادلے میں ایک ہزارسرکاری فوجی حکومت کےحوالے کریں گے، افغان صدر کی منظوری کے مطابق روزانہ سو طالبان قیدی جیلوں سے چھوڑے جائیں گے۔
خیال رہے امریکا اورطالبان کے درمیان انتیس فروری کوہوئے معاہدے کے تحت فریقین نے قیدیوں کی رہائی پراتفاق کیا تھا۔امریکا نے طالبان سے معاہدے کے تحت افغانستان سے اپنی فوج کا جزوی انخلا بھی کیا۔