جمعرات, 18 اپریل 2024


صرف 15 دن بلند پہاڑی پر گزارنے کے بعد کیا تبدیلی آسکتی ہے؟


ایمز ٹی وی (صحت) اگر آپ صرف 15 دن کسی بلند پہاڑی مقام پر گزار لیں تو آپ کی صحت مہینوں تک اچھی رہے گی۔ اس بات کا انکشاف یونیورسٹی آف کولوراڈو میں کیے گئے ایک مطالعے سے ہوا جس میں 20 افراد شریک تھے۔ ان تمام افراد کو سطح سمندر سے 5 ہزار میٹر بلند ایک پہاڑی مقام پر لے جایا گیا جہاں وہ 15 دن تک رہے۔ وہاں اپنے قیام کے دوران وہ کوہ پیمائی سمیت دوسری جسمانی سرگرمیوں میں بھی شریک رہے۔ پہاڑی علاقے سے واپسی پر ان کے خون میں آکسیجن جذب کرنے کی صلاحیت بہتر ہوگئی جو کم از کم 4 ماہ تک برقرار رہی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ سطح سمندر سے 5 ہزار فٹ یا اس سے کچھ زیادہ کی بلندی پر ہوا میں آکسیجن کا تناسب 53 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔ اور اسی کمی کی وجہ سے خون کے سرخ خلیات کو ہوا سے آکسیجن جذب کرنے کے لیے زیادہ محنت کرنا پڑتی ہے اور اسی کوشش کے دوران وہ اپنے اندر موجود ہیموگلوبین کو اسی مناسبت سے تبدیل کرتے ہیں۔ اس طرح ہیموگلوبین میں آکسیجن جذب کرنے کی کارکردگی بہتر ہوجاتی ہے اور یہ سلسلہ تب تک جاری رہتا ہے کہ جب تک وہ خلیات اپنی قدرتی عمر (120 دن) مکمل کرکے ختم نہیں ہوجاتے۔
.
اس سے پہلے سائنسدانوں کو یہ تو معلوم تھا کہ بلند اور پُرفضا پہاڑی مقامات پر کچھ دن گزارنے سے صحت پر اچھے اثرات پڑتے ہیں لیکن یہ مفید اثرات کس حد تک ہوتے ہیں اور کب تک برقرار رہتے ہیں اس بارے میں معلوم نہیں تھا۔ تاہم ’’آلٹی ٹیوڈ اومکس‘‘ (AltitudeOmics) نامی تحقیقی منصوبے کے تحت، جس میں یونیورسٹی آف کولوراڈو کے علاوہ کچھ اور امریکی جامعات بھی شریک ہیں، بلند مقامات پر رہنے کے مختلف اثرات کا تفصیلی جائزہ لیا جارہا ہے۔ مذکورہ مطالعہ بھی اسی منصوبے کے تحت انجام دیا گیا تھا۔

اس مطالعے سے معلوم ہوا کہ جب خون کے سرخ خلیات کو ہوا میں آکسیجن کی قلت کا سامنا ہوتا ہے تو وہ عموماً ایک دن کے اندر اندر خود کو تبدیل کرکے زیادہ آکسیجن جذب کرنے کے قابل بنالیتے ہیں۔ لیکن ایک اور دریافت یہ بھی ہوئی کہ سرخ خلیات میں ہونے والی یہ تبدیلی پائیدار ہوتی ہے اور اس وقت تک برقرار رہتی ہے جب تک وہ خلیے اپنی قدرتی عمر پوری کرکے ختم نہیں ہوجاتے۔ خون میں آکسیجن جذب کرنے کی بہتر صلاحیت کے اثرات دماغ سمیت پورے جسم پر مرتب ہوتے ہیں۔ مختلف جسمانی حصوں کو آکسیجن کی بہتر فراہمی کے باعث متعدد بیماریوں سے قدرتی حفاظت بہتر ہوتی ہے جب کہ دماغی پریشانیوں اور تکالیف میں بھی بہت افاقہ ہوتا ہے

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment