جمعرات, 25 اپریل 2024


2014 میں ڈیڑھ کروڑ بچے تشدد کا نشانہ بنے- یونیسف 

ایمز ٹی وی (فارن ڈیسک) اقوام متحدہ کے ادارے برائے اطفال نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ سنہ 2014 میں ایک اندازے کے مطابق 20 کروڑ 30 لاکھ بچے ایسے ممالک یا علاقوں میں ہیں جہاں مسلح تصادم جاری ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارے کی رپورٹ کے مطابق عراق میں دولتِ اسلامیہ نے نہ صرف بچوں کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے بلکہ کئی بچوں کو یا تو زبردستی پرتشدد کارروائیاں دیکھنے یا ان میں حصہ لینے پر مجبور کیا گیا-

رپورٹ کے مطابق سنہ 2014 میں دنیا بھر میں اتنے مسلح تصادم ہوئے ہیں لوگ یا تو ان کو جلد بھول گئے یا پھر ان پر زیادہ توجہ نہیں دی گئی۔

 افغانستان، کونگو، پاکستان، صومالیہ، سوڈان اور یمن میں کئی عرصے سے جاری مسلح تصادم کے باعث کئی بچے متاثر ہوئے ہیں۔

جنوبی سوڈان کے بارے میں رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنوبی سوڈان میں ایک سال سے جاری مسلح تصادم میں ساڑھے سات لاکھ بچے پناہ ۔زینوں کی زندگی گزار رہے ہیں۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment